Updated: December 12, 2025, 1:24 PM IST
|
Agency
| New Delhi
ویمنز ورلڈ کپ میں ہندوستان کےلئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی نائب کپتان نے کہا کہ قومی ٹیم کی جرسی پہننا اعزاز کی بات ہے۔
اسمرتی مندھانا۔ تصویر:آئی این این
ہندوستانی خاتون کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی ا سمرتی مندھانا کو ہندوستان کے لئے کھیلتے ہوئے ۱۲؍ سال ہو گئے ہیں اور اس دوران انہیں یہ احساس ہوا ہے کہ وہ دنیا میں کرکٹ سے زیادہ کسی بھی چیز سے محبت نہیں کرتیں۔ ہندوستان کی بائیں ہاتھ کی بلے باز اسمرتی مندھانا نے ۲۰۱۳ءمیں اپنے ڈیبیو سے لے کر گزشتہ ماہ ٹیم کی عالمی کپ میں کامیابی میں کلیدی کردار ادا کرنے تک کے اپنے سفر کے بارے میں بات چیت کی۔
اپنے جذبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسمرتی مندھانا نے گزشتہ روز ایک پروگرام میں کہا’’مجھے نہیں لگتا کہ میں کرکٹ سے زیادہ کسی اور چیز سے پیار کرتی ہوں۔ ہندوستانی جرسی پہننا ہی ہماری سب سے بڑی تحریک ہے۔ آپ اپنی تمام پریشانیوں کو ایک طرف رکھ دیتے ہیں اور صرف یہی آپ کو زندگی پر توجہ دینے میں مدد کرتا ہے۔‘‘
ا سمرتی مندھانا، جنہیں اسیمیشرتی (Smashriti) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ہندوستانی خواتین کرکٹ ٹیم کی نائب کپتان ہیں۔ ان کی جارحانہ بلے بازی اور پُرکشش شاٹس نے انہیں عالمی سطح پر پہچان دلائی ہے۔ وہ آئی سی سی کی خواتین ون ڈے پلیئر آف دی ایئر کا ایوارڈ جیتنے والی محض دوسری ہندوستانی خاتون ہیں (۲۰۱۸ء اور ۲۰۲۱ءمیں)۔ مندھانا اپنے خواب کے تعلق سے ہمیشہ سے واضح تھیں۔ انہوں نے کہا ’’بچپن سے ہی مجھے بلے بازی کا جنون تھا۔ کوئی سمجھ نہیں پاتا تھا، لیکن میرے ذہن میں ہمیشہ یہی بات رہتی تھی کہ مجھے خود کوعالمی چمپئن کہلوانا ہے۔‘‘
اسمرتی مندھانا نے کہا کہ عالمی کپ ٹرافی ٹیم کی طویل جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ ہندوستانی ٹیم کی نائب کپتان نے کہا’’یہ عالمی کپ ان جدوجہد کا انعام تھا جن سے ہم برسوں سے نبرد آزما تھے۔ ہم بےصبری سے اس کا انتظار کر رہے تھے۔ میں ۱۲؍ سال سے زیادہ عرصے سے کھیل رہی ہوں۔ کئی بار چیزیں ہمارے مطابق نہیں ہوتیں۔‘‘انہوں نے اپنی جیت کے لمحات کو یاد کرتے ہوئے کہا’’ہم نے فائنل سے پہلے اسے اپنے ذہن اور خیالوں میں دیکھا تھا اور جب اسکرین پر اسے سچ ہوتے دیکھا تو میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ یہ ناقابلِ یقین اور بہت ہی خاص لمحہ تھا۔مجھے خوشی ہے کہ عالمی کپ میں ٹیم کی کامیابی میں اپنا رول بخوبی انجام دیا۔‘‘