Inquilab Logo Happiest Places to Work

وراٹ کوہلی ٹیسٹ کرکٹ سے سبکدوش، ایک عہد کا خاتمہ

Updated: May 13, 2025, 10:43 AM IST | New Delhi

اب صرف ون ڈے میں کھیلتے ہوئے نظر آئیں گے، ہندوستانی شائقین کو ۵؍ دنوں میں دوسرا بڑا جھٹکا۔

Virat Kohli. Photo: INN.
وراٹ کوہلی۔ تصویر: آئی این این۔

ہندوستانی ٹیم کے اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی نے۱۴؍ سال تک سرخ گیند کے کھیل میں اپنا جلوہ بکھیرنے کے بعد پیر کوٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہہ دیا۔ اب وہ ہندوستان کیلئے صرف ون ڈے فارمیٹ میں کھیلتے نظر آئیں گے۔ کوہلی نے اپنی سبکدوشی کا اعلان انسٹاگرام  پر کیا۔ ہندوستانی کرکٹ شائقین کیلئے ۷؍ دنوں میں یہ دوسرا بڑا جھٹکا ہے۔ ۷؍ مئی کو روہت شرما بھی ٹیسٹ کرکٹ سے سبکدوشی کا اعلان کرچکے ہیں۔ اب ٹیم  انڈیا میں رویندر جڈیجا کو چھوڑ کر کوئی بھی ایسا کھلاڑی نہیں ہے جس نے ۶۰؍ سے زیادہ ٹیسٹ میچ کھیلے ہوں۔ 
ٹیسٹ کرکٹ سے اپنی سبکدوشی کا اعلان کرتے ہوئے وراٹ کوہلی نے انسٹا گرام پر لکھا ہے کہ ’’سچ پوچھیں تو میں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ یہ فارمیٹ مجھے اتنے طویل سفر پر لے جائے گا۔ اس نے مجھے آزمایا، مجھے بنایا اور وہ سب سکھایا جو میں زندگی بھر یاد رکھوں گا۔‘‘ 

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Virat Kohli (@virat.kohli)

 انہوں نے کہاکہ’’ اس فارمیٹ سے  دور جانا آسان نہیں لیکن  مجھے لگتا ہے کہ یہی ٹھیک ہے۔‘‘ کوہلی نے جون ۲۰۱۱ء میں  ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ ان کی شاندار بلے بازی  کی بنیاد پر ہندوستانی ٹیم نے کئی اہم  جیت حاصل کیں اور ہندوستان کو آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں ٹاپ پر پہنچا یا۔ وراٹ کوہلی نے اپنے جذباتی پیغام میں کہا ہے کہ ’’میں نے اس میں اپنا سب کچھ جھونک دیا اور اس نے میری توقع سے کہیں زیادہ واپس کیا ۔‘‘ س کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی جرسی کا نمبر ’’۲۶۹‘‘ لکھا اور ’’سائننگ آف‘‘  کہہ کر اس بات پر مہر لگادی کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہہ رہے ہیں۔ 
  کوہلی نے اپنے ٹیسٹ کریئر میں۳۰؍ سیکڑے،۳۱؍ نصف  سیکڑےاور ۷؍ ڈبل سنچریاں  بنائیں۔ انہوں نے۱۲۳؍ ٹیسٹ میچوں کی۲۱۰؍ اننگز میں۴۶ء۸۵؍کےاوسط سے ۹؍ ہزار ۲۳۰؍  رن بنائے۔ اس دوران ان کا بہترین اسکور۲۵۴؍ ناٹ آؤٹ رہا۔ انہوں نے ۶۸؍  میچوں میں ہندوستانی ٹیم کی کپتانی کی جن  میں  سے ہندوستان نے۴۰؍ جیتے اور۱۷؍ ہارے جبکہ۱۱؍ میچ ڈرا ہوئے۔
 کوہلی نے۲۰۱۶ء اور۲۰۱۹ء کے درمیان شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اس  دور کے سب سے بااثر بلے باز کے طور پر ابھرے۔ انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں شاندار کارکردگی پر۲۰۱۷ء اور۲۰۱۸ء میں سال کا بہترین ٹیسٹ کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اگرچہ۲۰۲۰ء کے اوائل میں ان  کے فارم میں کمی آئی، لیکن انہوں نے۲۰۲۳ء میں دوبارہ واپسی کی۔ سفید جرسی میں انہوں نے  آخری بار آسٹریلیا میں بارڈر۔گاوسکر ٹرافی میں  کھیلاتھا۔ اس سیریز میں ان کی کارکردگی اچھی نہیں رہی۔کوہلی نے مسکراتے ہوئے کہاکہ’’میں اس کھیل کا، اپنے ساتھ کھیلنے والے ہرساتھی کا اور ہر اس شخص کا  دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہوں، جنہوں نے اس سفر میں مجھے سراہا۔ میں ہمیشہ مسکراتے ہوئے اپنے ٹیسٹ کریئر کو دیکھوں گا۔‘‘یاد رہے کہ۱۰؍ مئی کوہی کوہلی نے بی سی سی آئی سے کہہ دیا تھا کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونا چاہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK