ریلائنس نےجیو اسٹار کے ساتھ اسٹار ٹیلی ویژن پروڈکشن کا انضمام مکمل کر لیا ہے۔ جیو اسٹار ہندوستان کے معروف میڈیا اور تفریحی پلیٹ فارم نے ستمبر کی سہ ماہی میں۷۲۳۲؍کروڑ کی آمدنی اور۱۳۲۲؍کروڑ کا خالص منافع رپورٹ کیا تھا۔
EPAPER
Updated: December 02, 2025, 9:02 PM IST | Mumbai
ریلائنس نےجیو اسٹار کے ساتھ اسٹار ٹیلی ویژن پروڈکشن کا انضمام مکمل کر لیا ہے۔ جیو اسٹار ہندوستان کے معروف میڈیا اور تفریحی پلیٹ فارم نے ستمبر کی سہ ماہی میں۷۲۳۲؍کروڑ کی آمدنی اور۱۳۲۲؍کروڑ کا خالص منافع رپورٹ کیا تھا۔
ریلائنس انڈسٹریز نے جیو اسٹار کے ساتھ اپنی ذیلی کمپنی اسٹار ٹیلی ویژن پروڈکشنز لمیٹڈ (ایس ٹی پی ایل ) کا انضمام مکمل کر لیا ہے۔ایس ٹی پی ایل اسٹار برانڈ کا مالک ہے اور اسے دیگر گروپ کمپنیوں کو لائسنس دیتا ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ جیو اسٹار نے۳۰؍ نومبر۲۰۲۵ءکو شام ۶؍بجے بجے انضمام کے منصوبے کو مطلع کیا۔ اس کے بعد سے ایس ٹی پی ایل باضابطہ طور پر جیو اسٹار میں شامل ہو گیا ہے۔ ریلائنس نے پیر کو ریگولیٹری فائلنگ میں اس کی تصدیق کی۔ جیو اسٹار نے ستمبر کی سہ ماہی میں۷۲۳۲؍ کروڑ کی آمدنی کی اطلاع دی۔
جیواسٹار ، جو نومبر ۲۰۲۴ء میں ریلائنس اور عالمی میڈیا کمپنی والٹ ڈزنی کے ہندوستانی میڈیا بزنسز کے انضمام سے تشکیل دیا گیا ایک مشترکہ منصوبہ ہے، جس کی مالیت۵ء۸؍بلین ڈالرس تھی۔
یہ ملک کا سرکردہ میڈیا اور تفریحی پلیٹ فارم ہے، جو ستمبر کی سہ ماہی میں۷۲۳۲؍کروڑ کی آمدنی اور ۱۳۲۲؍کروڑ روپےکا خالص منافع بتاتا ہے۔ فروری ۲۰۲۵ء میں،جیو اسٹار نے دو بڑے او ٹی ٹی پلیٹ فارمز،جیو سنیما اورہاٹ اسٹار+ڈزنی کو ملا کر ایک نیا پلیٹ فارم ’’جیو ہاٹ اسٹار‘‘شروع کیا۔
یہ بھی پڑھئے:مادھوری دکشت کی ’’مسز دیشپانڈے‘‘ کا ٹریلر ریلیز، سیریل کلر کے کردار میں نظر آئیں گی
چین کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے کے فیصلے پر قائم ہیں: کیئر اسٹارمر
برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ چین برطانیہ کے لیے قومی سلامتی کا خطرہ ہے، تاہم وہ چین کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے کے فیصلے پر قائم ہیں۔ لندن میں ایک شان دار ضیافت کی تقریب سے خطاب میں کیئر اسٹارمر نے کہا چین کے ساتھ مضبوط کاروباری تعلقات برطانیہ کے قومی مفاد میں ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات کو حالیہ برسوں میں جاسوسی کے الزامات نے متاثر کیا، برطانیہ کی سلامتی اوّلین ترجیح ہے اور اس پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ لیبر کے اقتدار میں آنے کے بعد کم از کم۴؍ برطانوی وزرا چین کا دورہ کرچکے ہیں، برطانیہ کی آخری وزیر اعظم تھریسامے تھیں جنھوں نے چین کا دورہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے:سید مشتاق علی ٹرافی: ویبھو سوریا ونشی کی سنچری کے باوجود ٹیم ہار گئی
اپنی تقریر میں وزیر اعظم نے خبردار کیا کہ برطانیہ کو چین کے بارے میں ایسی پالیسی کی ضرورت ہے جو اس کے قومی سلامتی کے لیے لاحق خطرے کو تسلیم کرے۔ انھوں نے کہا کہ برسوں تک ہم کبھی گرمجوشی دکھاتے رہے اور کبھی سرد مہری، لیکن اب ہم اس طرح کے دو ٹوک انتخاب کو نہیں اپنائیں گے، بلکہ انتخاب حقیقت پسندانہ ہوگا۔