گزشتہ دورے پر گلابی گیند سے کھیلے گئے ایڈیلیڈ ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں ہندوستانی ٹیم محض ۳۶؍رنوں پر ڈھیر ہوگئی تھی۔ اس بار بلے بازوں سے بہتر کارکردگی کی امید رہےگی۔
EPAPER
Updated: November 29, 2024, 1:30 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
گزشتہ دورے پر گلابی گیند سے کھیلے گئے ایڈیلیڈ ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں ہندوستانی ٹیم محض ۳۶؍رنوں پر ڈھیر ہوگئی تھی۔ اس بار بلے بازوں سے بہتر کارکردگی کی امید رہےگی۔
۴۹۲۰۴۰۴۸۰۴۱؍ .. یہ کوئی موبائل نمبر نہیں ہےبلکہ یہ ہندوستانی بلے بازوں کا اسکور ہے،جو ٹیسٹ کی تاریخ میں ہندوستانی ٹیم نے اپنا کمترین اسکور ۳۶؍رن بنایا تھا اور کوئی بھی بلے باز دہرے ہندسے کو نہیں چھو سکا تھا۔ ہندوستان کے آسٹریلیا کے گزشتہ بارڈر۔ گاوسکر ٹرافی کے دورے میں ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے گلابی گیند کے ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں ٹیم انڈیا کی بلے بازی پر جو داغ لگا تھا، اسے۶؍ دسمبر سے شروع ہونے والے گلابی گیندکے ٹیسٹ میچ میں دھونے کا چیلنج ہوگا۔ گلابی گیند کے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کا ریکارڈ شاندار رہا ہے۔ ہندوستان نے آسٹریلیا کیخلاف صرف ایک ڈے نائٹ ٹیسٹ کھیلا ہے اور ہندوستانی ٹیم اسے یاد نہیں رکھنا چاہے گی۔
روہت اور گل واپس آسکتے ہیں
پیٹ کولمبس (۲۱؍پر۴؍وکٹ) اور جوش ہیزل ووڈ (۸؍رن پر۵؍وکٹ) کی بولنگ جوڑی گلابی گیند سے ہندوستان کیخلاف اپنی اسی کارکردگی کو دہرانا چاہے گی جو انہوں نے ۲۰۲۰ء میں دکھائی تھی۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستانی ٹیم پرتھ میں جیت سے بڑھے ہوئے اعتماد کے ساتھ اپنے داغ دھونے ایڈیلیڈ آئے گی۔ اس کی پوری ذمہ داری ہندوستان کے ٹاپ آرڈر بلے بازوں پر ہوگی جن میں کپتان روہت شرما اور شبھمن گل کی واپسی ہوسکتی ہے۔ باقی ۳؍ بلے بازوں نے پرتھ میں فارم حاصل کیا ہے اس لئے یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ خود کپتان روہت کہاں بلے بازی کرتے ہیں۔ ٹیم انڈیا نے پرتھ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں ۲۹۵؍رنوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ آسٹریلیائی سرزمین پر یہ ٹیم کی سب سے بڑی جیت ہے۔
یشسوی۔راہل سے اچھی بلے بازی کی امید
یشسوی جیسوال اور کے ایل راہل کو گزشتہ دورۂ آسٹریلیا میں ہندوستانی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ پرتھ میں دوسری اننگز میں دونوں نے جس طرح بلے بازی کی وہ قابل تعریف تھی۔ دونوں نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتےہوئے پہلی وکٹ کیلئے ریکارڈ ۲۰۱؍رن جوڑے تھے۔ اس دوران دونوں نے ۶۳؍اوور بیٹنگ کی اور اننگز کے آغاز میں دفاعی موقف اپنایا۔ اگر ہندوستانی ٹیم ایڈیلیڈ میں اپنی برتری کو دوگنا کرنا چاہتی ہے تو ان دونوں بلے بازوں کو ایک بار پھر یہ کارنامہ دہرانا ہوگا اور اچھی بلے بازی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
دونوں گیندوں میں فرق ہے
گلابی گیند اور سرخ گیند میں بہت فرق ہے۔ کوکابورا سرخ گیند جو آسٹریلیا میں کھیلی جاتی ہے عام طور پر ۳۰؍اوور کے بعد نرم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے اس کے بعد بیٹنگ پہلے کی نسبت آسان ہو جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی گلابی گیند ۴۰؍اوور تک مشکل رہتی ہے اور اضافی چمک کی وجہ سے یہ گیند بازوں کو کافی مدد دیتی ہے۔ ایک اور بڑی وجہ یہ ہے کہ سرخ گیند صبح کے سیشن اور آخری سیشن میں گیند بازوں کی زیادہ مدد کرتی ہے جبکہ گلابی گیند صرف پہلے سیشن میں بیٹنگ کرنے کے لئے آرام دہ ہوتی ہے جس سے بعد کے سیشن میں کھیلنا زیادہ مشکل ہو جاتا ہے۔ تاہم جب وہ نئی ہو تو پہلے سیشن میں بھی بیٹنگ آسان نہیں ہے۔
ہندوستانی ٹیم کی آسٹریلیا کے وزیر اعظم سے ملاقات
آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیزنے۳۰؍ نومبرسے پی ایم الیون کے خلاف ۲؍ روزہ گلابی گیند (ڈے نائٹ) میچ سے قبل جمعرات کو یہاں ایک استقبالیہ میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی میزبانی کی۔ یہ میچ منوکا اوول میں کھیلا جائے گا جو ۶؍دسمبر سے ایڈیلیڈ میں ہونے والے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کی اچھی تیاری کا کام کرے گا۔وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران ہندوستانی کپتان روہت شرما نے پروٹوکول کی پیروی کی اور اپنے تمام ساتھیوں کا تعارف کرایا ۔ اس دوران البانیز نے جسپریت بمراہ اور وراٹ کوہلی کی تعریف کی، جو پرتھ ٹیسٹ میں ٹیم کی جیت کے ہیرو تھے۔