گزشتہ سال کی رنر اپ سن رائزرس حیدرآباد پہلے ہی پلے آف کی دوڑ سے باہر ہوگئی تھی۔ اتوار کو جب حیدرآباد نے نئی دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں کولکاتا نائٹ رائیڈرس سے مقابلہ کیا تو یہ وقار کا میچ تھا اور ساتھ ہی ساتھ فتح کے ساتھ الوداع کا بھی۔
EPAPER
Updated: May 27, 2025, 11:49 AM IST | Agency | New Delhi
گزشتہ سال کی رنر اپ سن رائزرس حیدرآباد پہلے ہی پلے آف کی دوڑ سے باہر ہوگئی تھی۔ اتوار کو جب حیدرآباد نے نئی دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں کولکاتا نائٹ رائیڈرس سے مقابلہ کیا تو یہ وقار کا میچ تھا اور ساتھ ہی ساتھ فتح کے ساتھ الوداع کا بھی۔
گزشتہ سال کی رنر اپ سن رائزرس حیدرآباد پہلے ہی پلے آف کی دوڑ سے باہر ہوگئی تھی۔ اتوار کو جب حیدرآباد نے نئی دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں کولکاتا نائٹ رائیڈرس سے مقابلہ کیا تو یہ وقار کا میچ تھا اور ساتھ ہی ساتھ فتح کے ساتھ الوداع کا بھی۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے سن رائزرز نے ۲۷۸؍ رن بنائے جو کہ آئی پی ایل کی تاریخ کا تیسرا سب سے بڑا اسکور ہے۔ ہینرک کلاسن (۱۰۵*) اور ٹریوس ہیڈ (۷۶) کی دھماکہ خیز اننگز کی بدولت حیدرآباد نے۲۷۸؍رن بنائے۔ جواب میں کولکاتا صرف ۱۶۸؍رن ہی بنا سکی اور سن رائزرز نے ۱۱۰؍ رن سے میچ جیت کر فخر کے ساتھ اپنی مہم کا اختتام کیا۔
یہ بھی پڑھئے:بنگلور کی نگاہیں ٹاپ۔۲؍ میں جگہ بنانے پر مرکوز رہیں گی
کلاسن نے ۳۷؍گیندوں میں سنچری اسکور کی
حیدرآباد، جس نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا، ابھیشیک شرما (۳۲) اور ٹریوس ہیڈ کی اوپننگ جوڑی کے ذریعے جارحانہ شروعات کی لیکن یہ جنوبی افریقہ کے وکٹ کیپر بلے باز ہینرک کلاسن تھے جنہوں نے اس میچ پر اپنا دبدبہ بنایا۔ کلاسن نے پہلے اپنی نصف سنچری ۱۹؍گیندوں میں مکمل کی اور پھر ۳۷؍گیندوں میں اپنی سنچری مکمل کر کے آئی پی ایل کی تاریخ کی مشترکہ تیسری تیز ترین سنچری بنائی۔ کلاسن نے اپنی اننگز میں ۷؍ چوکے اور ۹؍ چھکے لگائے اور ۲۶۹؍سے زیادہ کے اسٹرائیک ریٹ سے رن بنا کر کے کے آر کے گیند بازوں کی تذلیل کی اور آئی پی ایل میں اپنی دوسری سنچری بنائی۔ اس سے قبل انہوں نے ۲۰۲۳ء میں آر سی بی کے خلاف سنچری بنائی تھی۔ ٹریوس ہیڈ نے بھی شاندار بلے بازی کی اور صرف ۲۶؍گیندوں میں اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ انہوں نے ۳۹؍گیندوں پر ۷۶؍رنوں کی شاندار اننگز کھیلی جس میں ۵؍ چوکے اور ۷؍چھکے شامل تھے۔ سن رائزرز نے اپنے آخری میچ میں ۲۷۸؍ رن بنائے جو اس سیزن کا دوسرا بہترین اسکور تھا۔