ہندوستان کے بھامبری اور نیوزی لینڈ کے مائیکل نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔ امانڈا نے سواتیک کو ہراکر سیمی فائنل میں قدم رکھا۔
EPAPER
Updated: September 05, 2025, 1:26 PM IST | Agency | New York
ہندوستان کے بھامبری اور نیوزی لینڈ کے مائیکل نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔ امانڈا نے سواتیک کو ہراکر سیمی فائنل میں قدم رکھا۔
ہندوستان کے یوکی بھامبری اور نیوزی لینڈ کے مائیکل وینس کی جوڑی نے اپنی شاندار کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مردوں کے ڈبلز زمرے میں نکولا میکٹک اور راجیو رام کی جوڑی کو شکست دے کر اپنے پہلے گرینڈ سلیم سیمی فائنل میں جگہ بنالی۔
انڈو۔کیوی جوڑی نے گزشتہ رات کھیلے گئے اعلیٰ سطح کے کوارٹر فائنل مقابلے میں کروشیا کے ۱۱؍ویں سیڈ نکولا میکٹک اور امریکی تجربہ کار راجیو رام کو۳۔۶،۶۔۷،۳۔۶؍ سے شکست دی۔ اس میچ میں بھامبری کا تیز نیٹ پلے اور وینس کی شاندار سروس کا زبردست مظاہرہ دیکھنے میں آیا جس کی وجہ سے دونوں نے سیدھے سیٹوں میں کامیابی حاصل کی۔
بھامبری اور وینس کا اگلا مقابلہ سیمی فائنل میں برطانوی جوڑی نیل اسکوپسکی اور جو سیلسبری سے ہوگا۔ اس سے قبل ٹورنامنٹ میں، بھامبری اور وینس نے تیسرے راؤنڈ میں گونزالو ایسکوبار اور میگوئل اینجل رییس وریلاکو شکست دے کر کوارٹر فائنل میں داخلہ حاصل کیا تھا۔
امانڈا نے سواتیک سے بدلہ لےلیا
امریکہ کی امانڈا انیسیمووا نے امریکی اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے ویمنز سنگلز کوارٹر فائنل میں سنسنی پھیلاتے ہوئے ۶؍ بار کی گرینڈ سلیم چمپئن ایگا سواتیک کو ۳۔۶، ۴۔۶؍ سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنا لی ۔یہ فتح انیسیمووا کیلئے بہت اہم ہے، خاص طور پر اس لئے کہ ۲؍ ماہ قبل ومبلڈن کے فائنل میں سواتیک نے انہیں ۰۔۶،۰ ۔۶؍ سے شکست دی تھی۔ یہ انیسیمووا کا تیسرا گرینڈ سلیم سیمی فائنل ہے لیکن وہ پہلی بار یو ایس اوپن کے آخری ۴؍ میں پہنچی ہیں۔ سیمی فائنل میں ان کا مقابلہ ۴؍ بار کی گرینڈ سلیم چمپئن ناومی اوساکا سے ہوگا جنہوں نے اپنے کوارٹر فائنل میچ میں کوکو گاف کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے۔
میچ کے بعد امانڈانے کہا ’’میں واقعی بالکل بھی ڈر کے ساتھ کورٹ پر نہیں اتری تھی۔ میں نے خود کو اور شاید دوسروں کو بھی ثابت کر دیا ہےکہ مثبت سوچ اور جدوجہد سے اچھے نتائج ضرور ملتے ہیں۔‘‘وہیں ایگا سواتیک نے کہا کہ ’’میرے لئے یہ دراصل کوئی خاص بات نہیں۔ سب جانتے ہیں کہ امانڈا کس طرح کھیل سکتی ہے۔وہ شاندار کھلاڑی ہے۔ ومبلڈن میں اُسے جدوجہد کرنی پڑی تھی، لیکن آج وہ زیادہ تیز تھی۔ میری سروس نے مجھے مایوس کیا۔‘‘