Updated: November 17, 2025, 10:37 AM IST
|
Agency
| New Delhi
اُن ریاستوں کے ذمہ داران کو دہلی طلب کیا گیا جہاں ووٹر لسٹ پر ’’خصوصی جامع نظر ثانی‘‘ جاری ہے، ’ووٹ چوری ‘ کیخلاف پیچھے نہ ہٹنے کا واضح اشارہ
ملیکارجن کھرگے۔ تصویر:آئی این این
بہار اسمبلی انتخابات کے حیران کن نتائج میں ’’ووٹ چوری‘‘ کا موضوع زور شور سے اٹھانے کے باوجود ناکام ہوجانےوالی کانگریس اس معاملے پر پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے۔ پارٹی نے ان تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے جنرل سیکریٹریز کو منگل کو دہلی طلب کیا ہے جہاں ووٹر لسٹ کی جامع نظر ثانی (ایس آئی آر) ہورہی ہے۔ پارٹی نے الیکشن کمیشن اور بی جےپی میں سانٹھ گانٹھ کے خلاف اپنی تحریک کو نہ صرف جاری رکھنے بلکہ اسے تقویت دینے کا اشارہ دیا ہے۔
کانگریس ذرائع کے مطابق تمل ناڈو، کیرالا، مغربی بنگال، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، گوا، گجرات، پڈوچیری، انڈمان، نکوبار جزائر اور لکش دیپ کے لیڈروں کو منگل۱۸؍ نومبر کی صبح اندرا بھون میںطلب کیا گیا ہے۔ میٹنگ کی صدارت کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے کریں گے اور اس میں لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی اور تنظیم کے جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال بھی موجود ہوں گے۔
کانگریس ایس آئی آر معاملے پر عوام کے درمیان نئی حکمت عملی کے ساتھ جانا چاہتی ہےکیونکہ ووٹر لسٹ کی نظر ثانی والی ۱۲؍ ریاستوں میں تمل ناڈو، کیرالا، مغربی بنگال اور پڈوچیری میں ۲۰۲۶ء میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بہار انتخابات میں شکست کے بعد پارٹی ان ریاستوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتی ۔ انڈیا اتحاد بھی آئندہ لوک سبھا کے سرمائی اجلاس میں ایس آئی آر کے مسئلے پر زبردست احتجاج کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس معاملے پر نومبر کے آخری ہفتے میں کانگریس دہلی کے رام لیلا میدان میں ایک بڑی ریلی کرنے کی تیاری میں ہے۔