• Thu, 11 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

۲۰۲۵ء میں ہلاک ہونے والے نصف صحافیوں کی موت کا ذمہ دار اسرائیل: رپورٹ

Updated: December 10, 2025, 2:09 PM IST | Gaza

’’رپورٹر وداؤٹ باؤنڈریز‘‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ۲۰۲۵ء میں ہلاک ہونے والے کل صحافیوں میں سے تقریباً نصف کی موت کا ذمہ دار اسرائیل ہے، مزید یہ کہ گزشتہ ۱۲؍ ماہ میں قتل ہونے والے۴۳؍ فیصد صحافی اسرائیلی مسلح افواج کے ہاتھوں غزہ میں ہلاک ہوئے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

’’رپورٹر وداؤٹ باؤنڈریز‘‘ (RSF) کے مطابق، اس سال دنیا بھر میں ہلاک ہونے والے صحافیوں میں سے تقریباً نصف اموات کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔ منگل ۹؍ دسمبر کو صحافیوں کے خلاف تشدد پر جاری ہونے والی اپنی سالانہ رپورٹ میں اس بین الاقوامی تنظیم نے کہا کہ گزشتہ۱۲؍ ماہ میں قتل ہونے والے۴۳؍ فیصد صحافی اسرائیلی مسلح افواج کے ہاتھوں غزہ میں ہلاک ہوئے۔

یہ بھی پڑھئے: قابض اسرائیل کی اشتعال انگیزی،’ یلولائن‘ کو غزہ کی نئی سرحد قراردیا

تاہم رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ یوکرین اور سوڈان میں بھی صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا، جہاں روسی فوج غیر ملکی اور یوکرینی صحافیوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور سوڈان صحافیوں کے لیے ایک مہلک جنگ کا میدان بن گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ۱۲؍ ماہ میں اپنے کام کی وجہ سے دنیا بھر میں کل۶۷؍ صحافی ہلاک ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق، اکتوبر۲۰۲۳ء سے اسرائیلی فوج نے تقریباً۲۲۰؍ صحافیوں کو ہلاک کیا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ان میں سے کم از کم۶۵؍ یا تو اپنے کام کی وجہ سے یا کام کرتے ہوئے ہلاک ہوئے۔‘‘بعد ازاں دنیا بھر میں صحافیوں کے خلاف مہلک جرائم کو اجاگر کرتے ہوئےتنظیم نے کہا، ’’صحافی محض مرتے نہیں ہیں  انہیں قتل کیا جاتا ہے۔‘‘
 گزشتہ سال ہلاک ہونے والے۶۷؍ میڈیا پروفیشنلز میں سے کم از کم۵۳؍ جنگی یا مجرمانہ نیٹ ورکس کا شکار ہوئے۔‘‘رپورٹ میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ ایک دسمبر۲۰۲۵ء تک دنیا بھر میں حراست میں لیے گئے۵۰۳؍ صحافیوں میں سے۲۰؍ اسرائیل میں قید ہیں۔ صحافیوں کی سب سے بڑی جیل چین میں بنی ہے، جہاں۱۲۱؍ صحافی قید ہیں، اس کے بعد روس (۴۸؍) اور میانمار (۴۷؍) ہیں۔تنظیم  نے بتایا کہ زیادہ تر غیر ملکی صحافیوں کو روس(۲۶؍) نے حراست میں لیا ہے۔اس کے علاوہ ماسکو کے بعد، غیر ملکی رپورٹروں کی سب سے زیادہ تعداد قید کرنے والا دوسرا ملک اسرائیل ہے۔جو ۲۰؍ صحافی اسرائیل کی قید میں ہیںان میں سے  ۱۶؍کو گزشتہ دو سالوں میں غزہ اورمغربی کنارہ  میں گرفتار کیا گیا تھا‘‘

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان میں آزادی اظہار پر دباؤ، بڑھتی ہندو قوم پرستی پر سلمان رشدی کو تشویش

۲۰۲۵ءمیں صحافیوں کے قتل میں خطرناک اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کے لیے منظم جرائم کے گروہ ذمہ دار ہیں، جو صحافیوں کے لیے دنیا کا دوسرا سب سے خطرناک ملک بن گیا ہے۔ اس سال ملک میں نو صحافی ہلاک ہوئے، جبکہ۲۸؍ لاپتہ ہیں۔دریں اثنا، شام میں لاپتہ صحافیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔تنظیم کے مطابق، اس وقت شام میں۳۷؍ صحافی لاپتہ ہیں۔کئی صحافی آئی ایس ایس کے یرغمال یا بشار الاسد کی طرف سے قید تھے، لیکن ان دو حکومتوں کے خاتمے سے ابھی تک ان صحافیوں کی بازیابی ممکن نہیں ہو سکی ہے۔‘‘رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس وقت دنیا بھر میں ۲۰؍صحافیوں کو یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے، جن میں سے سات یمن میں حوثی باغیوں نے لے لیے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK