Inquilab Logo

لوکیش راہل کو آج وراٹ کوہلی کے چیلنج کا سامنا

Updated: October 15, 2020, 2:44 PM IST | Agency | Sharjah

اسٹار کھلاڑیوں سے لیس بنگلور کی ٹیم فتح کے سلسلے کو جاری رکھنا چاہے گی۔ وراٹ کوہلی اور ڈی ویلیئرس سے بہتر کارکردگی کی امید

Virat Kohli. Picture:INN
وراٹ کوہلی۔ تصویر: آئی این این

لیگ میں مسلسل ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی لوکیش راہل کی زیرقیادت کنگز الیون پنجاب جمعرات کو کپتان وراٹ کوہلی کی قیادت میں  رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف آئی پی ایل۱۳؍میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹورنامنٹ میں لوٹنے کے ارادے سے اترے گی۔بنگلور نے آخری میچ میں کولکاتانائٹ رائیڈرس کو۸۲؍ رن سے شکست دی تھی جبکہ کولکاتا کے ہاتھوں پنجاب کو ۲؍ رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ بنگلور کے۷؍ میچوں میں ۵؍ جیت اور ۲؍شکست کے ساتھ ۱۰؍ پوائنٹس ہیں  اور پوائنٹس ٹیبل میں تیسرے نمبر پر ہے جبکہ پنجاب ۷؍میچوں میں ایک جیت ۶؍ شکست کے بعد ۲؍ پوائنٹ کے ساتھ ٹیبل میں سب سے نیچے ۸؍ویں نمبر پر ہے۔ بنگلور نے کولکاتا کے خلاف ہر شعبے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ہر شعبہ میں کولکاتا کو شکست دی۔ بنگلور کے لئے کپتان وراٹ نے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ناٹ آؤٹ ۳۳؍ رن بنائے۔ اس کے علاوہ اے بی ڈی ویلیئرس  (۷۳؍ناٹ آؤٹ) نے بھی طوفانی اننگز کھیلی۔ دونوں بلے بازوں کے درمیان ۱۰۰؍ رن کی شراکت کی بدولت بنگلور نے کولکاتا کے خلاف۱۹۴؍ رن بنائے۔ بنگلور کی جانب سے اوپنر دیودت پڈیکل نے ۳۲؍رن  بنائے تھے اور ٹیم کو مضبوط آغاز فراہم کیا تھا۔ بنگلور کی امیدیں ایک بار پھر پڈیکل اور آرون فنچ پر ہوں گی جنہوں نے کولکاتا کے خلاف پہلی وکٹ کے لئے ۶۷؍رن کی شراکت کی۔ ان دونوں بلے بازوں کوپنجاب کے خلاف مضبوط آغاز کرنا ہوگا تاکہ ان پر دباؤ بڑھایا جاسکے۔ بنگلور کے لئے مڈل آرڈر میں وراٹ ، ڈی ویلیئرس اور واشنگٹن سندر جیسے بلے باز موجود ہیں جو کسی بھی بولنگ اٹیک کو پست کرنے کے اہل ہیں۔ گزشتہ میچ میں جس طرح ڈی ویلئیرس  نے بیٹنگ کی تھی اس سے پنجاب کیلئے بہت پریشانی کا سبب بن سکتا ہے اور پنجاب کو انہیں جلد ہی روکنا پڑے گا۔ بنگلور کے شعبہ بالنگ نے بھی کولکاتا کے خلاف زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ پنجاب کے بلے باز یزیندر چہل ، واشنگٹن ، کرس مورس اور نودیپ سینی کے چیلنج  کا مقابلہ کریں گے۔ بنگلور کے کپتان وراٹ نے بھی کولکاتا کے خلاف میچ کے بعد اعتراف کیا تھا کہ مورس کی ٹیم میں شمولیت کی وجہ سے ٹیم کا بالنگ اٹیک مضبوط ہوا ہے۔ پنجاب کے لئے یہ آر پار کا مقابلہ ہے کیونکہ اس کے پاس واپسی کا زیادہ موقع نہیں بچا ہے۔ اگر پنجاب یہ میچ ہار جاتا ہے تو ان کے لئے پلے آف کا راستہ بہت مشکل ہوگا۔ پنجاب کے پاس ۷؍ میچ باقی ہیں اور فائنل ۴؍ میں آسانی سے پہنچنے کے لئے اسے تمام میچ جیتنا ہوں گے۔ کولکاتا کے خلاف میچ میں پنجاب کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ پنجاب نے اس میچ میں زبردست آغاز کیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK