ہندستان نے یوں تو بڑے سےبڑے ویٹ لفٹر پیدا کئے ہیں۔ جنہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر خوب نام کمایا ہے۔ ان ویٹ لفٹرز کا جن میں مرد و خاتون دونوں شامل ہیں، کھیلوں کی دنیا میں ہندستان کے پرچم کو بلند کرنے میں بہت تعاون رہا ہے۔
EPAPER
Updated: June 24, 2025, 12:00 PM IST | Agency | New Delhi
ہندستان نے یوں تو بڑے سےبڑے ویٹ لفٹر پیدا کئے ہیں۔ جنہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر خوب نام کمایا ہے۔ ان ویٹ لفٹرز کا جن میں مرد و خاتون دونوں شامل ہیں، کھیلوں کی دنیا میں ہندستان کے پرچم کو بلند کرنے میں بہت تعاون رہا ہے۔
ہندستان نے یوں تو بڑے سےبڑے ویٹ لفٹر پیدا کئے ہیں۔ جنہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر خوب نام کمایا ہے۔ ان ویٹ لفٹرز کا جن میں مرد و خاتون دونوں شامل ہیں، کھیلوں کی دنیا میں ہندستان کے پرچم کو بلند کرنے میں بہت تعاون رہا ہے۔ ان ہی معروف ہستیوں میں سے ایک ویٹ لفٹر ستیش شیولنگم ہیں، جنہوں نےاپنی غیر معمولی طاقت اور غیر متزلزل توجہ کے ساتھ ویٹ لفٹنگ کی تاریخ میں اپنا نام نقش کیا ہے۔ ستیش شیولنگم ایک مشہور ہندوستانی ویٹ لفٹر ہیں، جو اس کھیل میں اپنی غیر معمولی کامیابیوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے ۲۰۱۴ء اور ۲۰۱۸ءکے کامن ویلتھ گیمز میں مردوں کے۷۷؍کلوگرام ویٹ کلاس میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔
ستیش شیولنگم کی پیدائش ۲۳؍جون ۱۹۹۲ء کو ستھوواچاری، ویلور، تمل ناڈو، میں شیولنگم اور دیوانی کےہاں ہوئی تھی۔ ان کے والد شیولنگم قومی سطح کے ویٹ لفٹرتھے اور ایک سابق فوجی ہیں جنہوں نے قومی سطح پر گولڈ میڈل جیتا تھا۔ ستیش نے اپنی اسکولی تعلیم گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول، ستھواچاری میں حاصل کی۔ ستیش نے اپنے آبائی شہر میں اپنے والد کی سرپرستی میں تربیت شروع کی۔ انہوں نے سدرن ریلوے میں بطور کلرک خدمات بھی انجام دیں۔
انہوں نے چھوٹی عمر سے ہی ویٹ لفٹنگ کیلئے قابل ذکر صلاحیت کامظاہرہ کیا۔ ان کی لگن اور سخت تربیتی طرز عمل نے انہیں ہندوستانی ویٹ لفٹنگ میں سب سے آگے لے جانے پر مجبور کیا۔ شیولنگم کا کریئر بین الاقوامی مقابلوں میں ان کی فتوحات سے نمایاں ہے۔ انہوں نے خاص طور پر گلاسگو میں ۲۰۱۴ءکے کامن ویلتھ گیمز اور گولڈ کوسٹ، آسٹریلیامیں ۲۰۱۸ء کے کامن ویلتھ گیمز میں ۷۷؍کلوگرام وزن کےزمرے میں گولڈ میڈل حاصل کیے تھے۔ ان فتوحات سے نہ صرف ان کی ذاتی تعریف ہوئی بلکہ ویٹ لفٹنگ کی دنیا میں ہندوستان کا مقام بھی بلند ہوا۔
اپنی کامن ویلتھ گیمز کی کامیابیوں کے علاوہ، شیولنگم نے دوسرے بڑے مقابلوں میں مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، جس سے انہیں ایک مضبوط حریف کے طور پر شہرت ملی ہے۔ کھیل سے ان کی وابستگی ان کی اپنی تربیت سے آگے بڑھی ہوئی ہے۔ وہ ویٹ لفٹنگ کو فعال طور پر فروغ دینے اور نوجوان کھلاڑیوں کو اپنے خوابوں کو پورا کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ شیولنگم کا سفر ثابت قدمی اور محنت کی طاقت کا ثبوت ہے، جس سے وہ ہندوستان بھر کے خواہشمند کھلاڑیوں کے لیے ایک رول ماڈل ہیں۔ ہندوستانی کھیلوں میں ان کے تعاون کو بڑے پیمانےپر تسلیم کیا گیا ہے، جس نے ملک کے سب سے کامیاب ویٹ لفٹرز میں سے ایک کے طور پر ان کی جگہ کو مستحکم کیا۔ دولت مشترکہ چمپئن شپ میں ۲۵؍سال پرانےریکارڈ کودیکھتے ہوئے ڈبل گولڈ حاصل کرنا کوئی دور کی بات نہیں تھی۔ انہوں نے اس ایونٹ میں ۳۲۰؍کلوگرام وزن اٹھا کر چاندی کا تمغہ جیتنے والے کو ۱۰؍کلوسےہرا کر اس ایونٹ میں اپنا چوتھا گولڈ میڈل حاصل کیاتھا۔ عالمی چمپئن شپ میں اس نے مجموعی طور پر ۳۲۸؍ کلو گرام وزن اٹھایا۔ دوسرے لفٹرز کےبرعکس، ستیش بڑے مرحلے پر ترقی کرتےنظر آتے ہیں۔ انہوں نے ۲۰۱۶ء کے ریو اولمپکس میں اپناذاتی بہترین کل۳۲۹؍کلوگرام ریکارڈ کیا۔ ستیش شیولنگم آج کل بحیثیت ایک ویٹ لفٹر، صحت یابی اور تربیت پر پوری توجہ دے رہے ہیں، جس کا مقصد اعلیٰ کارکردگی کے ساتھ واپس آنا ہے۔ وہ کامن ویلتھ گیمز کے سابق گولڈ میڈلسٹ ہیں۔