Inquilab Logo Happiest Places to Work

دورۂ انگلینڈ پر۵؍کھلاڑیوں پر توجہ مرکوز

Updated: May 15, 2025, 2:18 PM IST | Agency | New Delhi

وراٹ کوہلی اور روہت شرما کے ریٹائرمنٹ کے بعد ٹیم انڈیا دورۂ انگلینڈ پر جائے گی جہاں اسے تجربہ کار بلے بازوں کی کمی محسوس ہوگی۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے دھماکہ خیز بلے باز  وراٹ کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا ہے اور ان سے پہلے  روہت شرما نے کرکٹ کے اس طویل فارمیٹ کو الوداع کہا تھا۔ بی سی سی آئی کے منانے کی خبروں کے درمیان وراٹ کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہہ دیا۔
 ان دونوں سے پہلے ایک اور اسٹار اسپن اسٹار روی چندرن اشون نے بھی ٹیم کو الوداع کہا تھا اور وہ اب ہندوستانی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ ایسے میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے۔ ہندوستان کے موجودہ باصلاحیت کھلاڑیوں میں سے کچھ ابھرتے ہوئے اور مضبوط کھلاڑی ٹیم انڈیا کو انگلینڈ میں مشکل سے نکال سکتے ہیں۔ ہندوستانی ٹیم کیلئے دورۂ انگلینڈ آسان نہیں ہوگا لیکن نئے کھلاڑیوں کے لئے یہ ایک سنہرا موقع ہے کیونکہ ٹیم کے پاس تجربہ کار بلے بازوں کی کمی ہے اور اس لئے نوجوان بلے باز اپنے ہنر سے  ٹیسٹ ٹیم میں اپنی جگہ مضبوط کرسکتے ہیں۔ دورہ ٔ انگلینڈ پرہندوستانی ٹیم  کے ۵؍ نوجوان کھلاڑی توجہ کا مرکز ہوں گے۔ ٹیم انڈیا کے سامنے وراٹ کوہلی کے جانے کے بعد خالی ہونے والی چوتھی پوزیشن پُر کرنے کا مسئلہ ہے اور اس خلا کو پُر کرنا بہت ضروری ہوگا۔ 

سائی سدرشن:نوجوان اوپنر نے آل فارمیٹ کے کھلاڑی کے طور پر اپنی شناخت بنائی ہے۔ وراٹ کوہلی کے بعد اب وہ خالی جگہ کو پُر کرنے والے اہم ناموں میں سے ایک ہیں۔ تمل ناڈو کے۲۳؍ سالہ بلے باز اپنی شاندار بلے بازی کے ساتھ منظرعام پر آگئے، انہوں نے رنجی ٹرافی کے ۳؍ میچوں میں۷۶؍کے اوسط سے۳۰۴؍ رن بنائے جس میں ایک ڈبل سنچری، ایک سنچری اور ایک نصف سنچری شامل ہے۔  سائی سدرشن نے۲۹؍ فرسٹ کلاس میچوں میں ۷؍ سنچریوں اور۵؍ نصف سنچریوں کے ساتھ تقریباً۴۰؍  کے  اوسط سے۱۹۵۷؍ رن بنائے ہیں۔

شریاس ایّر : آنے والا انگلینڈ کا دورہ شریاس کیلئے ہندوستان کی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ بنانے کیلئے بہترین پلیٹ فارم ہو سکتا ہے۔ اپنی مسلسل کارکردگی سے سلیکٹرس کا ذہن بدلنے والے شریاس نے اپنے سفر میں ایک طویل سفر طے کیا ہے۔۱۴؍ ٹیسٹ کھیلنے اور بین الاقوامی کرکٹ میں۸۱۱؍ رن بنانے کے بعد بھی ٹیم میں مستقل جگہ نہیں بنا سکے ہیں۔ گھریلو کارکردگی ان کی کامیابی سےبھری  پڑی ہے۔ ممبئی  کیلئے  اپنی آخری رنجی ٹرافی مہم میں، شریاس نے ۵؍ میچوں میں ۲۲ء۹۰؍ کے اسٹرائیک ریٹ سے بلے بازی کرتے ہوئے ۵۷ء۶۸؍ کے اوسط سے۴۸۰؍ رن بنائے۔ 

کے ایل راہل :کے ایل راہل ایک مستقل ٹربل شوٹر ہیں اور ہندوستان کے  دورۂ انگلینڈ میں نمبر ۴؍کیلئے ایک اور مضبوط امیدوار ہیں۔ تجربہ کار وکٹ کیپر بلے باز کی مختلف پوزیشنز پر کھیلنے کی تاریخ ہے۔ اپنی بہترین تکنیک سے راہل نے کامیابی کا فارمولا تلاش کر لیا ہے۔۳۳؍ سالہ، جو اس سے پہلے انگلینڈ کا دورہ کر چکے ہیں، وہ کھلاڑی ہو سکتے ہیں جو ہندوستان کے آنے والے دورے کی تعریف کرتے ہیں۔ انہوں نے۹؍ ٹیسٹ میچوں میں۳۴ء۱۱؍کے اوسط سے۶۱۴؍ رن بنائے ہیں جس میں دو سنچریاں اور ایک نصف سنچری شامل ہے۔


سرفراز خان:سرفراز نے گزشتہ سال انگلینڈ کے خلاف راجکوٹ میں اپنے شاندار ڈومیسٹک شو کی بدولت اچھا آغاز کیا تھا۔ اسی سال، انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار سنچری اسکور کی لیکن آسٹریلیا میں بارڈر- گاوسکر ٹرافی کے دوران انہیں بینچ پر بٹھایا گیا اور موقع نہیں دیا گیا۔  ۲۷؍ سالہ نوجوان نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں۶۱ء۶۵؍ کے شاندار اوسط  سے ۴۵۹۳؍ رن  بنائے ہیں جبکہ۷۳ء۷۰؍  کے شاندار اسٹرائیک ریٹ سے اسکور کیا ہے۔یہ نوجوان بلے باز دورۂ انگلینڈ میں ہندوستان کیلئے کارآمد ثابت ہوسکتاہے۔ 


 کرون نائر:کرون، جنہو ں نے دسمبر ۲۰۲۲ء میں دوسرا موقع مانگا، نے گھریلو سطح پر ودربھ کی نمائندگی کرتے ہوئے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔ ٹرپل سنچری بنانے والے دوسرے ہندوستانی کھلاڑی نے شاندار فارم کا مظاہرہ کیا۔  انہوں نے ۲۰۱۷ء میں اپنے آخری ٹیسٹ کے بعد ہندوستانی ٹیم میں ان کی واپسی کی راہ ہموار کردی۔وہ گزشتہ سیزن کی رنجی ٹرافی میں سب سے زیادہ رن  بنانے والے چوتھے کھلاڑی تھے، انہوں نے۹؍ میچوں میں ۵۳ء۹۳؍کے  اوسط سے ۸۶۳؍ رن بنائے تھے۔ کرون نائر بھی دورۂ انگلینڈ میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK