Updated: October 14, 2025, 1:02 PM IST
|
Agency
| New Delhi
ویسٹ انڈیز نے فالوآن کرتے ہوئے ۳۹۰؍رن بنائے، کیمپبیل اور شائی ہوپ کی سنچریاں،کلدیپ اور بمراہ نے ۳۔۳؍وکٹیں حاصل کیں۔فتح کے تعاقب میں میزبان ٹیم نے ایک وکٹ پر۶۳؍رن بنالئے۔
کیمپبیل (دائیں)اور شائی ہوپ نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے سنچریاں بنائیں۔ تصویر: پی ٹی آئی
کلدیپ یادو اور جسپریت بمراہ (۳۔۳؍ وکٹ) کی شاندار گیندبازی کے بعد کے ایل راہل اور سائی سدرشن کی شاندار بلے بازی کی بدولت ہندوستان نے دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے دن پیر کو ۱۲۱؍رنوں کے ہدف کے تعاقب میں اسٹمپ تک ایک وکٹ پر ۶۳؍رن بنا لئے۔ ہندوستان کواب جیت کے لئے ۵۸؍رن درکار ہیں۔
جسٹن گریوز نے چائے کے بعد اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ انہوں نے ۸۵؍گیندوں پر ۵۰؍ رن بنائے جس میں ۳؍ چوکے بھی شامل تھے۔ جسپریت بمراہ نے ۱۱۹؍ویں اوور کی پانچویں گیند پر جےن سیلز (۳۲) کو آؤٹ کیا، جس کے بعد ویسٹ انڈیز کی دوسری اننگز ۳۹۰؍پر ختم ہو گئی۔ اور ہندوستان کو جیت کیلئے۱۲۱؍ رنوں کا ہدف ملا۔ جسٹن گریوز اور جےن سیلز نے ۱۰؍ویں وکٹ کیلئے۷۹؍ رن جوڑے۔ اس جوڑی نے ۲۲؍ سے زائد اوور تک بلے بازی کی۔
ہدف کا تعاقب کرنے آئی ہندوستان کی یشسوی جیسوال اور کے ایل راہل کی اوپننگ جوڑی صرف ۹؍رنز بنا پائی تھی جب دوسرے اوور میں جومل واریکن نے یشسوی جیسوال (۸) کو اینڈرسن فلپ کے ہاتھوں کیچ کرا کر ہندوستان کو پہلا جھٹکا دیا۔ اس کے بعد سائی سدرشن نےکے ایل راہل کے ساتھ مل کر چوتھے دن کا کھیل ختم ہونے پر ایک وکٹ کے نقصان پر ۶۳؍ رن بنا لئے اور اسے جیت کیلئے مزید ۵۸؍ رن درکار ہیں۔ کے ایل راہل (۲۵) اور سائی سدرشن (۳۰) کریز پر موجود ہیں۔
اس سے قبل شائی ہوپ نے لنچ کے بعد اپنی سنچری مکمل کی۔ کچھ ہی دیر بعد محمد سراج نے انہیں بولڈ کر دیا۔ شائی ہوپ نے ۲۱۴؍گیندوں پر ۱۲؍ چوکوں اور ۲؍ چھکوں کی مدد سے ۱۰۳؍ رن بنائے۔ یہ ہوپ کی تیسری اور ہندوستان کے خلاف پہلی ٹیسٹ سنچری تھی۔ اس سنچری کیلئے ہوپ کو ۸؍ سال انتظار کرنا پڑا۔ انہوں نے آخری سنچری ۲۰۱۷ءمیں بنائی تھی۔
اس کے بعد کلدیپ یادو نے ٹیون املاچ (۱۲)، کپتان روسٹن چیس (۴۰) اور کھری پیری (صفر) کو آؤٹ کیا۔ جومل واریکن (۳) کو جسپریت بمراہ نے بولڈ کیا۔ اینڈرسن فلپ (۲) کو بھی بمراہ نے آؤٹ کیا۔ چائے کے وقت تک ویسٹ انڈیز نے ۹؍وکٹوں پر ۳۶۱؍رن بنا لئے تھے اور اس کی برتری کو ۹۱؍رنوں تک بڑھا دیا تھا۔ اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے کل کے اسکور سے ۲؍وکٹ پر ۱۷۳؍ رن پر دوبارہ کھیل شروع کیا۔ آج صبح کے سیشن میں جان کیمپبیل نے چھکا لگا کر اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری مکمل کی۔ انہوں نے اپنی سنچری کیلئے۱۷۴؍ گیندوں کا سامنا کیا۹؍ چوکے اور ۳؍ چھکے لگائے۔ اس کے ساتھ وہ ۷؍ سال میں ہندوستان کے خلاف سنچری بنانے والے ویسٹ انڈیز کے پہلے بلے باز بن گئے۔ اس سے قبل روسٹن چیس نے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ رویندرا جڈیجہ نے ۶۴؍ویں اوور میں انہیں ایل بی ڈبلیو کر کے ہندوستان کی تیسری وکٹ دلائی۔ انہوں نے ۱۹۹؍گیندوں پر ۱۱۵؍رن بنائے جس میں ۱۲؍ چوکے اور ۳؍ چھکے شامل تھے۔ ہندوستان کی جانب سے کلدیپ یادو اور جسپریت بمراہ نے ۳۔۳؍ وکٹیں حاصل کیں۔ محمد سراج نے ۲؍ وکٹیں حاصل کیں۔ واشنگٹن سندر اور رویندر جڈیجہ نے ایک ایک بلے باز کو آؤٹ کیا۔
کیمبیل نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنائی
ویسٹ انڈیز کے اوپنر جان کیمبل نے ہندوستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن غیر معمولی صبر اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری اسکور کی۔ اس کے ساتھ وہ جنوبی افریقہ کے ٹریور گوڈارڈ کے بعد اپنی پہلی سنچری تک پہنچنے والے دوسرے سست ترین اوپننگ بلے باز بھی بن گئے۔کیمبل نے رویندرا جڈیجہ کی گیند پر چھکا لگا کر یہ کارنامہ انجام دیا۔ انہوں نے یہ کارنامہ اپنی ۵۰؍ویں ٹیسٹ اننگز میں انجام دیا جو ان کے صبر اور عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے اپنی سنچری تک پہنچنے کے لئے ۱۷۴؍ گیندوں کا سامنا کیا، ۹؍ چوکے اور ۳؍ چھکے لگائے۔ مارچ ۲۰۲۳ءکے بعد تمام ٹیسٹ میچوں میں ویسٹ انڈیز کے اوپنر کی یہ پہلی سنچری ہے۔ جنوبی افریقہ کے گوڈارڈ نے ۵۸؍ اننگز میں اپنی پہلی سنچری بنائی تھی۔
ڈیرن گنگا کی ۲۰۰۶ء میں ۱۳۵؍رن بنانے کے بعد یہ ہندوستان کے خلاف پہلی سنچری تھی۔ ۲۰۰۲ء میں ایڈن گارڈنس میں ویول ہنڈس کی سنچری کے بعد ہندوستانی سرزمین پر ویسٹ انڈیز کے اوپنر کی یہ پہلی ٹیسٹ سنچری بھی تھی۔ جان نے کہا کہ یہ طویل انتظار کی سنچری محض ایک ذاتی فتح سے زیادہ تھی۔