Inquilab Logo Happiest Places to Work

روہت شرما دھونی کے انداز میں ریٹائرمنٹ لینا چاہتے تھے

Updated: May 22, 2025, 12:36 PM IST | Agency | New Delhi

جس طرح مہندرسنگھ دھونی نے آسٹریلیا کےد ورہ پر ریٹائرمنٹ لیا تھاروہت بھی اسی طرح دورہ انگلینڈ پر سبکدوشی کے خواہشمند تھے۔

Rohit Sharma. Picture: INN
روہت شرما۔ تصویر: آئی این این

اسکائی اسپورٹس کی ایک رپورٹ کے مطابق روہت شرما ۵؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کیلئے انگلینڈ کا دورہ کرنا چاہتے تھے اور اسی طرح ٹیسٹ سے ریٹائر منٹ لینا چاہتے تھے جیسے دھونی نے۲۰۱۴ء میں دورہ آسٹریلیا کے موقع پر لیا تھا۔ تاہم، بی سی سی آئی نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا اور مبینہ طور پر سیریز سے قبل ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا گیا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیاگیا ہےکہ سلیکٹرز سیریز کے دوران مستقل مزاجی چاہتے تھے اور روہت کو سیریز میں جانے کا آُر دیا لیکن بطور کپتان نہیں ۔ یہی وجہ ہےکہ انہوں نے اس کے بجائے ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا۔ روہت نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے اپنے فیصلے سے سب کو حیران کر دیا تھا اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کوہلی نے بھی کچھ ہی دنوں بعدسبکدوشی کا اعلان کردیا۔ اب سمجھا جارہا ہےکہ بی سی سی آئی کے سلیکٹرز کو جدید کرکٹ کے دو اہم کھلاڑیوں کے ٹیسٹ سے ریٹائرمنٹ سے پیدا ہونے والے خلاء کو پُر کرنے کیلئے ایک سخت چیلنج کا سامنا ہے۔ 
 رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی سی سی آئی کی سلیکشن کمیٹی نے روہت کی جگہ اگلے ٹیسٹ کپتان کے طور پر ممکنہ امیدواروں کے طور پر شبمن گل اور رشبھ پنت دونوں کے ساتھ `غیر رسمی بات چیت کی ہے۔ 
 توقع ہے کہ سلیکشن کمیٹی ۲۳؍مئی تک انگلینڈ کے خلاف سیریز کیلئے اسکواڈ کا اعلان کرے گی ۔ اگرچہ بمراہ اور گِل کے کپتانی کی دوڑ میں سرفہرست ہونے کے حوالے سے کئی میڈیا رپورٹس سامنے آئی ہیں، تاہم ابھی تک کسی بھی سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ 
 رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ بی سی سی آئی میں ایک سلیکٹر کو گل کو کپتانی دینے پر تحفظات ہیں، اس لیے کہ ٹیم میں ان کی جگہ کی ضمانت نہیں ہے اور اس نے مشورہ دیا کہ وہ نائب کپتانی کیلئے موزوں ہوں گے۔ دونوں مایہ ناز کھلاڑیوں کے اس فیصلے کے بعدچھڑنے والی بحث کے دوران سنیل گاوسکر نے اس خیال کا اظہار کیا ہےکہ ​​آئی پی ایل مستقبل کے ہندوستانی کپتانوں کیلئے بہترین تربیتی میدان ہے جہاں شبمن گل جیسےکھلاڑیوں کوقیادت کا تجربہ ملتا ہے تاکہ وہ ا علیٰ سطح پراس ذمہ داری کیلئے اپنا استحقاق ثابت کرسکیں۔ 
 روہت شرما کے ریٹائرمنٹ کے بعد گجرات ٹائٹنز کے کپتان گل سے انگلینڈ کے دورے پر ہندوستان کی کپتانی متوقع ہے۔ رشبھ پنت کو ان کا نائب بنائے جانے کا امکان ہے۔ 
 روہت کے بعدوراٹ کوہلی کےریٹائرمنٹ نے بھی ٹیسٹ ٹیم میں ایک بڑا خلا چھوڑ دیا ہے۔ گاوسکر نے کہا کہ گل اور دیگر ممکنہ کپتانوں جیسے پنت اور شریس آئر کو کپتانی کی ذمہ داری کیلئے تیار ہونےمیں کم از کم دو سال لگیں گے۔ 
 گاوسکرنے اسٹار اسپورٹس پریس روم پر پی ٹی آئی کے ایک سوال کے جواب میں کہا’’ہمارے سپر کپتانوں (ایم ایس دھونی، روہت، وراٹ)کی سطح تک پہنچنے میں (مستقبل کےکپتانوں کو تیار کرنے میں ) چند سال لگیں گے۔ ان سب نے کپتانی کیلئے مختلف معیارپیش کیا ہے۔ ‘‘رشبھ پنت فی الحال ایل ایس جی کی کپتانی کر رہے ہیں، جبکہ ایر اس آئی پی ایل میں پنجاب کنگز کی قیادت کر رہے ہیں۔ 
 گاوسکر نے مزید کہا کہ جب آپ شبھمن گل، ایر اور پنت کو دیکھتے ہیں، جو ہندوستانی کپتانی کے تین اہم دعویدار ہیں ، آپ کو تینوں (دھونی، روہت، وراٹ) کا امتزاج نظر آتا ہے۔ گل شاید زیادہ مسابقتی ہے جب کوئی فیصلہ ہوتا ہے، وہ امپائر سے فوراً پوچھتا ہے۔ وہ شاید بہت زیادہ فعال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پنت اسٹمپ کے پیچھے رہتے ہیں لیکن وہ بھی بہت سرگرم ہیں۔ ایرکی میدان پر موجودگی بھی شاندار رہی ہے۔۔ تینوں نے جس طرح سے کپتانی کی ہے اس میں کئی مثبت پہلو ہیں۔ ایک کپتان کے طور پر، آپ کو ٹی ۲۰؍کھیل کے دباؤ سے زیادہ تجربہ نہیں ملتا۔ یہ کپتانی کے لیے بہترین تربیتی میدان ہے۔ 
 واضح رہےکہ روہت شرما اور وراٹ کوہلی کے ریٹائرمنٹ کے بعد انگلینڈ کے دورہ کیلئے ابھی ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان کا نام طےنہیں ہوا ہے۔ توقع ہے کہ آئندہ کچھ دنوں میں نام کا اعلان کردیاجائے گا لیکن نئے کپتان کے ساتھ ہی ٹیم کی مجموعی کارکردگی بھی زیر بحث رہے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK