Inquilab Logo Happiest Places to Work

روٹ نے دوبارہ نمبر وَن ٹیسٹ بلے باز کی درجہ بندی حاصل کر لی

Updated: July 17, 2025, 11:55 AM IST | Agency | Dubai

روٹ نے ۱۰۴؍ رن اور ۴۰؍ رن کی اننگز کی بدولت ہم وطن بروک کو پیچھے چھوڑ کر ٹاپ پوزیشن پر قبضہ کرلیا۔

Joe Root. Picture: INN
جو روٹ۔ تصویر: آئی این این

انگلینڈ کے جو روٹ نے لارڈس میں ہندوستان کے خلاف۲۲؍ رن سے جیت کے بعد اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت آئی سی سی مردوں کی ٹیسٹ بلے بازی کی درجہ بندی میں دوبارہ سرفہرست مقام حاصل کر لیا ہے۔ روٹ (۸۸۸؍ ریٹنگ پوائنٹس) نے۱۰۴؍ اور ۴۰؍ رن کی اننگز کی بدولت ہم وطن ہیری بروک (۸۶۲؍رن) کو پیچھے چھوڑ کر نمبر وَن  مقام حاصل کیا، جس سے میزبان ٹیم نے ۵؍ میچوں کی سیریز میں۱۔۲؍ کی برتری حاصل کر لی۔
 یہ روٹ کا آٹھواں ٹاپ مقام ہے اور۳۴؍ سال کی عمر میں وہ دسمبر۲۰۱۴ء میں۳۷؍ سالہ کمار سنگاکارا کے بعد نمبر وَن تک پہنچنے والے سب سے معمر بلے باز ہیں۔ جمائیکا میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کم اسکور والے میچ میں شاندار کارکردگی کے بعد آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ (۸۱۶)  بھی ٹاپ ۱۰؍ میں ایک مقام اوپر پہنچ گئے ہیں۔ اسمتھ نے مہمان ٹیم کی جیت میں۴۸؍ رن بنائے جبکہ ان کے ساتھی کیمرون گرین نے۴۶؍ اور ۴۲؍ رن   کی اننگز کی بدولت۱۶؍ درجے چھلانگ لگا کر۲۹؍ ویں (۶۱۹) نمبر پر پہنچ گئے۔
  کیریبین میں گلابی گیند سے گیند بازوں نے دودھیا روشنی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اسکاٹ بولینڈ کے ٹیسٹ میں ۶؍ وکٹ (اور ایک ہیٹ ٹرک) لینے کی کوشش نے انہیں کریئر  کے بہترین چھٹے مقام پر پہنچا دیا۔ ان کے۶۲؍ ٹیسٹ وکٹ صرف۵۳ء۱۶؍ کے اوسط سے آئی ہیں، ان سے بہتر اوسط سے صرف جارج لوہمن اور سڈنی بارنس نے ہی ٹیسٹ وکٹ لئے ہیں، جو۱۱۰؍ سال سے بھی پہلے کھیلے تھے۔
 دریں اثنا، مشیل اسٹارک نے ناقابل یقین کارکردگی کے باوجود ان کی رینکنگ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی (وہ ۱۰؍ویں نمبر پرہی برقرار رہے)، اگرچہ بائیں ہاتھ کے اس گیندباز نے اپنے سے اوپر کے ۹؍ گیندبازوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے۷۶۶؍ ریٹنگ پوائنٹس حاصل کرلئے ہیں اور مارکو جینسن سے صرف ایک پوائنٹ پیچھے ہیں جو ۹؍ویں مقام پر ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ آسٹریلیا کے ٹاپ ۱۰؍میں ۵؍بولرس ہیں، جن میں پیٹ کمنس (تیسرے) اور جوش ہیزل ووڈ (چوتھے)  ویسٹ انڈیز کو ہرانے کے بعد اپنی پوزیشن پر برقرار ہیں اور ناتھن لاین  بولینڈ کے لئے جگہ بنانے کے بعد ایک مقام نیچے آٹھویں نمبر پر آگئے ہیں۔ اس سے آسٹریلیا کو رینکنگ میں ایک ایسا دبدبہ ملا ہے جو۱۹۵۸ء میں انگلینڈ کے ٹاپ۱۲؍ میں ۶؍ گیندبازوں کے شامل ہونے کے بعد سے نہیں دیکھا گیا تھا۔ ویسٹ انڈیز کے تیز گیند بازوں نے بھی سبینا پارک میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس میں شمر جوزف (۱۵ درجے ترقی کر کے۱۴؍ ویں نمبر پر)، جسٹن گریوز  (۶۵؍ ویں نمبر پر) اور الزاری جوزف (۲؍ درجے ترقی کر کے۲۹؍ ویں نمبر پر) بھی بہتری لائے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK