Updated: December 22, 2025, 1:51 PM IST
| Mumbai
ہر سال۲۲؍ دسمبر کو ہمارے ملک میں قومی یومِ ریاضی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اسی دن ملک کے عظیم ریاضی داں شرینواس رامانجن پیدا ہوئے تھے اور انہیں کی یاد میں یہ دن منایا جاتا ہے۔اس کی شروعات ۲۰۱۲ء میں اُس وقت کے وزیراعظم منموہن سنگھ نے کی تھی۔ انہوں نے رامانجن کے ۱۲۵؍ویں یوم پیدائش کے موقع پر اس دن کو ان کے نام معنون کیا تھا۔
سری نواسا رامانوجن۔ تصویر: آئی این این
ہر سال۲۲؍ دسمبر کو ہمارے ملک میں قومی یومِ ریاضی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اسی دن ملک کے عظیم ریاضی داں شرینواس رامانجن پیدا ہوئے تھے اور انہیں کی یاد میں یہ دن منایا جاتا ہے۔اس کی شروعات ۲۰۱۲ء میں اُس وقت کے وزیراعظم منموہن سنگھ نے کی تھی۔ انہوں نے رامانجن کے ۱۲۵؍ویں یوم پیدائش کے موقع پر اس دن کو ان کے نام معنون کیا تھا۔ اور تب سے ہر سال شرینواس رامانجن کو خراجِ عقیدت پیش کیا جاتا ہے ۔ قومی یومِ ریاضی منانے کا بنیادی مقصد عظیم ریاضی داں شرینواس رامانجن کو یاد کرنا اور انہیں خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے، نیز ان کے علمی کارناموں کو بچوں سمیت ملک کے ہر فرد تک پہنچانا ہے۔ اس دن کا ایک اہم مقصد معاشرے میں ریاضی کے تئیں بیداری پیدا کرنا، اسکولی طلبہ میں ریاضی کے لئے دلچسپی اور شوق کو فروغ دینا اور مختلف ریاضیاتی مقابلوں کے ذریعے نوجوان صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کرنا بھی ہے۔ اسی کے تحت ہر سال اسکول، کالجز اور یونیورسٹیوں کی جانب سے اس دن کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے ۔ طلبہ کے درمیان ریاضی کے مقابلے کروائے جاتے ہیں، ورکشاپ اور نمائشوں کا انعقاد ہوتا ہے ۔ علم ریاضی کے فروغ کیلئے بیداری ریلیاں نکالی جاتی ہیں۔ اس طرح کی کوششوں کا مقصد یہی ہے کہ طلبہ میں لوجیکل سوچ کو پروان چڑھایا جائے اور ان میں مسائل کو حل کرنے کی صلاحیتیں نکھاری جائیں۔
شرینواس رامانوجن کون تھے؟
شرینواس رامانوجن کی پیدائش۲۲؍ دسمبر۱۸۸۷ء کو تمل ناڈو کے ایروڈ میں ہندو برہمن خاندان میں ہوئی تھی۔ بچپن ہی سے انہیں ریاضی میں گہری دلچسپی تھی۔۱۲؍ برس کی عمر تک وہ مثلثیات (ٹرگنومیٹری) میں مہارت حاصل کر چکے تھے۔ اسی وجہ سے انہیں کمبھکونم کے گورنمنٹ آرٹس کالج میں اسکالرشپ دی گئی اور انہوں نے وہیں اپنی مزید تعلیم حاصل کی۔ تاہم غیر ریاضی مضامین میں کامیابی نہ ملنے کے باعث انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بعد ازاں وہ۱۹۱۳ء میں ٹرینیٹی کالج، کیمبرج گئے، جہاں سے انہوں نے بیچلر آف سائنس (بی ایس سی) کی ڈگری حاصل کی۔ وہ ٹرینیٹی کالج کے فیلو بننے والے پہلے ہندوستانی تھے۔ تعلیم مکمل کرنے اور خرابی صحت کے باعث وہ۱۹۱۹ء میں ہندوستان واپس آ گئے۔ اس کے بعد ان کی صحت مسلسل گرتی چلی گئی اور آخرکار۲۶؍ اپریل کو محض۳۲؍ سال کی عمر میں ان کا انتقال ہو گیا۔
مساوات اور فارمولوں میں اہم خدمات
شرینواس رامانجن نے تقریباً۳۹۰۰؍ ریاضیاتی نتائج (مساوات اور شناختیں) مرتب کیں۔ ان کے نمایاں کاموں میں پائی (π) کی لامتناہی سلسلہ وار تشریحات کو فروغ دینا بھی شامل ہے۔ انہوں نے پائی کے اعداد معلوم کرنے کیلئے کئی ایسے نئے اور منفرد فارمولے اور مساوات پیش کیے جو روایتی طریقوں سے مختلف اور نہایت درست تھے۔