وینو مانکڈدنیا کے بہترین آل راؤنڈرزمیں سے ایک شمار کئے جاتے ہیں۔ ہندستانی ٹیم میں بہترین آل راؤنڈر کی جب بھی بات کی جاتی ہے توکئی نام ذہن میں آتے ہیں لیکن آزاد ہندوستان کا وہ پہلا اسٹارآل راؤنڈر کوئی اور نہیں بلکہ وینومانکڈتھے۔
EPAPER
Updated: April 17, 2025, 9:41 PM IST | Agency | New Delhi
وینو مانکڈدنیا کے بہترین آل راؤنڈرزمیں سے ایک شمار کئے جاتے ہیں۔ ہندستانی ٹیم میں بہترین آل راؤنڈر کی جب بھی بات کی جاتی ہے توکئی نام ذہن میں آتے ہیں لیکن آزاد ہندوستان کا وہ پہلا اسٹارآل راؤنڈر کوئی اور نہیں بلکہ وینومانکڈتھے۔
وینو مانکڈدنیا کے بہترین آل راؤنڈرزمیں سے ایک شمار کئے جاتے ہیں۔ ہندستانی ٹیم میں بہترین آل راؤنڈر کی جب بھی بات کی جاتی ہے توکئی نام ذہن میں آتے ہیں لیکن آزاد ہندوستان کا وہ پہلا اسٹارآل راؤنڈر کوئی اور نہیں بلکہ وینومانکڈتھے۔ وینو مانکڈ کا نام اس فہرست میں سب سے اوپر نظر آتا ہے۔ آل راؤنڈر کے طور پر ٹیم انڈیا میں شامل ہونے والے وینونے ۲۲؍جون ۱۹۴۶ءکوانگلینڈکےخلاف بین الاقوامی کرکٹ میں اپنے سفر کا آغازکیاتھا۔ ایک طرف وہ مخالف گیند بازوں کو بلے سے پچھاڑتے تھے تو دوسری طرف بلے بازوں کوبلے بازی کرنے میں بھی مشکل کھڑی کردیا کرتےتھے۔ ان کا نام دنیا کے بہترین آل راؤنڈرز میں شمار ہوتاہے۔ اس کے علاوہ، ونو مانکڈ ان چند ناموں میں شامل ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں نمبر ایک سے۱۱؍نمبر تک بلے بازی کی۔ بچپن سے ہی کرکٹ کےشوقین، وینو ساتویں ہندوستانی کھلاڑی ہیں جنہیں آئی سی سی کے’ہال آف فیم‘میں شامل کیا گیا ہے۔ ملونت رائے ہمت لال، جنہیں کرکٹ کی دنیا میں وینو مانکڈ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ وینو مانکڈ ۱۲؍ اپریل ۱۹۱۷ءکوگجرات کے جام نگر میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے کرکٹرز البرٹ وینسلی اور لیجنڈری بلےبازرنجیت سنگھ جی کے بھتیجے کے ایس دلیپ سنگھ جی سےبولنگ کا طریقہ سیکھا۔ وینو ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رہ چکے ہیں۔ وہ ۱۹۴۶ءاور ۱۹۵۹ءکے درمیان ہندوستان کے لیے ۴۴؍ ٹیسٹ میچوں میں نظر آئے۔ وہ ۱۹۵۶ءمیں پنکج رائے کے ساتھ ۴۱۳؍رنوں کی اوپننگ پارٹنرشپ کے عالمی ریکارڈقائم کرنے کیلئے اور نان اسٹرائیکرسرے پر ایک بلےبازکو’بیک اپ‘کرتے ہوئے رن آؤٹ کرنےکے لیے مشہور تھے، یہ ریکارڈتقریباً ۵۲؍ سال تک قائم رہا ۔ کرکٹ میں مانکڈنگ کا نام ان کے نام پر رکھا گیا ہے۔
یہ وینو ہی تھے جنہوں نے کرکٹ کی تاریخ میں ’مینکڈنگ‘کاآغازکیا۔ دسمبر ۱۹۴۷ءمیں آسٹریلیا کے دورے پر گئی ٹیم انڈیا کی یہ کہانی بہت مشہور ہے۔ آسٹریلیاکےخلاف سڈنی ٹیسٹ میں ہندستانی باؤلر وینو مانکڈنےمخالف بلے باز کو اس طرح آؤٹ کیا کہ ہر کوئی دنگ رہ گیا۔ مانکڈاس وقت باؤلنگ کر رہے تھے اور کینگرو بلے باز بل براؤن گیند ڈالنے سےپہلے ہی رن لینے کے لیے جلدی میں کریز سے نکل گئےتھے۔ مانکڈ نے بلے باز کی اس غلطی کا فائدہ اٹھایا اور بغیر گیند پھینکے نان اسٹرائیکر اینڈ پر اسٹمپ کو بکھیر دیا۔ جیسے ہی مانکڈ نے اسٹمپ کو نشانہ بنایا، انہوں نے رن آؤٹ کی اپیل کی اور امپائر نے انگلی اٹھا دی۔ اگرچہ آسٹریلوی میڈیا نے وینو پر شدید تنقید کی اور مانکڈ کی برطرفی کو کھیل کی روح کے خلاف قرار دیا، لیکن لیجنڈ بلے باز ڈان بریڈمین سمیت کچھ مخالف کھلاڑیوں نے مانکڈ کادفاع کیا۔ بعد میں آؤٹ ہونےکایہ طریقہ کرکٹ کے اصولوں میں شامل کر دیا گیا اور اسے ’مانکڈ آؤٹ‘ کا نام دیا گیا۔ جدیدکرکٹ میں اس اصول کو’مینکڈنگ‘کہا جاتا ہے۔
جون۲۰۲۱ءمیں انہیں آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔ ان کی موت کے بعد بھی ’مینکڈنگ‘کی کہانی نے انہیں کرکٹ کی دنیا میں امر کردیا۔ اگرچہ وینو مانکڈ کے نام کئی ریکارڈز موجود ہیں، لیکن سب سے دلچسپ کہانی ’منکڈنگ‘سے متعلق ہےہندوستان کے لیجنڈری کرکٹر وینو مانکڈ کا انتقال۲۱؍ اگست ۱۹۷۸ءکو۶۱؍ سال کی عمر میں ہوا تھا۔