ایشیا کپ ہاکی کے فائنل میں اپنی جگہ محفوظ کرنے کیلئے ٹیم انڈیا کو سپر۔۴؍کے مقابلے میں صرف میچ ڈرا کرانے کی ضرورت ہے۔
EPAPER
Updated: September 13, 2025, 11:36 AM IST | Agency | Hangzhou
ایشیا کپ ہاکی کے فائنل میں اپنی جگہ محفوظ کرنے کیلئے ٹیم انڈیا کو سپر۔۴؍کے مقابلے میں صرف میچ ڈرا کرانے کی ضرورت ہے۔
پچھلے میچ میں چین سے شکست کھانے والی ہندوستانی ٹیم کو خواتین کے ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ کے فائنل میں اپنی جگہ محفوظ کرنے کیلئےسنیچر کو جاپان کے خلاف یہاں ہونے والے سپر۔۴؍مرحلے کے اہم میچ میں اپنے مواقع کا بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ پول مرحلے میں ہندوستانی ٹیم نے جاپان کیخلاف ۲۔۲؍سے ڈرا کھیلا تھا اور اسے فائنل میں جگہ بنانے کیلئے سنیچر کے میچ میں بھی ڈرا کی ضرورت ہوگی۔ دنیا کی چوتھے نمبر کی ٹیم چین پہلے ہی فائنل میں جگہ بنا چکی ہے۔ فائنل اتوار کو کھیلا جائے گا۔
چین کے خلاف سپر۔۴؍میچ سے قبل ہندوستانی ٹیم ٹورنامنٹ میں ناقابلِ شکست تھی لیکن اس میچ میں اسے چار ایک سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میچ میں ہندوستان نے کچھ مواقع گنوائے، جن میں ۳؍ پنالٹی کارنر بھی شامل تھے، جن کا اسے بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔ ہندوستان کے ہیڈ کوچ ہریندر سنگھ کے لئے سب سے بڑی تشویش خراب فنشنگ ہے اور وہ امید کریں گے کہ ان کے اسٹرائیکرز مواقع کا فائدہ اٹھائیں گے۔
چین کے خلاف اسکور لائن اس بات کا اشارہ نہیں تھی کہ ہندوستان نے جمعرات کو کیسا کھیلا، کیونکہ اس نے مخالف ٹیم کو سخت ٹکر دی اور میچ کے زیادہ تر وقت گیند پر قبضہ برقرار رکھا۔ممتاز خان شاندار فارم میں ہیں۔ انہوں نے کچھ خوبصورت فیلڈ گول بھی کئے ہیں لیکن انہیں نونیت کور جیسی کھلاڑیوں سے زیادہ تعاون کی امید ہوگی۔اس کے علاوہ رتوجا دداسو پسل، لالمسیمی، ادیتا، شرمیلا دیوی اور بیوٹی ڈنگ ڈنگ کو بھی ٹورنامنٹ کے شاندار آغاز کے بعد اپنی کارکردگی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔نیہا گوئل اور ویشنوی وٹھل فالکے ہندوستان کی مڈفیلڈ کی اہم کھلاڑی ہیں لیکن انہیں فارورڈ لائن کے لئے مزید مواقع پیدا کرنے ہوں گے۔
کپتان سلیمہ ٹیٹے کو بھی اپنی کارکردگی میں بہتری لانے اور ٹیم کو حوصلہ دینے کی ضرورت ہے، جس کی اب تک کمی نظر آئی ہے۔ ہندوستان اس وقت دنیا میں نویں نمبر پر ہے اور وہ چین کے بعد ٹورنامنٹ میں دوسری سب سے زیادہ رینکنگ والی ٹیم ہے۔یاد رہے کہ ایشیا کپ کا خطاب جیتنے والی ٹیم اگلے سال ۱۵؍سے ۳۰؍ اگست تک بلجیم اور نیدرلینڈس میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لئے براہ راست کوالیفائی کرے گی۔رینکنگ اور کارکردگی کی بنیاد پر میزبان چین ٹورنامنٹ جیتنے کا سب سے بڑا دعویدار ہے لیکن اگر ہندوستان اپنے اگلے ۲؍ میچوں میں مواقع کا بھرپور فائدہ اٹھاتا ہے تو اس کے پاس بھی ورلڈ کپ میں جگہ بنانے کا یہ سنہری موقع ہوگا۔
ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کی تجربہ کار گول کیپر سویتا پونیا کی انجری کی وجہ سے غیر موجودگی میں، گول پوسٹ کی ذمہ داری بچو دیوی اور بانسری سولنکی کے کندھوں پر آن پڑی ہے۔ ان دونوں کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کے لئے اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہوگا۔یہ دونوں کھلاڑی طویل عرصے سے سینئر قومی ٹیم کے ساتھ منسلک ہیں اور گول کیپنگ کے خصوصی کوچز کی نگرانی میں تربیت حاصل کر رہی ہیں۔ ٹیم انتظامیہ نے ان کی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے انہیں اسکواڈ میں شامل کیا ہے۔ خاص طور پر سویتا کی غیر موجودگی میں، ان کا ٹیم میں ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ انہیں ایک مضبوط دفاعی لائن فراہم کرنی ہوگی۔ یہ ان کیلئے بہترین موقع ہے کہ وہ اپنی قابلیت کو ثابت کریں اور ٹیم میں اپنی جگہ پکی کریں۔