Inquilab Logo Happiest Places to Work

جڈیجا انگلینڈ میں۱۰۰۰؍ رن مکمل کرنے کے قریب

Updated: July 17, 2025, 1:18 PM IST | Agency | London

لارڈس میں اچھا کھیلنے والے رویندر جڈیجا نے انگلینڈ میں ٹیسٹ میں چھٹے نمبر یا اس سے نیچے بیٹنگ کرتے ہوئے۹۴۲؍ رن بنائے ہیں۔

Ravindra Jadeja. Photo: INN
رویندر جڈیجا۔ تصویر: آئی این این

دنیا کے نمبر ایک آل راؤنڈر ہندوستان کے رویندر جڈیجا انگلینڈ میں۱۰۰۰؍ رن مکمل کرنے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔جڈیجا نے انگلینڈ کے خلاف لارڈس میں کھیلے جانے والے  تیسرے ٹیسٹ میں ہندوستان کی دوسری اننگز میں ناٹ  آؤٹ ۶۱؍ رن بنائے لیکن ہندوستان یہ میچ۲۲؍ رن سے ہار گیا۔  جڈیجا کی یہ مسلسل چوتھی نصف سنچری تھی۔ انہوں نے برمنگھم اور لارڈس دونوں میں بھی نصف سنچریاں بنائیں۔ ان سے پہلے صرف دو ہندوستانی بلے باز ہیں جنہوں نے انگلینڈ میں لگاتار چار۵۰+ اسکور بنائے ہیں - سورو گنگولی (۲۰۰۲ء)  اور رشبھ پنت (۲۰۲۲ء اور ۲۰۲۵ء)۔ لارڈس میں آخری دن ان کا ناٹ آؤٹ ۶۱؍رن ٹیسٹ کی چوتھی اننگز میں ان کا پہلا ۵۰+ اسکور تھا۔
  جڈیجا نے انگلینڈ میں ٹیسٹ میں چھٹے نمبر یا اس سے نیچے بیٹنگ کرتے ہوئے۹۴۲؍ رن بنائے ہیں۔ اس فہرست میں مہمان بلے بازوں میں صرف گیری سوبرس (۱۰۹۷؍رن) نے ان سے زیادہ رن بنائے ہیں۔ انگلینڈ میں ان کے نام ایک سنچری اور ۷؍ نصف سنچریاں ہیں، گیری سوبرس (۹) کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ہندوستان نے پیر کو ساتواں وکٹ گرنے کے بعد جتنی گیندیں (۳۰۱) کھیلیںیہ ٹیسٹ کی چوتھی اننگز میں آخری ۳؍ شراکت میں کھیلی جانے والی سب سے زیادہ گیندیں ہیں۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ۲۹۴؍ گیندوں کا تھا جو انگلینڈ نے ۲۰۱۵ء میں دبئی میں پاکستان کے خلاف بنایا تھا۔
  جڈیجا اور جسپریت بمراہ نے۲۲؍ اوورس کی شراکت کی۔ یہ گزشتہ ۱۰؍برسوں میں ہندوستان کے لیے ۹؍ویں یا۱۰؍ویں وکٹ کے لیے سب سے طویل شراکت ہے۔انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس کو لارڈس میں ٹیسٹ میں چار مرتبہ پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔ یہ اس گراؤنڈ پر کسی بھی کھلاڑی کے لیے سب سے زیادہ ہے۔ وہ اس سے قبل ۲۰۱۵ء (نیوزی لینڈ)،۲۰۱۷ء (ویسٹ انڈیز) اور۲۰۱۹ء (آسٹریلیا) میں یہ اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔ مجموعی طور پر، انہوں نے ٹیسٹ میں۱۱؍  پلیئر آف دی میچ ایوارڈس جیتے ہیں، جو انگلینڈ کے لیے تیسرے سب سے زیادہ ہیں۔ ان کے آگے جو روٹ(۱۳) اور ایان بوتھم (۱۲)کا نام آتا ہے۔
 لارڈس کے اس ٹیسٹ میں انگلینڈ اور ہندوستان  کے کھلاڑیوں میں۱۵؍ بلے باز بولڈ ہوئے، یہ۱۹۶۵ء سے کھیلے گئے۲۰۰۰؍ سے زائد میچوں میں سب سے زیادہ ہے۔ آخری بار ٹیسٹ میں۱۹۶۵ء میں جارج ٹاؤن میں  ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے درمیان  کھیلے گئے ٹیسٹ میں ۱۵؍ یا اس سے زیادہ کھلاڑیوں بولڈ ہوئے تھے۔ لارڈس میں ہندوستان کی شکست کا رن سے فرق صرف ۲۲؍رن کا تھا، جو ٹیسٹ میں ہندوستان کی چوتھی سب سے چھوٹی شکست ہے۔ سب سے کم فرق سے شکست ۱۹۹۹ء میں  پاکستان کے خلاف چنئی (۱۲؍ رن)  میں ملی تھی۔۱۹۷۷ء میں آسٹریلیا سے برسبین میں اور ۱۹۸۷ء میں پاکستان سے بنگلور میں ہندوستان کو۱۶؍  رن سے شکست ہوئی تھی۔یہ لارڈس میں  ٹیسٹ میں رن سے جیت کا اب تک کا سب سے چھوٹا فرق بھی رہا۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ آسٹریلیا کے نام تھا جس نے ۲۰۲۳ء میں انگلینڈ کو۴۳؍ رن سے شکست دی تھی۔ لارڈس میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میں ہندوستان  انگلینڈ کے خلاف۱۹۳؍ رن کا تعاقب کرنے میں ناکام رہا۔ یہ چوتھا سب سے چھوٹا ہدف ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK