• Wed, 19 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹیم انتظامیہ کواس قدر یکطرفہ پچ بنانے کی ضرورت نہیں تھی : گنگولی

Updated: November 19, 2025, 3:33 PM IST | Agency | New Delhi

سابق ہندوستانی کپتان نے کہا کہ ایڈن گارڈنس کی پچ ٹیسٹ میچ کیلئے مثالی پچ نہیں تھی ،ٹیم کے سابق کھلاڑی محمد کیف نے بھی اس حوالے سےمینجمنٹ کو نشانہ بنایا

Sourav Ganguly. Photo: INN
سورو گنگولی۔ تصویر:آئی این این
ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کولکاتا کے ایڈن گارڈنز میں کھیلا گیا ٹیسٹ میچ۳؍دنوں کے اندر ہی ختم ہو گیا۔ اس کے بعد پچ کے تعلق سے بحث شروع ہوگئی ہے حالانکہ ہندوستانی ٹیم کے کوچ گوتم گمبھیر  کا کہنا ہے کہ وکٹ ویسا ہی تھا جیسا ٹیم چاہتی تھی۔ اب پچ کے متعلق کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال کے صدر اور سابق ہندوستانی کپتان سوربھ گانگولی کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں گوتم گمبھیر اور انتظامیہ کو ایک اہم مشورہ دیا ہے۔ اس کے علاوہ سابق کھلاڑی محمد کیف نے بھی ڈریسنگ روم کے ماحول پر اہم تبصرہ کیا ہے۔
سورو گنگولی کا کہنا ہے کہ ٹیم انتظامیہ کو اس قدرایکطرفہ پچ بنانے کی ضرورت نہیں تھی۔ ہندوستانی ٹیم مینجمنٹ کو اپنے تیز گیند بازوں پر بھی بھروسہ رکھنا چاہئے۔ واضح رہے کہ ٹیمبا باؤما کی کپتانی والی جنوبی افریقی ٹیم نے صرف۱۲۳؍ رنوں کے ہدف کا دفاع کرکے ۳۰؍ رنوں سے تاریخی جیت درج کر لی تھی۔ دوسری اننگز میں پوری ہندوستانی ٹیم۹۳؍ رنوں پر آل آؤٹ ہو گئی تھی۔
’انڈیا ٹوڈے‘ سے بات چیت کے دوران سورو گنگولی نے بتایا کہ کوچ گوتم گمبھیر اور ٹیم مینجمنٹ نے ہی کیوریٹر سے اس طرح کی پچ تیار کروانے کو کہا تھا۔ گنگولی کے بقول ’’ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ یہ ایک  مثالی ٹیسٹ پچ نہیں تھی لیکن ہندوستان ڪکو۱۲۰؍ رن کا ہدف تو حاصل کرلینا چاہئے تھا ۔ گمبھیر نے خود ہی کہا تھا کہ انہیں ایسی ہی پچ چاہئے اور انہوں نے کیوریٹر کو ہدایات بھی دیں تھیں۔‘‘ سورو گنگولی کے مطابق کوچ گمبھیر کی نگرانی میں ہندوستانی ٹیم انے ایک بار پھروہی غلطی کی جو انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف۳؍میچوں کی گھریلو سیریز کے دوران کی تھی۔ اس وقت بھی ہندوستان نے تینوں میچوں میں اسپن کی مددگار پچ بنوائی تھی اور ٹیم سیریز۰-۳؍سے ہار گئی تھی۔ ٹیم انڈیا نے اس سیریز سے کچھ نہیں سیکھا اور گزشتہ۶؍گھریلو ٹیسٹ میچوں میں اسے۴؍بار شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ میچ کے بعد کوچ گوتم گمبھیر نے پریس کانفرنس میں مانا تھا کہ پچ بالکل ویسی ہی تھی جیسی ہندوستانی ٹیم چاہتی تھی، لیکن سورو گنگولی اس سے متفق نہیں ہے۔ گنگولی کا کہنا ہے کہ میں گوتم گمبھیر کی بہت عزت کرتا ہوں۔ انہوں نے ہندوستان کے لیے انگلینڈ، ونڈے اور ٹی۲۰؍میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن ہمیں اچھی اور متوازن پچوں پر کھیلنے کی ضرورت ہے۔  گنگولی نے گمبھیر کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ اپنے گیند بازوں پر بھروسہ رکھیں، خاص طور  پر جسپریت بمراہ اور محمد سراج جیسے میچ جتانے والے کھلاڑیوں پر۔ ہمارے اسپنر بھی ٹیسٹ جتاتے ہیں، لیکن پچ کو اس قدر ایکطرفہ بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔
سابق کپتان نے اخیر میں ہندوستانی ٹیم کے کوچ گوتم گمبھیر کو ایک اہم مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ٹیسٹ میچ۵؍ دنوں میں جیتیں، ۳؍ دنوں میں نہیں۔‘‘ 
سابق کرکٹر محمد کیف نے بھی کہا ہے کہہ ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم کے بلے باز اس وقت خوف اور عدم تحفظ کے ماحول میں کھیل رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گوتم گمبھیر کی قیادت میں ٹیم مینجمنٹ کو بلے بازوں پر اعتماد کا فقدان ہے۔کیف کے مطابق بار بار تبدیلیوں کی وجہ سے کھلاڑیوں کو لگتا ہے کہ ان کی پوزیشن خطرے میں ہے۔ یہ خوف ان کی بلے بازی میں بھی جھلکتا ہے۔ کیف نے کہا کہ جب کھلاڑی اپنی پوزیشن کے بارے میں خود کو غیر محفوظ سمجھتےہیں اور اس طرح کی ٹرننگ پچ کا سامنا کرتے ہیں تو ان کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ 
کیف نے ٹیم کی ترتیب پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا’’ہندوستانی ٹیم اس ٹیسٹ میں ایک عجیب امتزاج کے ساتھ اتری تھی۔ انہوں نے واشنگٹن سندر کو نمبر۳؍پر بھیجا اور۶؍ گیند باز رکھے جن میں سے ۴؍ اسپنر تھے۔‘‘ ان کے مطابق رشبھ پنت کے ساتھ دھرو جوریل کا کھیلنا بھی درست نہیں تھا۔
محمد کیف نے مزید کہا کہ سوروگنگولی بھی ایسی پچ نہیں چاہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ گمبھیر کے کہنے پر سورو گنگولی ایسی پچ کیلئے رضامند ہوگئے ہوںگے لیکن وہ دل سے ایسی پچ نہیں چاہتے تھےکیونکہ ایڈن گارڈنس تاریخی میدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جب تک گنگولی سی اے بی کے سربراہ ہیں،آپ مستقبل میںایڈن گارڈنس میںکبھی ایسی پچ نہیں دیکھیںگے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK