• Tue, 02 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

راجر بنّی نے بی سی سی آئی کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

Updated: August 29, 2025, 3:47 PM IST | Mumbai

بی سی سی آئی کی اعلیٰ کمیٹی کے اجلاس میں ڈریم۱۱؍ کا معاہدہ ختم کرنے اور اگلے ڈھائی سال کے لیے نیا اسپانسر تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیاتاہم ۹؍ستمبر سے شروع ہونے والے ایشیا کپ کے ساتھ، وقت پر نئے اسپانسر کی تلاش ایک بڑا چیلنج ہے۔ رپورٹ کے مطابق نیشنل اسپورٹس گورننس قانون پاس ہونے کے باوجود بی سی سی آئی کو اپنی سالانہ جنرل میٹنگ (اے جی ایم) اور انتخابات اگلے ماہ منعقد کرنے ہوں گے۔

Roger Binny.Photo:PTI
راجر بنّی۔ تصویر:آئی این این

ہندوستان کے سابق تیز گیند باز راجر بنّی اب بی سی سی آئی کے چیئرمین نہیں رہیں گے۔ بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا اگلے انتخابات تک قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔ راجیو شکلا کی قیادت میں بدھ کو بی سی سی آئی کی اعلیٰ کونسل کی میٹنگ ہوئی، جس میں اسپانسرشپ اہم مسئلہ تھا۔ میٹنگ میں ڈریم ۱۱؍ کا کنٹریکٹ ختم کرنے اور اگلے ڈھائی سال کے لیے نیا اسپانسر تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا تاہم ۹؍ ستمبر سے شروع ہونے والے ایشیا کپ کے ساتھ، وقت پر نئے اسپانسر کی تلاش ایک بڑا چیلنج  ہے۔
 رپورٹ میں ایک ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ  ’’ہمارے پاس دو ہفتے بھی باقی نہیں ہیں۔ ہم کوشش کر رہے ہیں، لیکن نیا ٹینڈر جاری کرنے، قانونی طریقہ کار مکمل کرنے اور تکنیکی مسائل کو حل کرنے میں وقت لگے گا۔ ہم ایشیا کپ کے لیے صرف ایک مختصر مدت کے اسپانسر کی تلاش نہیں کر رہے ہیں۔ ہماری توجہ اگلے ڈھائی برسوں کے لیے یعنی اکتوبر ۲۰۲۷ء ورلڈ کپ تک اسپانسرس کو تلاش کرنے پر مرکوز ہے۔ 
رپورٹ کے مطابق نیشنل اسپورٹس گورننس قانون پاس ہونے کے باوجود بی سی سی آئی کو اپنی سالانہ جنرل میٹنگ (اے جی ایم) اور انتخابات اگلے ماہ منعقد کرنے ہوں گے کیونکہ اس قانون کو ابھی تک نافذ نہیں کیا گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس قانون کو باضابطہ طور پر لاگو ہونے میں مزید چار سے پانچ ماہ لگ سکتے ہیں اس لیے انتخابات کو ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔
 فی الحال بورڈ لودھا کمیٹی کی سفارشات پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تیار کردہ آئین کے تحت کام کر رہا ہے۔ جب تک نیا قانون نافذ نہیں ہوتا، بی سی سی آئی اور اس کی ریاستی انجمنوں کو موجودہ ڈھانچے کے تحت کام کرنا ہوگا۔ وزارت کھیل نے حال ہی میں واضح کیا کہ دونوں سطحوں پر انتخابات موجودہ آئین کے تحت ہوں گے جب تک کہ کوئی نیا حکم نہ ہو۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK