نئی رپورٹس منظر عام پر آئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ انگلینڈ جانے والی ٹیم کے انتخاب سے پہلے اجیت اگرکر کی سربراہی میں بی سی سی آئی کی سلیکشن کمیٹی نے سمیع سے مشورہ کیا تھا اور انہیں خود کی فٹنیس پر یقین ظاہر نہیں کیا تھا۔
EPAPER
Updated: August 11, 2025, 9:53 PM IST | New Delhi
نئی رپورٹس منظر عام پر آئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ انگلینڈ جانے والی ٹیم کے انتخاب سے پہلے اجیت اگرکر کی سربراہی میں بی سی سی آئی کی سلیکشن کمیٹی نے سمیع سے مشورہ کیا تھا اور انہیں خود کی فٹنیس پر یقین ظاہر نہیں کیا تھا۔
ہندوستانی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد سمیع بار بار انجریز سے نبرد آزما ہیں جس سے ان کے کریئر کے ختم ہونے کا خطرہ ہے۔ سمیع کو فٹنیس خدشات کی وجہ سے انگلینڈ کے خلاف ہندوستان کی ۵؍ میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے منتخب نہیں کیا گیا تھا۔ اب نئی رپورٹس منظر عام پر آئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ انگلینڈ جانے والی ٹیم کے انتخاب سے پہلے اجیت اگرکر کی سربراہی میں بی سی سی آئی کی سلیکشن کمیٹی نے بھی سمیع سے مشورہ کیا۔ تاہم خود تیز گیندباز کو اپنی فٹنیس کے بارے میں یقین نہیں تھا۔
ایک رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی کے ایک اندرونی ذرائع نے کہا کہ `سب سے پہلے، انہیں خراب فارم کی وجہ سے ٹیم سے باہر نہیں کیا گیا۔ فٹنیس سے متعلق مسائل ہی واحد وجہ ہیں کہ وہ انگلینڈ نہیں جا سکے۔سمیع کو آسٹریلیا کے خلاف ہندوستان کی۵؍ میچوں کی سیریز میں بھی شامل نہیں کیا گیا تھا لیکن فٹنیس کے بارے میں ان کے ذہن میں شکوک و شبہات کی وجہ سے انہیں انگلینڈ جانے والی ٹیم میں جگہ نہیں ملی۔
یہ بھی پڑھیئے:منوبھاکر نے تعلیم کیلئے آئی آئی ایم روہتک کا انتخاب کیا
رپورٹ کے مطابق ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ `آسٹریلیا کے آخری دورے میں نہیں کھیلنے کے بعد انگلینڈ کی سیریز کے لیے ان کی موجودگی بہت اہم تھی۔ سلیکٹرس نے ٹیم کے انتخاب سے پہلے ان سے بات بھی کی لیکن وہ زیادہ پراعتماد نظر نہیں آئے۔ ان کی طرف سے وہ ضروری یقین دہانی نہیں ملی جس کی انہیں ضرورت تھی۔ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ سمیع خود بھی طویل فارمیٹ میں واپسی کیلئے تیار ہیں یا نہیں۔
سمیع سلیکشن کے امکان سے پوری طرح باہر نہیں ہیں، لیکن ہندوستانی ٹیم میں ان کا مستقبل ۲۸؍ اگست سے شروع ہونے والی دلیپ ٹرافی میں ان کے فارم اور فٹنیس پر منحصر ہے۔ سمیع کے ایسٹ زون کی ٹیم کا حصہ بننے کی امید ہے۔ بی سی سی آئی کے ایک ذرائع نے بتایا کہ `ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ کیا وہ اب بھی کھیلیں گا، اگر ایسٹ زون کوارٹر فائنل مرحلے کو عبور کرتا ہے اور ترقی جاری رکھتا ہے۔ کیا ان کا جسم اس کی اجازت دے گا، ان کے گھٹنے اور ہیمسٹرنگ کی چوٹ کو دیکھتے ہوئے؟ رنجی میچ میں وہ ایک اسپیل میں ۴؍ اوورس کراتے تھے اور پھر میدان چھوڑ دیتے تھے۔ لہٰذا، کیا ان کا جسم کئی دنوں تک جاری رہنے والے میچ کی سختیوں کو برداشت کر سکے گا، یہ ایک مشکل سوال ہے۔