• Fri, 19 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مصافحہ تنازع میں میچ ریفری اینڈی پائکرافٹ کا انکشاف

Updated: September 19, 2025, 6:03 PM IST | Dubai

۱۴؍ ستمبر کو ہند۔پاک میچ کے ٹاس سے چند منٹ قبل مطلع کیا گیا تھا کہ دونوں ٹیموں کے کپتان مصافحہ نہیں کریں گے جس کے بعد پی سی بی نے پائکرافٹ کے خلاف شکایت درج کروائی تھی۔

Indian Team. Photo:PTI
ہندوستانی ٹیم۔ تصویر:پی ٹی آئی

آئی سی سی کے میچ ریفری اینڈی پائکرافٹ، جو تنازعات کے مرکز میں تھے جنہوں نے۲۰۲۵ء کے ایشیا کپ کو تقریباً پٹری سے اتار دیا تھا، کو۱۴؍ ستمبر کو ہند۔پاک میچ کے ٹاس سے چند منٹ قبل مطلع کیا گیا تھا کہ دونوں ٹیموں کے کپتان مصافحہ نہیں کریں گے  جس کے بعد پی سی بی نے پائکرافٹ کے خلاف شکایت درج کروائی، جس میں ان پر آئی سی سی کے قوانین اور کرکٹ کی روح کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا اور انہیں ٹورنامنٹ سے ہٹانے کا مطالبہ کیاگیا۔ 

یہ بپی پڑھیئے:ایشیا کپ۲۰۲۵ء: ایشیا کپ میں بدتمیزی پر آئی سی سی کی پاکستان کی سرزنش

پاکستان کی جانب سے۱۴؍ اور۱۷؍ ستمبر کو کھیلے جانے والے ۲؍ میچوں کے دوران پیش آنے والے واقعات کے بارے میں تفصیلات سامنے آ رہی ہیں۔ معاملے کی براہ راست معلومات رکھنے والے ایک اہلکار کے مطابق یہ تنازع پاکستان اور ہندوستان کے درمیان اتوار کو ہونے والے میچ میں `ٹاس سے ۴؍ منٹ قبل شروع ہوا تھا۔ جیسے ہی پائکرافٹ گراؤنڈ پر پہنچے، اے سی سی کے وینیو منیجر نے انہیں بتایا کہ بی سی سی آئی نے ہندوستانی حکومت کی اجازت سے انہیں مطلع کیا ہے کہ کپتان سوریہ کمار یادو اور سلمان آغا کے درمیان کوئی مصافحہ نہیں ہوگا۔ 
پی سی بی حکام نے دلیل دی ہے کہ پائکرافٹ کو اس غیر معمولی درخواست سے آئی سی سی کو آگاہ کرنا چاہیے تھا۔ پائکرافٹ نے مبینہ طور پر کہا کہ ان کے پاس ایسا کرنے کا وقت نہیں تھا۔ اگر ان کے پاس کافی وقت ہوتا تو وہ آئی سی سی سے مشورہ کرتے۔ اس کے بجائے  ٹاس سے چند لمحے پہلے انہوں نے آغا کو صورتحال سے آگاہ کیا، یہ مانتے ہوئے کہ اگر آغا سوریہ کمار کا ہاتھ ملانے گئے تو وہ عوامی شرمندگی سے بچ جائیں گے۔
 آئی سی سی نے کسی بھی موقع پر پائکرافٹ کے فیصلے کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکل میں نہیں دیکھا  بلکہ ایک کارروائی کی شکل میں اسے کھیل کے انتظام کے لیے مقرر کردہ میچ آفیشل کے طور پر اپنے دائرہ اختیار میں لینے کا اختیار دیا گیا تھا۔ یہ  معاملہ بدھ کو اس وقت بڑھ گیا جب متحدہ عرب امارات کے خلاف پاکستان کے اہم میچ پر غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی  اور پی سی بی نے دھمکی دی کہ اگر پائکرافٹ کے متبادل میچ ریفری کا تقرر نہ کیا گیا تو وہ ٹورنامنٹ سے دستبردار ہو جائے گا۔ پائکرافٹ اور پاکستانی ٹیم کے اعلیٰ حکام کے درمیان جلد بازی اور واضح ملاقات کے بعد بالآخر ایک گھنٹے کی تاخیر کے بعد میچ شروع ہوا۔ 
پی سی بی نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ پائکرافٹ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے منیجر اور کپتان سے معافی مانگ لی ہے حالانکہ صورتحال سے واقف ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معذرت نہیں تھی، بلکہ اس واقعہ کے حوالے سے غلط فہمی اور غلط بات چیت پر افسوس کا اظہار تھا۔  پی سی بی نے ہندوستان کے ہاتھوں پاکستان کی شکست کے بعد اتوار کی رات اور پیر کی صبح کے درمیان آئی سی سی کے جنرل منیجر آف کرکٹ وسیم خان کو باضابطہ شکایت بھیجی۔ اس میں بورڈ نے ٹاس تک ہونے والے واقعات کی ترتیب بیان کی اور پائکرافٹ پرغیر مناسب رویہ کا الزام لگایا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK