تجربہ کار تیز گیند باز محمد سمیع ایک بار پھر خبروں میں ہیں، لیکن اس بار میدان کے باہر۔ آئی پی ایل ۲۰۲۶ء سے پہلے سمیع تین ٹیموں کے درمیان ہونے والی سہ رخی رسہ کشی کے بیچ میں آ گئے ہیں۔
EPAPER
Updated: November 13, 2025, 9:06 PM IST | kolkata
تجربہ کار تیز گیند باز محمد سمیع ایک بار پھر خبروں میں ہیں، لیکن اس بار میدان کے باہر۔ آئی پی ایل ۲۰۲۶ء سے پہلے سمیع تین ٹیموں کے درمیان ہونے والی سہ رخی رسہ کشی کے بیچ میں آ گئے ہیں۔
تجربہ کار تیز گیند باز محمد سمیع ایک بار پھر خبروں میں ہیں، لیکن اس بار میدان کے باہر۔ آئی پی ایل ۲۰۲۶ء سے پہلے سمیع تین ٹیموں کے درمیان ہونے والی سہ رخی رسہ کشی کے بیچ میں آ گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق سن رائزرس حیدرآباد (ایس آر ایچ)، لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) اور دہلی کیپٹلس (ڈی سی) تینوں ہی اس سینئر گیندبازوں کو اپنی ٹیم میں شامل کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔۳۵؍ سالہ محمد سمیع نے اپنے ۱۲؍ سالہ بین الاقوامی کریئر میں ہندوستان کے لیے۶۴؍ ٹیسٹ، ۱۰۸؍ ون ڈے اور ۲۵؍ٹی۲۰؍ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں۔ وہ طویل عرصے تک ہندوستانی بولنگ اٹیک کے اہم ستون رہے ہیں۔
اگر یہ معاہدہ طے پاتا ہے تو یہ یک طرفہ سودا ہوگا، یعنی نقدی پر مبنی ڈیل۔ امکان یہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر معاہدہ نہیں ہوا تو سمیعکو نیلامی پول میں شامل کیا جا سکتا ہے، لیکن اس وقت مکمل آل کیش ڈیل زیادہ ممکنہ دکھائی دے رہی ہے۔محمد سمیع کو پچھلی میگا نیلامی میں سن رائزرس حیدرآباد نے۱۰؍ کروڑ روپے میں خریدا تھا، تاہم گزشتہ سیزن میں ان کی کارکردگی کچھ خاص نہیں رہی۔ انہوں نے صرف ۶؍ وکٹ حاصل کئے اوسط۱۷ء۵۶؍ اور اکنامی ریٹ۲۳ء۱۱؍ رہا، جب کہ ان کے مجموعی کریئر کے اعداد و شمار ۱۹ء۲۸؍ اور ۶۳ء۸؍ ہیں۔اب تک سمیع۱۱۹؍ آئی پی ایل میچوں میں ۱۳۳؍ وکٹ لے چکے ہیں۔ ان کی بہترین کارکردگی گجرات ٹائٹنس کے ساتھ ۲۰۲۲ءاور ۲۰۲۳ء کے سیزن میں رہی، جب انہوں نے بالترتیب ۲۰؍ اور۲۸؍ وکٹ لے کر مجموعی طور پر ۴۸؍ وکٹ حاصل کئے تاہم، چوٹ کی وجہ سے وہ آئی پی ایل ۲۰۲۴ء میں حصہ نہیں لے سکے۔
یہ بھی پڑھئے:پہلے ٹیسٹ کے ٹاس کیلئے خصوصی سکہ، ایک طرف گاندھی تو دوسری طرف منڈیلا
دہلی کیپٹلس کی جانب سے محمد سمیع میں گہری دلچسپی کا اندازہ ٹیم کے ڈائریکٹر سورَبھ گنگولی کے حالیہ بیان سے ہوتا ہے۔ گنگولی نے کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ سلیکٹرز محمد سمیع پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں اور ان کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ اگر آپ فٹنیس اور مہارت کے لحاظ سے دیکھیں، تو وہ اب بھی وہی سمیع ہیں جنہیں ہم جانتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہاکہ ’’مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ محمد سمیع ہندوستان کے لیے ٹیسٹ، ون ڈے یا ٹی ۲۰؍ کرکٹ کیوں نہ کھیل سکیں کیونکہ ان کی صلاحیت اب بھی بے مثال ہے۔‘‘