Inquilab Logo

’’بیڈمنٹن سے ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے‘‘

Updated: September 15, 2023, 11:42 AM IST | Agency | Hyderabad

دنیا کی سابق نمبر ایک ہندوستانی بیڈمنٹن کھلاڑی سائنا نہوال نے اعتراف کیاکہ اولمپک کھیلوں کیلئے کوالیفائی کرنا مشکل ہے لیکن وہ ریٹائرمنٹ کے بارے میں غور نہیں کر رہی ہیں۔

Saina Nehwal. Photo. INN
ہندوستان کی بیڈمنٹن کھلاڑی سائنا نہوال۔ تصویر:آئی این این

ہندوستان کی اسٹار بیڈمنٹن کھلاڑی سائنا نہوال جانتی ہیں کہ اگلے سال پیرس میں ہونے والے اولمپک گیمز کیلئے کوالیفائی کرنا مشکل ہوگا لیکن انجری سے دوچار کھلاڑی کا بیڈمنٹن سے ریٹائرمنٹ لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وہ اپنے کریئر کو نئی زندگی دینے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں ۔
زیادہ دیر مشق کرنے میں دشواری
 بار بار زخمی ہونے اور صحت کے دیگر مسائل کی وجہ سے حیدرآباد کی ۳۳؍سالہ کھلاڑی سائنا نہوال کئی مقابلوں میں حصہ نہیں لے سکیں اور اس کی وجہ سے وہ عالمی درجہ بندی میں ۵۵؍ویں نمبر پر پہنچ گئی ہیں ۔ سائنا نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا ’’جب بھی میں ایک یا ۲؍ گھنٹے تک مشق کرتی ہوں تو میرے گھٹنے سوج جاتے ہیں ۔ میں اپنے گھٹنے کو موڑنے سے قاصر ہوں اس لئے دوسرے سیشن کی مشق میں حصہ نہیں لے سکتی۔ ڈاکٹروں نے مجھے کچھ انجکشن لگائے ہیں ۔ مجھے علم ہے کہ اولمپکس قریب ہے لیکن یہ بھی جانتی ہوں کہ اس کے لئے کوالیفائی کرنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا ’’لیکن میں واپسی کےلئے اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کر رہی ہوں ۔فزیوز میری مدد کر رہے ہیں لیکن اگر سوجن کم نہ ہوئی تو مکمل فٹ ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔ میں بھی ادھوری فٹنس سے نہیں کھیلنا چاہتی اور اس صورت میں نتائج بھی سازگار نہیں ہوں گے۔انہوں نے مزی کہا کہ ’’اگر آپ کو این سو نگ، تائی زو ینگ یا اکانے یاماگوچی سے مقابلہ کرنا ہے تو اس کے لئے ایک گھنٹہ مشق درکار ہے۔ ‘‘
 سائنا نہوال جنہیں ۲۴؍ستمبر سے گروگرام میں منعقد ہونے والی ہارویسٹ گولڈ گلوبل ریس کی برانڈ امبیسڈر مقرر کیا گیا ہے،نے کہا کہ اگر آپ ایسے اعلیٰ سطح کے کھلاڑیوں کے خلاف کھیل رہے ہیں تو آپ کو اپنے کھیل کو اسی سطح پر برقرار رکھنا ہوگا۔ یاد رہے کہ سابق عالمی نمبر ایک کھلاڑی سائنا نے آخری بار جون میں سنگاپور اوپن میں حصہ لیا تھا۔ انہوں نے اپنا آخری خطاب جنوری ۲۰۱۹ء میں ملائیشیا ماسٹرز میں جیتا تھا۔
 سائنا نہوال سے جب ریٹائرمنٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ’’یہ سب کو کرنا ہے۔ ایسی کوئی مدت مقرر نہیں ہے۔ جب بھی مجھے لگے گا کہ میرا جسم ساتھ نہیں دے رہا ہے تو کھیلنا چھوڑ دوں گی۔ لیکن ابھی میں کوشش کر رہی ہوں ۔ ایک کھلاڑی کے طور پر، کوشش کرنا میرا کام ہے کیونکہ مجھے کھیل پسند ہے اور میں اتنے عرصے سے کھیل رہی ہوں ۔ میں نے اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ مجھے پچھتاوا نہیں ہونا چاہیے۔ میرا مقصد ایشین گیمز یا اولمپکس میں کھیلنا نہیں ہے کیونکہ میں نے ان مقابلوں میں بہت کچھ حاصل کیا ہے اور اگر میں کھیلنے کے قابل ہوتی تو یقیناً بہتر کارکردگی دکھا سکتی ہوں ۔ دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK