Updated: November 24, 2025, 1:52 PM IST
|
Inquilab News Network
| New Delhi
سینورن متھو سامی کی شاندار سنچری اور مارکو جینسن کی جارحانہ ہاف سنچری کی بدولت مہمان ٹیم نے ہندوستان کے خلاف ۴۸۹؍رن بنالئے۔
جنوبی افریقہ کے بلے بازمتھوسامی(بائیں) اور جینسن نے آٹھویں وکٹ کیلئے ۹۷؍ رن جوڑے۔ تصویر:پی ٹی آئی
گوہاٹی کے برساپارا اسٹیڈیم میںاتوارکوہندوستانی اسپنروں کے ’فلاپ شو‘نے جنوبی افریقہ کے لوور آرڈر بلے بازوں کو ابھرنے کا موقع دیا اور سینورن متھوسامی (۱۰۹) اور مارکو جینسن (۹۳) کی شاندار اننگز کی بدولت عالمی چمپئن جنوبی افریقہ پہلی اننگز میں ۴۸۹؍رن بنانے میں کامیاب رہا۔ دن کے اختتام پرہندوستان نے بغیر نقصان کے ۹؍رن بنالئےتھے۔
جنوبی افریقہ کے لوور آرڈر نے ہندوستان کیلئے سب سے زیادہ مشکل کھڑی کی۔ متھوسامی نے اپنے ٹیسٹ کریئر کی پہلی سنچری بنائی جبکہ جینسن نے ہندوستیانی اسپنروں پر بھرپور حملہ کرتے ہوئے ۹۳؍رن اسکور کئے، جن میں ۷؍ چھکے شامل ہیں۔ ہندوستان میں کسی غیر ملکی بلے باز کی جانب سے یہ ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکے ہیں۔ جینسن نے ویوین رچررڈس اور میتھیو ہیڈن (۶-۶چھکے)کا ریکارڈ توڑ دیا۔جنوبی افریقہ کے آخری ۴؍ بلے بازوں نے مجموعی طور پر ۲۴۳؍ رن جوڑے۔ متھوسامی اور کائل ورنین (۴۵) نے ۸۸؍رنوں کی شراکت قائم کی۔ اس کے بعد متھوسامی اور جینسن نے آٹھویں وکٹ کیلئے ۹۷؍ رن جوڑے، جس سے ہندوستان میچ پر گرفت کھو بیٹھا۔ جنوبی افریق کی اننگز ۱۵۱ء۱ اوور تک چلی اور ہندوستانی گیند بازوں کی تھکن اس بات سے ظاہر ہوتی تھی کہ تاریخ میں پہلی بار تمام ۵؍ ماہرگیند بازوں کو۲۵؍ یا اس سے زیادہ اوور کرنے پڑے۔
پلان ’بی‘ نظرنہیں آیا
کُلدیپ یادو (۱۱۵پر ۴) نے پہلے دن کے مقابلے اپنی رفتار بڑھا دی، جس سے انہیں ہوا میں ملنے والی ڈرفٹ کم ہوگئی۔ متھوسامی، ورنین اور جینسن نے اس کا پورا فائدہ اٹھایا اورکلدیپ کے ہاتھ کو پڑھتے ہوئے آسانی سے کھیلا۔برساپاڑا اسٹیڈیم کی پچ نے بھی گیند باز کا ساتھ نہیں دیا۔ دوسرے دن پچ بالکل فلیٹ رہی۔ کپتان رشبھ پنت کے پاس بھی کوئی ’پلان بی‘ نظر نہیں آیا۔ ہندوستان کے دونوں اسپنرز رویندر جڈیجہ (۹۴؍ پر۲) اور واشنگٹن سندر (۵۸؍۰) بری طرح ناکام رہے۔ پچ سے نہ ٹرن مل رہی تھی نہ باؤنس جس سے گیندبازدونوں بلے بازوں کو پریشان کرنے میں ناکام رہے۔ دونوں تیز رفتار سے گیند کرتے رہے، جو محدود اوور کے کرکٹ میں چلتا، مگر ٹیسٹ میں وکٹ نہیں دلا سکتا۔جسپریت بمراہ واحد ہندوستانی گیند بازرہے جنہوں نے درمیانی وقفوں میں خطرہ پیدا کیا۔ دوسرے سیشن میں انہیں کچھ ریورس سوئنگ بھی ملی لیکن جڈیجہ اور سندر کی جانب سے دباؤ قائم نہ ہو پانے کی وجہ سے وہ بھی طویل وقت تک اثرانداز نہیں ہو سکے۔جینسن نے فرنٹ فٹ پر آکر جڈیجہ اور کلدیپ کو کئی بار لانگ آن کے اوپر سے چھکے مارے، جس سے ہندوستانی ٹیم کا اعتماد ڈگمگا گیا۔
ہندوستان کی امیدیں اب بلے بازوں سے
اب ہندوستانی ٹیم امید کرے گی کہ اس کے بلے باز سازگار حالات کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے میچ میں واپسی کریں۔آخری بار کسی غیر ملکی ٹیم کےہندوستان میں۴۵۰؍سے زیادہ رن بنانے کے بعدٹیم انڈیا نے۲۰۱۶ء میں ٹیسٹ جیتا تھا۔ چنئی کے اس میچ میں کرون نائر نے ٹرپل سنچری بنائی تھی اور جڈیجہ نے دوسری اننگز میں ۷؍ وکٹ حاصل کئے تھے۔گوہاٹی کی سرخ مٹی والی پچ ۲؍ دن تک مضبوط رہتی ہیں مگر تیسرےچوتھے دن تیزی سے ٹوٹتی ہیں۔ ایسے میں ہندوستان چاہے گا کہ جڈیجہ آنے والے دنوں میں اپنا پرانا جادو دکھا ئیں۔
یہ میرے لئے خاص لمحہ ہے: متھو سامی
جنوبی افریقہ کے بلے باز سنورَن میتھوسامی نے ہندوستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن شاندار سنچری اسکور کرنے کے بعد کہا کہ یہ ان کیلئے واقعی ایک خاص لمحہ ہے۔اتنے بھرے ہوئے اسٹیڈیم کے سامنے کھیلنا، یہ واقعی ایک بہت خاص لمحہ تھا۔ میں خوش ہوں کہ میں ٹیم کیلئے اہم کردار ادا کر سکا۔مجھے یہاں بلے بازی کرنے میں بہت لطف آیا۔امید ہے کہ ہم یہ میچ جیت کر کلی سویپ کر لیںگے۔