Inquilab Logo Happiest Places to Work

جیوتی سریکھا نے تیراندازی میں کئی ریکارڈ قائم کئے

Updated: July 04, 2025, 12:03 PM IST | Agency | New Delhi

جب آپ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور نتائج حاصل کرتے ہیں، تو فطری طور پر اعتماد پیدا ہوتا ہے اور ذہنی طور پر آپ مضبوط ہو جاتےہیں۔

Jyothi Surekha has won many such medals. Photo: INN
جیوتی سریکھا ایسے کئی میڈل جیت چکی ہیں۔ تصویر: آئی این این

جب آپ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور نتائج حاصل کرتے ہیں، تو فطری طور پر اعتماد پیدا ہوتا ہے اور ذہنی طور پر آپ مضبوط ہو جاتےہیں۔ یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ آپ کی پریکٹس کس درجے کی رہی۔ آج بھی ہندستان میں ایک ٹیلنٹڈ ایتھلیٹ موجود ہیں جنہوں نے اپنے اپنے شعبے میں بہت نام کمایا ہے۔ جیوتی سریکھا وینم ہندوستان کی ایک بین الاقوامی تیر انداز ہیں جو کمپاؤنڈ بو کا استعمال کرتے ہوئے مقابلہ کرتی ہیں۔ ان کا شمار ملک کی بہترین تیراندازوں میں ہوتا ہے۔ جیوتی سریکھا وینم اپنی شاندار کامیابیوں اور بہترین پرفارمینس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر کافی سرخیوں میں رہی ہیں ۔ وہ تیر اندازی کے شائقین میں بحث کا موضوع بن گئی تھیں۔ وہ ورلڈ چیمپئن شپ میں کمپاؤنڈ ویمنز ٹیم ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتنے والی پہلی ہندوستانی آرچر ہیں۔ جیوتی سریکھا وینم کی پیدائش۳؍ جولائی ۱۹۹۶ء کو آندھرا پردیش کے کرشنا ضلع کے چلاپلی میں وینم سریندر کمار اور سری درگا کے یہاں ہوئی۔ ان کے والد سابق کبڈی کھلاڑی اور وجے واڑہ میں ویٹرنری ڈاکٹر ہیں۔ ابتدائی طور پر جیوتی نے بہت کم عمر یعنی صرف ۳؍ سال سے ہی تیراکی کی تربیت لینا شروع کردی تھی۔ جیوتی نے اپنی اسکولی تعلیم نالندہ ودیا نکیتن، وجئے واڑہ سے مکمل کی۔ بی-ٹیک اور ایم بی اے کے ایل یونیورسٹی سے کیا۔ جیوتی نے۱۱؍سال کی عمر سے تیراندازی کی مشق شروع کی، جونیئر سطح پر مختلف ٹورنامنٹس میں حصہ لیا۔ 
 جونیئر آرچر کے طور پر جیوتی نے چین میں ۲۰۱۳ءکی ورلڈ آرچری یوتھ چیمپئن شپ میں مخلوط ٹیم میں کانسہ کا تمغہ جیتا اور کوریامیں ۲۰۱۵ءکےورلڈ یونیورسٹی گیمز میں مخلوط چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ ۲۰۱۵ءکےایشین چیمپئن شپ مقابلہ میں ٹیم کانسہ کے ساتھ اپنے سینئر بین الاقوامی ڈیبیو کو بھی نشان زد کیا۔ وینم کا کامیابی کاسلسلہ ۲۰۱۸ءمیں شروع ہوا، جب انہوں نے اور ان کے ساتھیوں نے ہنڈائی آرچری ورلڈ کپ سرکٹ کے ہر مرحلے میں کانسہ کے تمغے حاصل کیے۔ اس سے قبل ترکی میں ہنڈائی آرچری ورلڈ کپ فائنل میں ٹیم کا چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ ۲۰۲۱ءمیں انہوں نے یو ایس اے میں ورلڈ آرچری چیمپئن شپ میں چاندی کے۳؍تمغے جیت کر ایک تاریخی کارنامہ انجام دیا، ایسا کرنے والی وہ پہلی ہندوستانی آرچر بن گئیں۔ اگلے سال، انہوں نے چین میں ہونے والے ایشین گیمز میں ہندوستان کی پہلی گولڈ میڈلسٹ بن کر، انفرادی، مخلوط ٹیم اور ٹیم ایونٹس جیت کر دوبارہ تاریخ رقم کی۔ وینم نےادیتی گوپی چند سوامی اور پرنیت کور کے ساتھ مل کر۲۰۲۳ءمیں جرمنی میں ورلڈ آرچری چیمپئن شپ میں ٹیم گولڈ میڈل جیت کر ایک بار پھر تاریخ رقم کی۔ اس طرح کمپاؤنڈتیر اندازی میں ہندوستان کی پہلی عالمی چیمپئن بن گئی۔ انہوں نے اسی ایونٹ میں انفرادی طور پرکانسے کا تمغہ بھی حاصل کیا۔ 
 وینم کو ان کی غیر معمولی مستقل مزاجی اور ہندوستانی کمپاؤنڈ تیر اندازی کی حدود کو مسلسل آگے بڑھانے کیلئے ۲۰۲۳ءکے ای ایس پی این ہندوستانی خاتون ایتھلیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا کھیلوں کا اعزازارجن ایوارڈسےانہیں ۲۰۱۷ء میں نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ جیتنے والی وہ جنوبی ہندوستان کی سب سے کم عمر ایتھلیٹ ہیں۔ ۲۰۰۱ءمیں، جیوتی نےدریائے کرشنا کےپار۳؍ گھنٹے، ۲۰؍منٹ اور۶؍ سیکنڈ میں ۵؍ کلومیٹر تیراکی کی اور لمکابک آف ریکارڈز میں داخل ہونے کیلئے ایسا کرنے والی سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK