• Tue, 25 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اٹلی نے اسپین کو ہراکر لگاتار تیسری مرتبہ ڈیوس کپ خطاب جیت لیا

Updated: November 25, 2025, 3:14 PM IST | Agency | Bologna/ (Italy),

اٹلی نے یانک سنرکی غیر موجودگی کے باوجودا سپین کو ہرا کر مسلسل تیسری بار ڈیوس کپ کا خطاب جیت لیا اور اس طرح اس باوقار ٹینس ٹورنامنٹ میں اپنی بادشاہت برقرار رکھی۔

Italy`s players, who defeated Spain in the final, can be seen happy with the Davis Cup trophy. Photo: INN
فائنل میں اسپین کو ہرانے والے اٹلی کے کھلاڑیوں کو ڈیوس کپ ٹرافی کے ساتھ خوش دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر:آئی این این
اٹلی نے یانک سنرکی غیر موجودگی کے باوجودا سپین کو ہرا کر مسلسل تیسری بار ڈیوس کپ کا خطاب جیت لیا اور اس طرح اس باوقار ٹینس ٹورنامنٹ میں اپنی بادشاہت برقرار رکھی۔ سنر کی غیر موجودگی میں میٹیو بیریٹینی اور فلاویو کوبولی اٹلی کے لئے اسٹار کھلاڑی رہے۔ ان دونوں نے اپنے سنگلز میچ جیت کر اٹلی کو فائنل میںا سپین پر دوصفرکی ناقابلِ شکست برتری دلائی۔یہ اٹلی کا مسلسل تیسرا اور مجموعی طور پر چوتھا ڈیوس کپ خطاب ہے۔
مسلسل ۳؍ خطاب جیتنے والا آخری ملک امریکہ تھا، جس نے ۱۹۶۸ء سے ۱۹۷۲ء تک مسلسل ۵؍ خطاب جیتے تھے۔پچھلے ۲؍ برسوں میں اٹلی کو ڈیوس کپ کا خطاب دلانے میں اہم کردار ادا کرنے والے، دنیا کے دوسرے نمبر کے کھلاڑی یانک سنر نے اگلے سیزن کی تیاری کیلئے  اس بار ڈیوس کپ میں حصہ نہیں لیا تھا۔ یہی نہیں، اٹلی کے دنیا کے آٹھویں نمبر کے کھلاڑی لورینزو موسیٹی بھی نہیں کھیل رہے تھے۔لیکن اٹلی کو ان کی ضرورت نہیں پڑی۔
اٹلی نے سنیچر کو بولوگنا کے سپر ٹینس ارینا میں اپنے تینوں میچ  دوصفرسے جیتے۔ اٹلی نے کوارٹر فائنل میں آسٹریا اور سیمی فائنل میں بلجیم کو ہرایا تھا۔ اسپین بھی اپنےا سٹار کھلاڑی اور دنیا کے ٹاپ رینکنگ والے کارلوس الکاراز کے بغیر کھیل رہا تھا۔فائنل میں بیریٹینی نے پابلو کیرینو بسٹا کو ۳۔۶،۴۔۶؍سے شکست دی۔ اس کے بعد کوبولی نے جومے مُنار کو۶۔۷،۱۔۶؍سے ہرا کر اٹلی کی جیت کو یقینی بنایا۔
اٹلی نے پہلی بار ۱۹۷۶ء میں ڈیوس کپ جیتا تھا۔ اس کے بعد اس نے ۲۰۲۳ء اور ۲۰۲۴ء میں ملاگا میں خطاب جیتا تھا۔اس سال خطاب جیت کر اٹلی نے ہیٹ ٹرک مکمل کی۔ یہ پہلی بار ہے جب اس نے اپنی سرزمین پر جیت حاصل کی ہے۔ دوسری جانب ۶؍بار کا چمپئن اسپین۲۰۱۹ء کے بعد پہلی بار خطابی مقابلے میں کھیل رہا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK