Inquilab Logo Happiest Places to Work

خالد جمیل کےکوچ بننے سے ہندوستانی فٹبال کے ’اچھے دن‘ کی امید

Updated: August 05, 2025, 12:49 PM IST | Ashwin Farrow | Mumbai

جمشید پور ایف سی کے معاون کوچ اسٹیون ڈائس کا کہنا ہے کہ خالد کو ہار پسند نہیں ہے اور ان کا تجربہ ٹیم کیلئے کارآمد ثابت ہوگا۔

Khalid Jamil. Picture: INN
خالد جمیل۔ تصویر: آئی این این

جمشید پور ایف سی کے معاون کوچ اسٹیون  ڈائس نے انکشاف کیا ہے کہ ہندوستانی فٹ بال ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ خالد جمیل ایک شوخ طبیعت کے کھلاڑی تھے، جو بعد میں ایک سنجیدہ منیجر بن گئے۔جمشید پور ایف سی کے ہیڈ کوچ خالد جمیل ہندوستانی قومی مردوں کی فٹ بال ٹیم کے چیف کوچ کا عہدہ سنبھالنے کے لئے تیار ہیں۔ خالد جمیل کو ہندوستانی ٹیم کا کوچ منتخب کرنے پر جمشید پور ایف سی میں ان کے اسسٹنٹ کوچ، اسٹیون ڈائس پُر اعتماد ہیں کہ یہ ہندوستان فٹ بال کے لیے ’اچھے دن‘ کا آغاز ہے۔
 ۴۱؍سالہ ڈائس، جو خود ہندوستان کےسابق  ونگر ہیں اور اپنے زمانے میں فری کک میں مہارت کی وجہ سے ’انڈین بیکہم‘ کے نام سے جانے جاتے تھے، مہندرا یونائیٹڈ (۱۹۹۰ءکی دہائی کے آخر اور ۲۰۰۰ءکی دہائی کے شروع میں) میں جمیل کی کپتانی میں کھیل چکے ہیں۔ دونوں ممبئی کے رہنے والے ہیں اور ان کے درمیان گہرا دوستانہ تعلق ہے۔       
 ڈائس نےانقلاب کو بتایاکہ ’’ایک کھلاڑی کے طور پر خالد میدان میں شاندار تھے۔ ایک سیزن میں انہیںآل انڈیا فٹبال فیڈریشن( AIFF) کاپلیئر آف دی ایئر بھی منتخب کیا گیا تھا، ان کا کھیل بہت شاندار تھا۔ ‘‘
  انہوں نے مزید کہا’’لیکن جب سے وہ کوچ بنے ہیں، ان کی شخصیت میں مکمل تبدیلی آ گئی ہے۔ اب وہ بہت زیادہ سنجیدہ ہو گئے ہیں۔ ہم کوچز کے ساتھ حالانکہ  وہ ہنستے بولتے ہیں لیکن جب بات کھلاڑیوں کی آتی ہے تو ان کا رویہ مختلف ہوتا ہے۔‘‘
اعلیٰ درجے کا ریکارڈ
 ۴۸؍سالہ جمیل کے پاس بین الاقوامی کوچنگ کا تجربہ شاید کم ہو لیکن ان کا گھریلو سطح پر ریکارڈ بہترین رہا ہے۔ ان کی رہنمائی میں جمشید پور ایف سی نے اس سیزن میں انڈین سپر لیگ (آئی ایس ایل) کے سیمی فائنل اور سپر کپ کے فائنل تک رسائی حاصل کی۔ جاری ڈیورنڈ کپ میں بھی جمیل کی ٹیم نے ۲؍ میں سے ۲؍میچ جیتے ہیں۔   ۲۱۔۲۰۲۰ء میں انہوں نے نارتھ ایسٹ یونائیٹڈ کو بھی  آئی ایس ایل کےپلے آف تک پہنچایا تھا۔ ماضی میں جمیل نے ۲۰۱۷ء میں ایک نسبتاً غیر معروف کلب `ایزوال فٹ بال کلب کو آئی لیگ کا خطاب دلانے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔
  ڈائس نے بتایا کہ جمیل اپنا ہوم ورک تفصیل سے کرنے کے لئے جانے جاتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر سخت ڈسپلن کا مظاہرہ بھی کرتے ہیں۔ انہوںنے نے مزید کہا’’خالد اپنے مخالفین پر تحقیق کرنے میں بہت وقت صرف کرتے ہیں تاکہ ان کی طاقت اور کمزوریوں کا تجزیہ کیا جا سکے اور پھر اسی کے مطابق اپنی حکمت عملی تیار کرتے ہیں۔ ان کا کوئی ایک طریقہ کار نہیں ہے۔ ہر مخالف ٹیم کے لئے ایک مخصوص منصوبہ ہوتا ہے۔ وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ اپنے وسائل (کھلاڑیوں) کو کیسے استعمال کرنا ہے۔۔‘‘
انہیں ہارنا بالکل پسند نہیں
 آخر میں اسٹیون ڈائس نے بتایا کہ جمیل کو ہارنا بالکل پسند نہیں ہے۔ ’’انہیں شکست بالکل ناپسند ہے لیکن ان کی اچھی بات یہ ہے کہ وہ فوری ردعمل نہیں دیتے۔ وہ خاموشی اختیار کر لیتے ہیں اور بار بار ویڈیو فوٹیج کا جائزہ اور تجزیہ کرتے ہیں تاکہ یہ معلوم کر سکیں کہ کیا غلط ہوا اور پھر اگلے دن پُرسکون انداز میں لڑکوں(کھلاڑیوں) کو اس کی وضاحت کرتے ہیں۔‘‘دلچسپ بات یہ ہے کہ خالد جمیل کے ہندوستانی فٹبال ٹیم کے عہدے پر جانے کے بعد جمشید پور میں اعلیٰ عہدہ خالی ہو سکتا ہے اور ڈائس اس عہدے کو سنبھالنے کے خلاف نہیں ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK