Updated: December 22, 2025, 8:33 PM IST
| New Delhi
کویک کامرس پلیٹ فارم انسٹامارٹ پر خریداری کے رجحانات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں۔ اب لوگ صرف دودھ اور سبزیاں ہی نہیں بلکہ مہنگے گیجٹس اور قیمتی سامان بھی۱۰؍ منٹ میں آرڈر کر رہے ہیں۔ ۲۰۲۵ء کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک صارف نے انسٹامارٹ پر ۲ء۲؍ ملین روپے خرچ کر کے سب کو حیران کر دیا۔
انسٹامارٹ۔ تصویر:آئی این این
ہندوستان میں فوری تجارت اب دودھ، روٹی یا سبزیوں تک محدود نہیں رہی۔انسٹامارٹ کی ۲۰۲۵ء کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ لوگ اب پلیٹ فارم سے مہنگے گیجٹس اور قیمتی سامان خرید رہے ہیں۔ اس کی ایک بہترین مثال وہ صارف ہے جس نے انسٹامارٹ پر ۲ء۲؍ ملین روپے خرچ کر کے سب کو حیران کر دیا۔ ۲۲؍ آئی فونز، سونے کے سکے، اور روزمرہ کی اشیا۔ انسٹامارٹ کی ہاؤ انڈیا انسٹامارٹیڈ ۲۰۲۵ء رپورٹ کے مطابق، اس سال سب سے زیادہ خرچ کرنے والے نے ایک پلیٹ فارم سے۲۲؍آئی فون ۱۷؍ ایس ،۲۴؍ قیراط سونے کے سکے، اور روزمرہ کی اشیاء جیسے دودھ، پھل اور انڈے خریدے۔ یہ سال کی سب سے زیادہ قیمت والی جمع کارٹ تھی۔ اہم بات یہ ہے کہ اس میں اعلیٰ درجے کے گیجٹس اور ضروری چیزیں شامل تھیں، جو ۱۰؍ منٹ کے ڈیلیوری ماڈل کی طاقت کو ظاہر کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:اوتار: فائر اینڈ ایش نے ۳؍ دنوں میں باکس آفس کے ۱۱؍ ریکارڈ توڑ دیئے
شہری خریداری کے رویوں میں ایک بڑی تبدیلی یہ رجحان بتاتا ہے کہ شہری ہندوستان میں خریداری کے انداز تیزی سے بدل رہے ہیں۔ کوئیک کامرس پلیٹ فارم اب ہنگامی ٹاپ اپس تک محدود نہیں رہے ہیں۔ لوگ انہیں تہوار کے تحفے، نئے گیجٹ لانچ اور پریمیم مصنوعات کے لیے بھی استعمال کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ بنگلورو میں، صرف۱۰؍کا پرنٹ آؤٹ سال کا سب سے چھوٹا آرڈر تھا، جب کہ حیدرآباد میں، آئی فون کے لیے ایک کارٹ کی قیمت۳ء۴؍لاکھ تھی۔
یہ بھی پڑھئے:محمد بن سلیم کی دوسری مدت کا آغاز: ایف وَن میں انقلابی تبدیلیوں کا اعلان
بنگلورو کی سخاوت اور کوئیک کامرس کا مستقبل انسٹامارٹ کی رپورٹ کا ایک اور دلچسپ پہلو بنگلورو سے متعلق ہے۔ یہاں، ایک صارف نے ڈیلیوری پارٹنرس کو پورے سال میں ۶۸۶۰۰؍کا ٹپ چھوڑا، جو ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ بنگلورو نہ صرف کوریائی چٹنیوں اور دیر رات کے ناشتے کے لیے ایک بڑی مارکیٹ کے طور پر ابھرا ہے بلکہ نئی مصنوعات کی اقسام کو اپنانے میں بھی ایک لیڈر ہے۔ مجموعی طور پر، فوری تجارت ۲۰۲۵ءمیں ہندوستانی گھریلو خریداریوں میں ایک اہم کردار ادا کرے گی اور یہ واضح ہے کہ۱۰؍ منٹ کی ڈیلیوری لگژری اور ضرورت دونوں بن چکی ہے۔