Inquilab Logo

وسیم اکرم نے پاکستان کی بجائےآسٹریلیا کا کوچ بننے کو ترجیح دی

Updated: December 31, 2023, 11:28 AM IST | Agency | Islamabad

’اسپورٹس کیڑا ‘کو ا نٹر ویودیتے ہوئے سابق کھلاڑی نے کئی موضوعات پر کھل کر اپنے خیالات کااظہار کیا ، کہا’’ کوہلی نے اپنا نام سنہرے حرفوں میں لکھوایا ہے۔‘‘

Wasim Akram. Photo: INN
وسیم اکرم۔ تصویر : آئی این این

پاکستان کے سوئنگ کے بادشاہ اور عظیم کرکٹ کھلاڑی وسیم اکرم نے ہندوستانی اسپورٹس ویب سائٹ ’اسپورٹس کیڑا‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کئی موضوعات پر کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وسیم اکرم نےپاکستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کرنے کے بجائے آسٹریلیائی ٹیم کا کوچ بننے کو ترجیح دی۔ انٹرویو کے دوران جب ان سے آسٹریلیا یا پاکستان میں سے ایک کی کوچنگ سے متعلق سوال کیاگیا تو انہوں نے کھل کر کہا کہ آسٹریلیا کا کوچ بننے پروہ اپنا کام آسانی سے کرسکیں گے اوران پر زیادہ دباؤ نہیں ہوگا۔ بابراعظم اور وراٹ کوہلی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کے سوال پر وسیم اکرم نے وراٹ کوہلی کا انتخاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ بابر اعظم صحیح ٹریک پر جارہے ہیں لیکن کوہلی نے تاریخ میں سنہرے حروف میں اپنا نام لکھوایا ہے۔
انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں سے کسی ایک کو منتخب کرنے کے سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ انہوں نے دونوں لیگز کیلئے کام کیا ہے، دونوں لیگز کا ایک دوسرے سے کوئی موازنہ نہیں ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ آئی پی ایل بہت بڑی لیگ ہے اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ پی ایس ایل پاکستان کی بہت بڑی لیگ ہے، یہ پاکستان کا منی آئی پی ایل ہے۔واضح رہےکہ وسیم اکرم نے آئی پی ایل ۲۰۱۰ء میں کولکاتا نائٹ رائیڈرز کے ساتھ کوچنگ کا آغاز کیا۔ سابق پاکستانی تیز گیند باز نے کے کے آر کے ساتھ اپنے وقت کے دوران امیش یادو اور محمد سمیع کو تیار کرنے میں اہم کردارادا کیا۔ ۵۷؍ سالہ وسیم اکرم ۲۰۱۰ء میں پاکستانی ٹیم کے تیز گیندبازی کوچ تھے اور انہوں نے۲۰۱۰ء میں نوعمر پاکستانی تیز گیند بازوں محمد عامر اور جنید خان کو دریافت کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK