Inquilab Logo

سرفراز نے اسپنرس سے نمٹنے کیلئے بہت مشق کی

Updated: February 20, 2024, 10:52 AM IST | Agency | New Delhi

ٹیم انڈیا کے بلےباز نے اپنے والد نوشاد خان کی رہنمائی میں ۱۵؍سال تک نیٹس پر روزانہ ۵۰۰؍گیندیں کھیلی ہیں۔

Sarfaraz Khan. Photo: INN
سرفراز خان ۔ تصویر : آئی این این

سرفراز خان کا اپنے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے اسپنرس کے خلاف غلبہ حاصل کرنا کوئی اتفاق نہیں ہے بلکہ اپنے والد نوشاد خان کی رہنمائی میں ۱۵؍ سال تک روزانہ۵۰۰؍ گیندیں کھیلنے کی ان کی محنت کا نتیجہ ہے۔ سرفراز نے راجکوٹ میں اپنے پہلے ٹیسٹ میں دو پراعتماد نصف سنچریاں بنا کر دکھایا کہ ہندوستانی ٹیم میں ان کا مستقبل روشن ہے۔ 
 ۲۶؍سالہ کرکٹر کو اپنے والد کے `ماچو کرکٹ کلب میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور کئی برسوں میں ڈومیسٹک کرکٹ میں بہت زیادہ رن بنانے کے بعد آغاز کرنے کا موقع ملا۔ راجکوٹ میں ٹام ہارٹلی، جو روٹ اور ریحان احمد جیسےاچھے اسپنرس کے خلاف سرفراز کے لئے گزشتہ چند برسوں کی محنت اور منظم منصوبہ بندی کام آئی۔ انہوں نے خاص طور پرکووڈ ۱۹؍ کے لاک ڈاؤن کے دوران سخت محنت کی تھی۔ 
 سرفراز کی ترقی کو قریب سے دیکھنے والے ممبئی کے ایک کوچ نے کہاکہ ’’`یہ ممبئی کے اوول، کراس اور آزاد گراؤنڈس پر ہر روز آف، لیگ اور لیفٹ آرم اسپنرس کی ۵۰۰؍گیندیں کھیل کر ممکن ہوا۔ ‘‘ انہوں نے کہاکہ ’’ لاک ڈاؤن کے دوران، انہوں نے کار سے۱۶۰۰؍ کلومیٹر کا سفر کیا۔ ممبئی سے امروہہ، مراد آباد، میرٹھ، کانپور، متھرا اور دہرادون کا سفر کیا اور ایسی جگہوں پر بلے بازی کی جہاں گیند بہت زیادہ ٹرن کرتی ہے، کچھ گیندیں بہت اچھلتی ہیں اور کچھ نیچے رہتی ہیں۔ ‘‘
 سرفراز، جو اسپنرس کے خلاف آسانی سے اپنی حکمت عملی کا استعمال کرتے ہیں، نے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کیلئے سخت محنت کی ہے تاہم سرفراز کو تیار کرنے کا سہرا اکیلے نوشاد کے سر نہیں باندھا جاتا۔ بھونیشور کمار کے کوچ سنجے رستوگی، محمد سمیع کے کوچ بدرالدین شیخ، کلدیپ یادو کے کوچ کپل دیو پانڈے، گوتم گمبھیر کے کوچ سنجے بھردواج اور انڈیا اے کے کپتان ابھیمنیو ایشورن کے والد آر پی ایشورن نے بھی سرفراز کو بہتر بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ ان سبھی نے خاص طور پر لاک ڈاؤن کے دوران اسپنرس کے خلاف سرفراز کے نیٹ سیشنز کا اہتمام کیا۔ 
 کپل پانڈے نے بتایا کہ نوشادخان نے مجھے لاک ڈاؤن کے دوران اس لئے بلایا کیونکہ ہم دونوں اعظم گڑھ کے رہنے والے ہیں اور جب میں انڈین نیوی میں ملازم تھا تو ہم ممبئی میں کلب کرکٹ کھیلتے تھے۔ چنانچہ جب وہ چاہتے تھے کہ ان کے بیٹے کو پریکٹس کا موقع ملے تو میں نے محسوس کیا کہ یہ میری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ `لاک ڈاؤن کے دوران سرفراز خان نے ہماری کانپور اکیڈمی میں کلدیپ کا بہت سامنا کیا۔ انہوں نے ایک ساتھ بہت سارے نیٹ سیشنز کئے۔ میں ٹی ۲۰؍ میچ کا انتظام کرتا تھا کیونکہ مشتاق علی ٹی ۲۰؍ اس سیزن کا اہم ٹورنامنٹ تھا۔ 
 پانڈے نے مزید کہاکہ `ممبئی کی سرخ مٹی میں کھیلتے ہوئے بڑے ہونے کے بعد سرفراز کا اسپن کے خلاف کھیل بہترین ہے اور وہ اپنی حکمت عملی کا خوب استعمال کرتے ہیں۔ سمیع کے کوچ بدرالدین نے سرفراز کو اسپن کے خلاف تیاری میں مدد کرنے میں اپنے کردار کے بارے میں بھی بات کی۔ بدرالدین نے کہاکہ `ہاں میں نے احمد آباد میں ان کی ٹریننگ اور نیٹ سیشن کا انتظام کیا تھا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ دونوں باپ بیٹے نے محنت کی ہے۔ میں نے اس کے ہاسٹل میں رہنے اور کئی میچ کھیلنے کا انتظام کیا۔ میں نے اسپن گیندبازی کھیلنے میں سرفراز خان کو ماہر بنایا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK