Updated: December 16, 2025, 4:04 PM IST
| Mumbai
ہندوستانی کرکٹ ٹیم بدھ کو ایکانا اسٹیڈیم میں جنوبی افریقہ کے خلاف ۵؍ میچوں کی ٹی۲۰؍ سیریز کے چوتھے مقابلے میں میدان میں اتر کر سیریز میں فتح کی مہر لگانے کی پوری کوشش کرے گی۔ شائقین کی نظریں صرف ٹیم کی فتح پر نہیں، بلکہ چند کھلاڑیوں کی دلچسپ کارکردگی پر بھی مرکوز ہوں گی۔
سوریہ کمار۔ تصویر:آئی این این
ہندوستانی کرکٹ ٹیم بدھ کو ایکانا اسٹیڈیم میں جنوبی افریقہ کے خلاف ۵؍ میچوں کی ٹی۲۰؍ سیریز کے چوتھے مقابلے میں میدان میں اتر کر سیریز میں فتح کی مہر لگانے کی پوری کوشش کرے گی۔ شائقین کی نظریں صرف ٹیم کی فتح پر نہیں، بلکہ چند کھلاڑیوں کی دلچسپ کارکردگی پر بھی مرکوز ہوں گی، جو میچ کا رخ یکسر بدل سکتی ہے۔ہندوستان کو سیریز میں ۱۔۲؍ کی برتری حاصل ہے اور گزشتہ میچ میں زبردست فتح کے بعد ٹیم کا اعتماد عروج پر ہے۔ تیسرے میچ میں ہندوستان نے پہلے بولنگ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو محض ۱۱۷؍ رنز پر آؤٹ کر کے سب کو حیران کر دیا، اور پھر یہ ہدف صرف۵ء۱۵؍ اوورز میں حاصل کر کے جارحانہ بیٹنگ کی دھوم مچا دی۔
تیسرے میچ میں ایک بار پھر یہ ثابت ہوا کہ ابھیشیک شرما ہندوستانی ٹیم کی دھواں دار شروعات کے لیے کتنے ضروری ہیں۔ شرما نے صرف ۱۸؍ گیندوں پر تین چوکے اور تین چھکے لگاتے ہوئے ۳۵؍رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جس نے شائقین کو جوش و خروش میں مبتلا کر دیا۔ ان کے شراکت دار شبھ من گل نے ۲۸؍ گیندوں پر ۲۸؍رنز بنائے اور ٹیم کو تیز آغاز دلایا۔ کپتان سوریہ کمار یادو بھی پچ پر واپس آ کر اپنا رنگ دکھانے کے لیے بے تاب ہیں۔ ان کی جارحانہ بیٹنگ اور ٹیم کی مستحکم بولنگ جنوبی افریقہ کے لیے ایک ابھرتا ہوا خوف ثابت ہوگی۔ اس میچ میں ہر گیند، ہر شاٹ، اور ہر وکٹ شائقین کے لیے سنسنی خیز لمحات پیدا کرے گی۔
ایکانا کی پچ اور ٹاس کا فیصلہ بھی اس میچ کو مزید دلچسپ اور جانیں لڑا دینے والا بنا سکتا ہے۔ شائقین بے صبری سے منتظر ہیں کہ کون سا کھلاڑی اپنی دھواں دار پرفارمنس سے سب کو حیران کر دے گا اور ہندوستان کو سیریز کی فتح دلا کر دھوم مچا دے گا۔ بولنگ میں، اکشر پٹیل کی غیر موجودگی میں شہباز احمد کو اپنی قابلیت دکھانے کا موقع ملا ہے۔ ابتدائی بولنگ میں ارشدیپ سنگھ اور ہرشیت رانا نے ہندوستان کو کامیابی دلائی، جبکہ ورون چکرورتی نے جنوبی افریقہ کے لیے ایک مشکل پہیلی بن کر پچ پر چھا گئے۔
یہ بھی پڑھئے:’مصنوعی ذہانت ‘کے معمار اجتماعی طور پر ٹائم میگزین کے ’پرسن آف دی ایئر‘
دوسری جانب، جنوبی افریقہ کی ٹیم مشکلات میں ہے۔ تیسرے میچ میں ان کی کمزوری واضح ہوئی۔ پچ پر ہندوستانی بولرز کے مقابلے میں صرف ایڈن مارکرَم نے پچ پر ٹک کر رہنے کی ہمت دکھائی۔ اگر جنوبی افریقہ سیریز کو برقرار رکھنا چاہتی ہے تو مارکرَم اور کوئنٹن ڈی کک کو مضبوط آغاز دینا ہوگا، جبکہ ٹریسٹن اسٹبز، ڈیوالڈ بریوس اور ڈیویڈ ملر پر بھی ذمہ داری ہے کہ اسپنرز کے آنے کے بعد رن بنانے کی رفتار نہ کم ہو۔جنوبی افریقہ کے پاس اینرک نورتجے، لُنگی اینگیڈی اور مارکو جینسن جیسے تیز بولرز موجود ہیں، جو کسی بھی بیٹنگ آرڈر کو قابو میں لا سکتے ہیں، لیکن انہیں لگاتار فارم حاصل کرنا ہوگی۔ ہندوستان کی جارحانہ بیٹنگ کے سامنے کوئی بھی غلطی بھاری پڑے گی۔
یہ بھی پڑھئے:غزہ میں عالمی استحکام فوج تعینات کرنے کا عمل آئندہ ماہ شروع ہوسکتا ہے
ایکانا کی پچ سے توقع کی جاتی ہے کہ یہ روایتی رویہ دکھائے گی: جو بیٹسمین وقت گزاریں گے، ان کے کامیاب ہونے کے امکانات زیادہ ہوں گے۔ میچ کے دوران اسپنرز کو زیادہ مدد مل سکتی ہے اور ٹاس کا فیصلہ پھر اہم ثابت ہو سکتا ہے۔