• Mon, 29 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ثاقب الغنی نے ثابت کردیا کہ ٹیلنٹ بڑے شہر کا محتاج نہیں ہوتا

Updated: December 29, 2025, 1:30 PM IST | Agency | Mumbai

بہار کے کرکٹ کھلاڑی ان تمام نوجوانوں کیلئے امید کی کرن ہیں جو چھوٹے شہر میں بڑے خواب دیکھتے ہیں۔

Offensive batsman Saqib Al-Ghani. Picture: INN
جارح بلے باز ثاقب الغنی۔ تصویر: آئی این این
رانچی کا  جے ایس سی اے گراؤنڈ گزشتہ دنوں ایک ایسی تاریخی حقیقت کا گواہ بنا جس کی بازگشت کرکٹ کی دنیا میں برسوں سنائی دے گی۔ موتیہاری  کے ایک ۲۶؍ سالہ نوجوان،ثاقب الغنی نے  جب میدان میں قدم رکھا، تو کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ وہ محض ایک میچ کھیلنے نہیںبلکہ تاریخ کا رخ موڑنے آیا ہے۔ انڈر۔۱۴؍سے لے کر وجے ہزارے ٹرافی تک، ثاقب نے ہر منزل پر اپنی دھاک بٹھائی لیکن رانچی کا یہ میدان ان کے عروج کا  مستند سند بن گیا۔ ثاقب الغنی کا یہ عالمی ریکارڈ محض ایک اننگز نہیں بلکہ ان تمام نوجوانوں کیلئے امید کی ایک کرن ہے جو چھوٹے شہروں میں بڑے خواب دیکھتے ہیں۔ 
ہندوستانی کرکٹ کے افق پر ایک ایسا ستارہ نمودار ہوا ہے جس کی چمک نے دنیا کو  حیرت میں ڈال دیا ہے۔ ثاقب الغنی نے اپنے بلے کو شمشیر بنا کر میدانِ جنگ (کرکٹ گراؤنڈ) میں وہ جوہر دکھائے کہ ریکارڈز کے مینار زمین بوس ہو گئے۔ جب ثاقب الغنی نے اروناچل پردیش کے خلاف محض ۳۲؍ گیندوں پر سنچری بناکر پورے ہندوستان میں سنسنی پھیلا دی۔ یہ صرف ایک سنچری نہیں تھی بلکہ ایک اعلانِ جنگ تھا کہ اب چھوٹے شہروں کے کھلاڑی عالمی ریکارڈز پر قابض ہونے کیلئے تیار ہیں۔ ۳۲۰؍ کے اسٹرائیک ریٹ سے کھیلی گئی یہ اننگز کرکٹ کی کتابوں میں سونامی کے نام سے یاد رکھی جائے گی۔ ۴۰؍گیندوں پر ناٹ آؤٹ ۱۲۸؍ رن، ۱۰؍ چوکے اور ۱۲؍فلک بوس چھکے۔ انہوں نے اپنی ہی ٹیم کے اوپنر ویبھو کا ریکارڈ محض ایک گھنٹے کے اندر توڑ دیا۔ 
محض ۳۲؍ گیندوں پر تیز ترین سنچری بنانے والے ثاقب الغنی کوئی اتفاقی نام نہیں ہیں بلکہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے بہار کی کرکٹ ٹیم کا ایک مضبوط ستون رہے ہیں۔ ان کی حالیہ تاریخی کارکردگی ان کی برسوں کی محنت اور مسلسل فارم کا نتیجہ ہے۔محمد منان غنی کے اس سپوت نے ثابت کر دیا کہ ٹیلنٹ کسی بڑے شہر یا اکیڈمی کا محتاج نہیں ہوتا۔
ثاقب الغنی نے اپنے پیشہ ورانہ کرکٹ (لسٹ-اے) کا آغاز ۷؍ اکتوبر ۲۰۱۹ء کو وجے ہزارسے ٹرافی کے دوران کیا تھا۔ تب سے اب تک وہ بہار کی ٹیم کا لازمی حصہ بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے گھریلو کرکٹ کے تمام فارمیٹ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ثاقب الغنی کا نام پہلی بار عالمی سطح پر تب گونجا جب انہوں نے رنجی ٹرافی میں میزورم کے خلاف اپنا پہلا میچ کھیلا۔ دنیا نے وہ منظر حیرت سے دیکھا جب ایک نووارد کھلاڑی نے اپنے پہلے ہی فرسٹ کلاس میچ میں ۳۴۱؍رنوں کی ہمالیہ جیسی اننگز کھیل ڈالی۔ ۵۶؍ چوکے اور ۲؍ چھکے، یہ اعداد و شمار گواہی دیتے ہیں کہ اس کھلاڑی کے اعصاب کتنے مضبوط ہیں۔ وہ دنیا کے پہلے بلے باز بنے جنہوں نے ڈیبیو (پہلا میچ) پر ٹرپل سنچری بنائی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جس طرح ثاقب الغنی نے ۲۰۱۹ءمیں ڈیبیو کے بعد سے خود کو نکھارا ہے، وہ دن دور نہیں جب وہ  ہندوستانی قومی ٹیم کے دروازے پر دستک دیتے نظر آئیں گے۔وہ ایک ایسے کپتان کے طور پر بھی ابھرے ہیں جو نہ صرف ٹیم کو لیڈ کرتے ہیں بلکہ ضرورت پڑنے پر اپنے بلے سے ریکارڈز کا سینہ چاک کرنے کا حوصلہ بھی رکھتے ہیں۔ 
۲؍ ستمبر ۱۹۹۹ء کو بہار کے ضلع موتہاری میں پیدا ہونے والا یہ نوجوان آج ۲۶؍ سال کی عمر میں شہرت کی بلندیوں پر ہے۔ ثاقب کی کہانی کسی فلمی اسکرپٹ سے کم نہیں۔  جب انڈر ۱۹؍ میں قدم رکھا، تو سلیکٹرز کو یہ باور کرا دیا کہ ان کے پاس ایک ہیرا موجود ہے جو ایک بہترین دائیں ہاتھ کا بلے باز ہی نہیں بلکہ ضرورت پڑنے پر اپنی میڈیم فاسٹ بولنگ سے حریفوں کے چھکے چھڑانے کا ہنر بھی جانتا ہے۔  ہندوستانی  کرکٹ کا یہ نیا سلطان اب رکنے والا نہیں ہے۔ ثاقب الغنی کا بلا اب صرف رن نہیں اگلتابلکہ وہ تاریخ لکھ رہا ہے، ایسی تاریخ جو نسلوں تک یاد رکھی جائے گی۔یہ ریکارڈ خود بولتا ہے۔ 
ہندوستان کے سابق وکٹ کیپر بلے باز اور بہار کے انڈر۔۲۳؍کوچ اجے راترا نے بھی ثاقب الغنی کو نکھارنے اور آگے بڑھانے میں کلیدی رول ادا کیا۔اجے راترا کی عقابی نظروں نے پہلی بار ثاقب کو پٹنہ کے تاریخی معین الحق الحق اسٹیڈیم میں کھیلتے ہوئے دیکھا۔ راترا نے ان کی تکنیک اور ہمت کو بھانپتے ہوئے انہیں سی کے نائیڈو ٹرافی کے لئے منتخب کیا۔ اجے راترا کے بقول ثاقب الغنی ایک ایسا ہمہ گیر بلے باز ہے جو ٹاپ۔۶؍میں کسی بھی نمبر پر آ کر میچ کا نقشہ بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK