Updated: November 08, 2025, 2:12 PM IST
|
Inquilab News Network
| New Delhi
ٹیم انڈیا میچ جیت کر ناقابل شکست ریکارڈ برقرار رکھنا چاہے گی جبکہ کنگارو ٹیم آخری میچ جیت کر سیریز برابر کرنے کی کوشش کرےگی،سوریہ اور گل پر رہیںگی نگاہیں۔
سوریہ کمار یادو۔ تصویر: آئی این این
ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان ۵؍ میچوں کی ٹی۲۰؍سیریز کا آخری مقابلہ سنیچر کو کھیلا جائے گا جہاں سوریہ کمار یادو کی قیادت والی ٹیم انڈیا سیریز کو تین ایک سے اپنے نام کرنے کے ارادے سے میدان میں اترے گی جبکہ میزبان آسٹریلیا کی کوشش رہےگی کہ وہ یہ میچ جیت کر سیریز میں ۲۔۲؍ سے برابری حاصل کرلے۔واضح رہے کہ ہندوستان پہلے ہی دوایک کی ناقابلِ شکست برتری حاصل کر کے آسٹریلیا کے خلاف اپنا ۱۷؍سال پرانا غیر مفتوح ریکارڈ برقرار رکھے ہوئے ہے۔ ہندوستانی ٹیم کو ۱۷؍ سال سے کوئی ٹی۔۲۰؍سیریز میں شکست نہیں ہوئی ہے۔
اس فیصلہ کن میچ میں ہندوستان کی توجہ ٹاپ آرڈر کی بلے بازی میں استحکام پر رہے گی۔ میچ میں سب سے زیادہ نگاہیں شبھ من گِل اور سوریہ کمار کی بیٹنگ پر ہوں گی جبکہ آسٹریلیا اگلے سال ہندوستان اور سری لنکا میں ہونے والے ٹی۔۲۰؍ ورلڈ کپ سے پہلے ہندوستان کی اسپن چیلنج کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہے گا۔ شبھ من گِل، جو ۷؍ اننگز سے نصف سنچری نہیں بنا پائے ہیں، چوتھے ٹی۔۲۰؍میں ۴۶؍ رنوںکی اننگز سے کچھ فارم میں لوٹے ہیں، لیکن ان سے ایک بڑی اننگز کی امید ہوگی۔ وہیں سوریہ کمار بھی اپنی اچھی شروعات کو بڑی اننگز میں بدلنے میں ناکام رہے ہیں۔ دونوں کو جنوبی افریقہ کے دورے سے پہلے فارم میں واپس آنے کی ضرورت ہے۔ تلک ورما اور جتیش شرما پر بھی کارکردگی کو بہتر بنانے کا دباؤ رہے گا۔ تلک ورما بھی اس سیریز میں ابھی تک فارم حاصل نہیں کر پائے ہیں۔ انہوں نے اپنے پچھلے ۳؍ میچوں میں بالترتیب صفر، ۲۹؍ اور ۵؍ رن بنائے ہیں۔ جتیش کو سیمسن کی جگہ ٹیم میں موقع ملا ہے، لیکن وہ ابھی تک کوئی خاص اثر نہیں چھوڑ سکے ہیں۔اس کے برعکس ابھیشیک شرما نے اپنی دھماکہ خیز بلے بازی سے ٹاپ آرڈر کو مضبوطی دی ہے۔ ابھیشیک نے دنیا کے سرفہرست ٹی۔۲۰؍ بلے باز کے طور پر اپنی ساکھ کو برقرار رکھتے ہوئے ایک تیز نصف سنچری اننگز کھیلی اور دوسرے میچ میں ٹیم کو جارحانہ آغاز فراہم کیا جبکہ اکشر پٹیل اور واشنگٹن سُندر لوورآرڈر میں تیزی سے رن بنا رہے ہیں۔ گیندبازی کی جائے تو عرشدیپ سنگھ اور جسپریت بمراہ کی جوڑی نے پاور پلے میں مسلسل اثر ڈالا ہے۔ ورون چکرورتی، اکشر اور واشنگٹن سُندر کی اسپن گیندبازی نے چوتھے ٹی۔۲۰؍میں آسٹریلیا کی کمر توڑ دی تھی، جہاں ان تینوں نے مل کر ۱۰؍اوورز میں۶؍ وکٹیں حاصل کیں۔
آسٹریلیا ئی ٹیم کی بلے بازی مچل مارش، مارکس اسٹوئنس اور ٹم ڈیوڈ پر بہت زیادہ منحصر رہی ہے۔ ٹریوس ہیڈ کی غیر موجودگی نے پچھلے میچ میں ان کی بیٹنگ کو کمزور کیا جبکہ میتھیو شارٹ لوور آرڈر میں کوئی اثر نہیں چھوڑ سکے۔ گیندبازی میں جوش ہیزل ووڈ کی غیر موجودگی بھی ٹیم کو محسوس ہو رہی ہے۔ نیتھن ایلس اور ایڈم زمپا نے گیندبازی میں محنت کی ہے لیکن باقی گیند باز موثر نہیں رہے ہیں۔ ایسے میں آسٹریلیا ماہلی بیئرڈمین کو ڈیبیو کا موقع دے سکتا ہے۔
ہندوستان کی نظریں اب سیریز کو مضبوطی سے ختم کرنے اور ورلڈ کپ سے پہلے اعتماد حاصل کرنے پر ہوں گی۔ ایک اور جیت نہ صرف ٹیم کے توازن کو استحکام دے گی بلکہ یہ پیغام بھی دے گی کہ ہندوستان کی نئی نسل اب غیر ملکی سرزمین پر بھی اپنا غلبہ قائم کرنے لگی ہے۔