جب محمد سراج نے احمدآباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں گیند سنبھالی تو میدان پر ایک خاص خاموشی تھی۔ ویسٹ انڈیز کے بلے باز ابھی کریز پر پیر جما ہی رہے تھے کہ سراج کی پہلی گیند نے فضا کا رنگ بدل دیا۔
EPAPER
Updated: October 05, 2025, 3:51 PM IST | Ahmedabad
جب محمد سراج نے احمدآباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں گیند سنبھالی تو میدان پر ایک خاص خاموشی تھی۔ ویسٹ انڈیز کے بلے باز ابھی کریز پر پیر جما ہی رہے تھے کہ سراج کی پہلی گیند نے فضا کا رنگ بدل دیا۔
جب محمد سراج نے احمدآباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں گیند سنبھالی تو میدان پر ایک خاص خاموشی تھی۔ ویسٹ انڈیز کے بلے باز ابھی کریز پر پیر جما ہی رہے تھے کہ سراج کی پہلی گیند نے فضا کا رنگ بدل دیا۔ وہ گیند نہیں، گویا ہوا کا ایک تیز جھونکا تھی جس نے مخالف ٹیم کے حوصلے اڑا دیئے۔ پہلی اننگز میں صرف ۱۴؍ اوورس میں ۴۰؍ رن کے عوض۴؍ وکٹ حاصل کرنا محض ایک اسکور نہیں بلکہ ایک کہانی ہے۔ ایک ایسے نوجوان کی کہانی جو کبھی حیدرآباد کی گلیوں میں آٹو ڈرائیور کے بیٹے کے طور پر خواب دیکھتا تھا اور آج دنیا کے بڑے میدانوں میں فتوحات رقم کر رہا ہے۔
Breaking new ground 🌟
— BCCI (@BCCI) October 4, 2025
Mohd. Siraj with a special performance to help #TeamIndia register a dominant win in the 1st Test🔝#INDvWI | @IDFCFIRSTBank | @mdsirajofficial pic.twitter.com/gkSuFIECQV
سراج نے اپنا کھیل وہیں سے شروع کیا جب انہوں نے زائد ازتین ماہ پہلے جون میں انگلینڈ کے خلاف اوول ٹیسٹ میں ختم کیاتھا۔تین ماہ سے زائد کا عرصہ ہونے کے باوجود سراج کے ردم میں کوئی فرق نہیں آیا بلکہ انہوں نے درکار آرام کا فائدہ اٹھایا اورپھرپوری طرح چاق وچوبند نظرآئے۔
انہوں نے میچ کے بعد پریس کانفرنس کے دوران احمد آباد کی پچ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پچ کے ہری ہونے کے سبب اس سے کافی مدد ملی۔ہندوستان میں عموماً فاسٹ بولرس کے لئے ایسی پچ نہیں ہوتی ہیں۔اس پچ سے فاسٹ بولرس کو مدد ملی۔
محمد سراج کی بولنگ میں ایک خاص جرات اور بھروسہ جھلکتا ہے۔ وہ ہر گیند کے ساتھ میدان میں ایک پیغام دیتے ہیں کہ پسینہ، صبر اور عزم کبھی رائیگاں نہیں جاتے۔ احمدآباد ٹیسٹ میں ان کی نپی تلی بولنگ نے ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن کو جکڑ لیا۔ گیند کبھی ہوا میں لہراتی، کبھی وکٹ کی جھاگ اڑاتی اور ہر بار سراج کے چہرے پر اعتماد کی ایک نئی جھلک دکھائی دیتی۔ یہی وجہ ہے کہ کرکٹ ماہرین نے اس کارکردگی کو سراج کے کریئر کا ایک نیا موڑ قرار دیا ہے۔
سراج اب صرف ایک بولر نہیں، وہ ہندوستان کے ہر نوجوان کے لئے حوصلہ کی علامت بن چکے ہیں۔ احمدآباد کی یہ کامیابی شاید ان کے اعداد و شمار میں ایک اضافہ ہو، مگر ان کے مداحوں کے دلوں میں یہ ایک یادگار لمحہ بن گئی ہے ۔ ایک لمحہ جب حیدرآباد کا سپوت، اپنی رفتار سے، دنیا کو چپ کرا گیا۔ سراج کو آسٹریلیا کے خلاف کھیلی جانے والی ون ڈے سیریز میں بھی اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔آسٹریلیا کے ساتھ ہندوستانی ٹیم ۳؍ ون ڈے اور۵؍ ٹی۲۰؍ میچ کھیلے گی جس میں یکروزہ ٹیم میں محمد سراج کو شامل کیاگیا ہے۔