کارلسن نے پہلا گیم جیتنے کے بعد دوسرا گیم ڈرا کرتے ہوئے شطرنج کا ورلڈ کپ خطاب اپنے نام کرلیا
EPAPER
Updated: August 25, 2023, 12:39 PM IST | Agency | Baku
کارلسن نے پہلا گیم جیتنے کے بعد دوسرا گیم ڈرا کرتے ہوئے شطرنج کا ورلڈ کپ خطاب اپنے نام کرلیا
ہندوستان کے ۱۸؍سالہ گرینڈ ماسٹر رمیش بابو پرگیانندا تاریخ رقم کرنے سےمحروم رہ گئے اور انہوں نے فیڈے ورلڈ کپ ۲۰۲۳ءکے فائنل میں جمعرات کو ناروے کے میگنس کارلسن سے ہارنے کے بعد چاندی کے تمغے پر اکتفا کیا۔۲؍ دن میں ۲؍مقابلہ ڈرا ہونے کے بعدسب سے کارلسن نے ٹائی بریک کے پہلے گیم میں سیاہ مہروں کے ساتھ کھیلتے ہوئے ۳۱؍ ویں چال میں پرگیانندا کو شکست دے دی جبکہ سفید مہروں کے ساتھ کھیلتے ہوئے انہوں نے ہندوستانی شطرنج کھلاڑی کو ڈرا پر روک لیا۔۵؍ بار عالمی چمپئن شپ جیتنے والے کارلسن نے آخر کار ورلڈ کپ ٹرافی جیت لی۔ انہیں اس جیت کے لئے ایک لاکھ ۱۰؍ ہزار ڈالر کا انعام دیا جائے گا جبکہ پرگیانندا کو ۸۰؍ ہزار ڈالر ملیں گے۔
ٹائی بریک کے پہلے ریپڈ راؤنڈ کھیل میں سیاہ مہروں کے ساتھ کھیلتے ہوئے، کارلسن نے پرگیانندا کے ای ۔۴؍کا جواب ای ۔۵؍کے ساتھ دیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے درست چالیں چلیں لیکن پرگنانندا نے ۴۲؍ویں چال پر پیادے کو اے ۔۵؍سے اے ۔۶؍میں منتقل کیا جو غلط ثابت ہوا۔ اس غلطی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کارلسن چیک میٹ کے قریب آگئے اور پراگیانندا نے ہار مان لی۔
دوسرے گیم میں کارلسن نے ای۔۴؍ پرشروعات کی اور احتیاط سے کھیلتے ہوئے کوئی غلطی نہیں کی۔ حالانکہ پرگیانندا نے صرف ۲۲؍چالوں کے بعد ڈرا پر اتفاق کیا اور اس طرح کارلسن نے ورلڈ کپ فائنل میں ۵ء۱؍ اور ۵ء۰؍ سے فتح حاصل کی۔
قابل ذکر ہے کہ پرگیانندا ورلڈ کپ فائنل میں پہنچنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی تھے۔ اس کے علاوہ وہ کینڈیڈیٹس ٹورنامنٹ کے لئے بھی کوالیفائی کر چکے ہیں ۔ واضح رہے کہ کارلسن اور بوبی فشر کے بعد ایسا کرنے والے وہ سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں ۔پرگیانندا فیڈے ورلڈ کپ کا فائنل کھیلنے والے دوسرے ہندوستانی بھی تھےجبکہ ان سے پہلے صرف وشواناتھن آنند نے ایسا کیا تھا۔