Updated: December 03, 2025, 11:25 AM IST
|
Agency
| Gaza
اسرائیل جن ٹرکوں کو داخلہ کی اجازت دیتا ہےان میں زیادہ تجارتی سامان ہوتے ہیں جبکہ اہل غزہ کو بنیادی نوعیت کی امدادی اشیاء کی ضرورت ہے
غزہ میں بے گھر ہوئے افراد عارضی خیموں میںرہنے پر مجبور ہیں۔ تصویر:آئی این این
اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے قابض اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غزہ میں جو ٹرک داخل ہونے دیتا ہے وہ مقدار اور نوعیت دونوں اعتبار سے بنیادی انسانی ضروریات کے کم سے کم معیار کو بھی پورا نہیں کرتے جبکہ یہاں کے شہری بدترین انسانی تباہی کا سامنا کر رہے ہیں۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اسرائیل جن ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دیتا ہے ان میں سے زیادہ تر تجارتی شعبے کیلئے مخصوص ہوتے ہیں جبکہ غزہ کے عوام کو فوری طور پر بنیادی نوعیت کی امدادی اشیا درکار ہیں خصوصاً جب موسم سرما اور شدید بارش کا سلسلہ قریب آ چکا ہے۔حازم قاسم نے واضح کیا کہ موجودہ امداد ’’پناہ گاہوں کی ضروریات‘‘ کو پورا کرنے سے بالکل قاصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ پناہ مراکز اور خیمے رہائش کے قابل نہیں اور نہ ہی سخت سردی کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حماس نے جنوری کی جنگ بندی اور شرم الشیخ معاہدے کے تحت امدادی پروٹوکولز میں پہلے ہی مطالبہ کیا تھا کہ شہریوں کی تکلیف میں کمی کیلئے متحرک گھر یعنی شیلٹرز داخل کیے جائیں۔حازم قاسم نے متعلقہ ممالک اور ثالثوں سے مطالبہ کیا کہ وہ موسمی طوفانوں کے آغاز سے قبل شیلٹرز کی فوری اور سنجیدہ فراہمی یقینی بنائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو وہی المناک مناظر دوہرائے جائیں گے جو گزشتہ برسوں کے سردی کے طوفانوں کے دوران پناہ گاہوں میں دیکھے گئے تھے ۔ اسرائیلی جارحیت میں اب تک ۲؍ لاکھ۳۸؍ ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔