Updated: December 05, 2025, 10:54 AM IST
|
Agency
| Kuala Lumpur
ملائیشیا نے اوشن انفنٹی نامی کمپنی کیساتھ ’’نوفائنڈ ،نو فی‘‘معاہدہ کیا، یہ طیارہ ۸؍مارچ ۲۰۱۴ء کوکوالالمپور سے پرواز بھرنے کے بعد لاپتہ ہوا،جس میں ۲۲۷؍مسافراورعملے کے ۱۲؍ اراکین تھے
یہ تصویر پچھلے سال کی ہے، لاپتہ طیارے کے مسافروں کی یاد میں پیغامات لکھتے ہوئے دو افراد دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر:آئی این این
۱۱؍سال قبل لاپتہ ہونیوالے ملائشیائی ایئرلائن کی پرواز ’ایم ایچ ۳۷۰‘ کی تلاش ایک بار پھر شروع ہونے جارہی ہے۔ ملائشیا حکومت نے اس ’سرچ آپریشن‘ کیلئے امریکی کمپنی اوشن انفینیٹی کے ساتھ ’’نو فائنڈ، نو فی‘‘ معاہدہ منظور کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت اگر کمپنی گمشدہ طیارے کے ملبے کو ڈھونڈنے میں کامیاب ہوتی ہے تو اسے ۷۰؍ملین ڈالر (۶؍ارب ۲۹؍کروڑ ۲۳؍لاکھ روپے)دئیے جائیںگے۔
اسکائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملائیشیا کی وزارتِ ٹرانسپورٹ کے مطابق۱۱؍ سال سے لاپتہ ملائیشیا ایئرلائن کی پرواز’ایم ایچ ۳۷۰‘کی گہرے سمندر میں تلاش اس ماہ دوبارہ شروع کی جائے گی۔ بیجنگ کیلئے روانہ ہونے والا بوئنگ ۷۷۷؍ جہاز۸؍مارچ۲۰۱۴ء کو کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے پرواز بھرنے کے کچھ دیر بعد ہی رڈار سے غائب ہوگیا تھا۔
اس جہاز پر۲۲۷؍ مسافر اور۱۲؍ عملے کے اراکین موجود تھے۔ سیٹیلائٹ ڈیٹا سے پتہ چلا تھا کہ طیارہ اپنی پرواز کے راستے سے ہٹ کرجنوب کی طرف بحرِ ہند کے انتہائی جنوبی حصے میں چلا گیا، جہاں سمندر میں گر کر تباہ ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا تھا۔
بدھ کے روز جاری کردہ بیان میں ملائشیا کی وزارتِ ٹرانسپورٹ نے کہا کہ امریکی میرین روبوٹکس فرم’اوشین انفنٹی‘۳۰؍ دسمبر سے وقفے وقفے سے جاری رہنے والی۵۵؍ روزہ تلاش شروع کرے گی۔ یہ تلاش مہم گہرے سمندر کے مخصوص علاقوں میں کی جائے گی جہاں طیارے کے ملبے کے پائے جانے کے سب سے زیادہ امکانات سمجھے جا رہے ہیں۔
وزارت نے کہاکہ یہ تازہ پیشرفت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ملائیشین حکومت اس سانحے سے متاثرہ خاندانوں کو انصاف اور بندش فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے کہا کہ ’’ہم اس معاملے میں ملائیشیا کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔‘‘
ملائیشیا حکومت کے منظور کردہ معاہدے کے تحت کمپنی کو اس خطیر رقم کی صرف تبھی ادائیگی ہوگی جب ملبہ دریافت کیا جائے گا۔ امریکی کمپنی بحرہند میں۱۵؍ہزار مربع کلومیٹر کے ایک نئے علاقے میں تلاش دوبارہ شروع کرے گی، جو خراب موسم کے باعث اپریل میں روک دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل آسٹریلیا کی قیادت میں ہونے والی بین الاقوامی تلاشی مہم ناکام رہی تھی۔ تاہم، ممکنہ ملبہ موزمبیق، مڈغاسکر اور ری یونین آئی لینڈ سمیت مشرقی افریقہ اور بحرِ ہند کے کئی ساحلی علاقوں سے ملا تھا۔ اوشین انفنٹی نے۲۰۱۸ء میں بھی نجی تلاش کی تھی جو ناکام رہی۔