• Wed, 17 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان کی تجارتی محصولات کے حل کے لیے امریکہ سے تعمیری گفتگو جاری

Updated: December 17, 2025, 5:59 PM IST | New Delhi

معروف ماہر اقتصادیات اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سابق عہدیدار گیتا گوپی ناتھ نے بدھ کو کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کو درآمدی ٹیرف کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے تعمیری بات چیت میں مشغول ہونا چاہئے۔

Gitagopinath.Photo:INN
گیتا گوپی ناتھ۔ تصویر:آئی این این

معروف ماہر اقتصادیات اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سابق عہدیدار گیتا گوپی ناتھ نے بدھ کو کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کو درآمدی ٹیرف کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے تعمیری بات چیت میں مشغول ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل بات چیت وقت کے ساتھ ٹیرف کو کم کر سکتی ہے۔ 
گوپی ناتھ نے یہاں انڈیا اکنامک کنکلیو میں ایک سیشن میں کہاکہ ’’دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے تعلقات کی گہرائی کو دیکھتے ہوئے آنے والے برسوں میں امریکہ کے ساتھ بات چیت بہت اہم ہوگی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ٹیرف کا مسئلہ بات چیت اور تعاون کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔ قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے اگست سے ہندوستان پر ۵۰؍ فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کی ہے، جس سے ہندوستان امریکہ میں سب سے زیادہ محصولات کا سامنا کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔ دونوں ممالک تجارتی معاہدے پر بھی بات چیت کر رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے:چوتھے ٹی ۲۰؍ میچ سے قبل ٹیم انڈیا نے فلم ’’ دُھرندھر‘‘ دیکھی

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سابق فرسٹ ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر گوپی ناتھ نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ مسلسل بات چیت وقت کے ساتھ ساتھ ٹیرف کی سطح میں کمی کا باعث بن سکتی ہے، جس سے برآمدات، سرمایہ کاری کے بہاؤ اور امریکہ کے ساتھ سپلائی چین کوآرڈینیشن کو فروغ ملے گا۔  انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت اب ایک ایسے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے جہاں تجارتی پالیسی اب صرف معاشیات سے نہیں بلکہ اسٹریٹجک اور سیکوریٹی کے حوالے سے ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:عثمان دیمبیلے اور ایتانا بونماتی فیفا پلیئر آف دی ایئر منتخب

گوپی ناتھ، جو فی الحال امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی میں معاشیات پڑھاتی ہیں، ہندوستان کے تجارتی تعلقات کو ایک ہی منڈی سے آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ’’برطانیہ اور یورپی یونین کے ساتھ مضبوط اقتصادی شراکت داری قائم کرنے سے ہندوستان کو عالمی تجارتی تقسیم سے لاحق خطرات کو کم کرنے اور تجارتی تعلقات بڑھانے میں مدد ملے گی۔ اس سے ترقی کے متبادل راستے بنانے میں مدد ملے گی۔‘‘ 
گوپی ناتھ نے وضاحت کی کہ ’’متعدد ممالک میں ٹیرف کی شرحیں واضح طور پر بڑھی ہیں، لیکن حقیقی اثر اکثر غلط سمجھا جاتا ہے۔ یہ شرحیں کمپنیوں کی طرف سے ادا کی جانے والی اصل موثر شرحوں سے زیادہ ڈرامائی دکھائی دیتی ہیں۔‘‘ اس نے عالمی تجارتی ڈیٹا کو مزید باریک بینی سے جانچنے کا مشورہ دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK