سپر فور میں آج ہندوستان اور بنگلہ دیش آمنے سامنے، دونوں ایک ایک میچ جیت چکے ہیں، یہ جیت دونوں میں سے ایک کی فائنل میں پیشقدمی یقینی بنا سکتی ہے.
EPAPER
Updated: September 24, 2025, 2:43 PM IST | Agency | Dubai
سپر فور میں آج ہندوستان اور بنگلہ دیش آمنے سامنے، دونوں ایک ایک میچ جیت چکے ہیں، یہ جیت دونوں میں سے ایک کی فائنل میں پیشقدمی یقینی بنا سکتی ہے.
ایشیا کپ کےسپر فور میچوں کی ہر طرف گونج ہے ۔ ہندوستان نے پہلے میچ میں پاکستان کو جبکہ بنگلہ دیش نے سری لنکا کو شکست دی ہے۔ آج ہندوستان ا ور بنگلہ دیش کے درمیان مقابلہ ہے اور جیتنے والی ٹیم کی فائنل میں پیشقدمی یقینی ہوجائے گی۔
اعداد و شمار کے لحاظ سے بنگلہ دیش پر ہندوستان کو برتری حاصل ہے۔ ایشیا کپ میں دونوں ٹیمیں۱۵؍ مرتبہ آمنے سامنے ہو چکی ہیں جن میں سے۱۳؍ میں ہندوستان نے جیت حاصل کی ہے جبکہ بنگلہ دیش نے صرف ۲؍ میچ جیتے ہیں۔ اس دوران دونوں ٹیموں کے درمیان کل۱۷؍ ٹی ٹوینٹی انٹرنیشنل میچ کھیلے جا چکے ہیں۔ ہندوستان نے ان میں سے۱۶؍ میچ جیتے ہیں جبکہ بنگلہ دیش نے صرف ایک میں جیت حاصل کی ہے۔
ہندوستانی ٹیم بدھ کو سپر۴؍میں بنگلہ دیش سے ٹکرائے گی۔ اس میچ میں جیت کے ساتھ سوریہ کمار یادو کی قیادت والی ٹیم فائنل کے لیے اپنا دعویٰ مضبوط کر لے گی۔ ہندوستانی ٹیم فی الحال اس ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہی ہے۔ اس لیے یہ میچ بنگلہ دیش کیلئے لٹمس ٹیسٹ ہوگا۔
اعدادوشمار کے لحاظ سے دیکھا جائے توبنگلہ دیش کے خلاف سوریہ کمار یادو اینڈ کمپنی ایک اور شاندار فتح کی مضبوط دعویدار ہے۔ تاہم ٹی ٹوینٹی فارمیٹ میں، کچھ بھی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی اور بنگلہ دیش کے اسپنرز مضبوط کارکردگی کے ساتھ میچ کا رخ موڑ سکتے ہیں۔
تاہم بلے بازی کے پہلو سے دیکھا جائے تو ہندوستانی ٹیم پورے فارم میںہے ۔ اوپنر ابھیشیک شرما شاندار فارم میں ہیں اور۲۱۰؍ کے اوسط سے اسکور کر رہے ہیں۔پاکستان کے خلاف میچ کے بعد شبھ من گل کا اسٹرائیک ریٹ۱۵۸؍ کے قریب ہے۔ بنگلہ دیش کے دو بہترین ٹی ٹوینٹی بلے باز کپتان لٹن داس اور توحید ہردوئے بھی متاثر کن نہیں ہیں ۔ بنگلہ دیش چاہے گا کہ ہندوستان پہلے بلے بازی کرے اورتیز گیند باز مستفیض الرحمٰن، اپنے اسپنر رشاد حسین اور آف اسپنر مہدی حسن کے ساتھ ابتدائی وکٹیں لینے کی کوشش کریں گے۔ بنگلہ دیش کے لیے تب ہی کوئی امید ہو گی جب ہندوستان ۱۶۰-۱۵۰؍ رنوں تک محدود رہے گا۔
ہندوستانی ٹیم کے ابھیشیک شرما کی پاکستان کے خلاف ۳۹؍ گیندوں پر۷۴؍ رن ٹورنامنٹ کی اب تک کی بہترین اننگز ہے۔ دوسرے اینڈ پر شبھ من گل لاجواب بلے بازی کررہے ہیں۔ اس کے بعد کپتان سوریہ کمار یادو ہیں، جو ریورس اسکوپنگ سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور تلک ورما بڑی مہارت سے گیند کو باہر بھیجتے ہیں۔ سنجو سیمسن چپکے سے کھیلتے ہیں، ہاردک پانڈیا نے اپنی لے حاصل کر لی ہے۔مجموعی طورپر یہ ہندوستانی بلے بازی کی گہرائی ہے۔جہاں تک گیند بازی کا تعلق ہے ، کلدیپ یادو گیند کو گھماتے ہیں، ورون چکرورتی کی پراسرار چال اور جسپریت بمراہ ،ہاردک پانڈیا اور شیوم دوبے پر مشتمل زبر دست بالنگ اٹیک ہے۔
بنگلہ دیش بھی مضبوط ہے۔ سیف حسن نے سری لنکا کے خلاف۶۱؍ رن کی شاندار اننگز کھیلی، تنزید حسن ٹاپ آف آرڈر میں مصروف رہے، لٹن داس کپتان ہیں جن سے بہتر کارکردگی کی توقع رہتی ہے ۔ توحید ہردوئے ۴؍ میچوں میں ۱۲۷؍ رن کے ساتھ مسلسل اسکور کر رہے ہیں اور وہ فارم میں ہیں۔ ذاکر علی کو نظر اندازنہیں کیا جا سکتا جو آخری اوورز میں دھماکہ خیز اننگز کھیلنا پسند کرتے ہیں۔
گیندبازی میں مستفیض الرحمٰن دھماکہ خیز فارم میں ہیں، ۷؍ وکٹیں لے چکے ہیں، یہ دھیمی گیندوں سے بلے بازوں کو پریشان کرسکتے ہیں۔ تسکین احمد اپنی لینتھ سے ہٹ کر رہے ہیں، مہدی حسن کی اسپن کنٹرول میں ہے۔پچ کی بات کریں تو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کا ایک پرانا وکٹ ہے۔ ابتدائی طور پر تیز گیند بازوں کو تھوڑی سی موومنٹ ملتی ہے۔درمیانی اوورز میں اسپنرز کو کچھ مدد ملتی ہے، لیکن سب سے بڑی بات یہ ہے کہ شام کی اوس تعاقب کرنے والوں کے لیے چیزوں کو آسان بنا دیتی ہے۔ یہاں ۷؍ میں سے ۵؍میچ دوسرے نمبر پر آنے والی ٹیم نے جیتے ہیں۔