Updated: November 08, 2025, 2:19 PM IST
|
Agency
| Faisalabad
کوئنٹن ڈی کاک نے اپنی ۲۲؍ویں یکروزہ سنچری کے ساتھ اپنے بین الاقوامی کریئر میں نئی جان ڈال دی جس کی بدولت جنوبی افریقہ نے دوسرے میچ میں پاکستان کو۸؍ وکٹوں سے ہرا کر سیریز ایک ایک سے برابر کر دی۔
ڈی کاک نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کیخلاف سنچری بنائی۔ تصویر: آئی این این
کوئنٹن ڈی کاک نے اپنی ۲۲؍ویں یکروزہ سنچری کے ساتھ اپنے بین الاقوامی کریئر میں نئی جان ڈال دی جس کی بدولت جنوبی افریقہ نے دوسرے میچ میں پاکستان کو۸؍ وکٹوں سے ہرا کر سیریز ایک ایک سے برابر کر دی۔ ڈی کاک نے ۲۰۲۳ء ورلڈ کپ کے بعد ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا تھا لیکن پاکستان کے خلاف محدود اوورز کی سیریز سے قبل انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ سے واپس آ کر ٹیم میں جگہ بنائی تھی۔ڈی کاک اس سنچری کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ کیلئے ون ڈے میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔ انہوں نے سابق اوپننگ بلے باز ہرشل گِبس کو پیچھے چھوڑ دیا۔ یہ ان کے ون ڈے کریئر کی۲۲؍ویں سنچری تھی۔ڈی کاک نے ۲۱؍یکروزہ سنچریاں بنانے والے ہرشل گِبس کو پیچھے چھوڑا۔ اب ان سے آگے صرف ہاشم آملہ(۲۷) اور اے بی ڈی ویلیئر(۲۵)ز ہیں۔
اس وکٹ کیپر بلے باز نے ۱۱۹؍ گیندوں پر ۱۲۳؍رنوں کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی، جس سے جنوبی افریقہ نے جیت کیلئے ملے ۲۷۰؍ رنوں کے ہدف کو ۴۰ء۱؍اوورز میں ۲؍ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
اس سے قبل تیز گیندباز ناندرے برگر (۴۶؍پر۴) اور لیگ اسپنر ناکابایومجی پیٹر (۵۵؍پر۳) نے اپنے کریئر کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو ۹؍ وکٹوں کے نقصان پر ۲۶۹؍ رنوں تک محدود کر دیا۔ ان دونوں کھلاڑیوں کو سیریز کے افتتاحی ون ڈے میں ٹیم کی معمولی شکست کے بعد پلیئنگ الیون میں موقع دیا گیا تھا۔پاکستان کی جانب سے سلمان آغا (۶۹)، محمد نواز (۵۹) اور صائم ایوب (۵۳) نے نصف سنچری اننگز کھیلی لیکن جنوبی افریقہ نے انہیں ۲۷۰؍ رنوں کے اندر ہی روک دیا۔
ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ڈی کاک نے ۱۹؍سالہ لوان رے پریٹوریئس (۴۶) کے ساتھ ۷۱؍ گیندوں میں ۸۱؍رنوں کی شراکت داری کر کے ٹیم کو تیز آغاز فراہم کیا اور پھر ٹونی ڈی زورزی (۶۳؍گیندوں میں۷۶) کے ساتھ ۱۳۷؍ گیندوں میں ۱۵۳؍ رنوں کی شراکت داری سے ٹیم کو جیت کے قریب پہنچا دیا۔ کپتان میتھیو بریٹزکے ۱۷؍رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ڈی کاک اور پریٹوریئس نے پاکستان کے تیز گیندبازوں کی خراب لائن اور لینتھ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شروع سے ہی جارحانہ انداز اپنایا۔ ڈی کاک نے ۹۶؍گیندوں میں اپنی سنچری مکمل کر کے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی واپسی کا جشن منایا۔