۸؍ مرتبہ اولمپک چمپئن رہنے والے ایتھلیٹ نے کہا ’’ میں اب ز یادہ تر جم کی ورزش کرتا ہوں جو مجھے پسند نہیں،اب لگتا ہےکہ دوڑنا شروع کرناہوگا۔‘‘
EPAPER
Updated: September 18, 2025, 1:08 PM IST | Agency | London
۸؍ مرتبہ اولمپک چمپئن رہنے والے ایتھلیٹ نے کہا ’’ میں اب ز یادہ تر جم کی ورزش کرتا ہوں جو مجھے پسند نہیں،اب لگتا ہےکہ دوڑنا شروع کرناہوگا۔‘‘
آٹھ مرتبہ کے اولمپک چیمپئن یوسین بولٹ نے اعتراف کیا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد اب سیڑھیاں چڑھنے پر بھی ان کی سانسیس پھولنے لگتی ہیں۔۳۹؍ سالہ بولٹ نے جن کے پاس۱۰۰؍ میٹر،۲۰۰؍ میٹر اور ۱۰۰ ۴× میٹر کی دوڑ جیتنے کا عالمی ریکارڈ ہے، کہا ہے کہ میں اب زیادہ تر جم کی ورزش کرتا ہوں۔ مجھے یہ پسند نہیں لیکن میں کافی عرصے سے دوڑ سے دور ہوں، تو مجھے لگتا ہے کہ اب واقعی دوڑنا شروع کرنا ہو گا۔
وقت کبھی ایک جیسا نہیں رہتا یہ بات جمیکا سے تعلق رکھنے والے دنیا کے تیز ترین انسان کا اعزاز پانے والے یوسین بولٹ پر صادق آتی ہے جنہیں اب ریٹائرمنٹ کے بعد سیڑھیاں چڑھنے میں بھی دشواری کا سامنا رہتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ۲۰۱۷ء میں ریٹائر ہونے والے ۳۹؍سالہ یوسین بولٹ نے حال ہی میں ایک انٹرویو دیا ہے جس میں انہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد کی زندگی کے حوالے سے بات چیت کی۔انہوں نے اعتراف کیا کہ اب سیڑھیاں چڑھنے پر میری سانس پھول جاتی ہے، سیڑھیاں چڑھنا بھی ایک چیلنج کی طرح محسوس ہونے لگا ہے۔ اولمپکس میں ۸ ؍ گولڈ میڈلز جیتنے والے سابق ایتھلیٹ کا کہنا تھا کہ اب میں زیادہ تر وقت اپنے بچوں کے ساتھ گزارتا ہوں۔ عام طور پر ان کے اسکول جانے سے قبل اُٹھتا ہوں اور انہیں اسکول جاتا دیکھتا ہوں اس کے بعد دن بھر کیا کرنا ہے اس بات کا انحصار میرے موڈ پر ہے۔انہوں نے بتایا کہ عام طور پر اگر کچھ خاص نہ ہو تو میں بس گھر پر آرام کرتا ہوں اور گھر میں رہ کر فلمیں اور سیریز دیکھتا ہوں۔ اس کے علاوہ مجھے لیگو (Lego) کا شوق ہے تو لیگو بھی بناتا ہوں۔ اس کے علاوہ بچوں کیساتھ گھومتا پھرتا ہوں، جب تک کہ وہ مجھے تنگ کرنا شروع نہ کر دیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے ورزش کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ مجھے دوبارہ باقاعدہ ورزش شروع کرنی چاہئے۔ مجھے جم جانا پسند نہیں لیکن میں کافی عرصے سے دوڑ سے دور ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ اب واقعی دوڑنا شروع کرنا ہوگا ۔ واضح رہے کہ یوسین بولٹ نے ۲۰۱۷ء میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔
یوسین بولٹ نے نشاندہی کی کہ ان کی نسل کے رَنربشمول ٹائیسن گے اوریوہان بلیک آج کے ایتھلیٹ سے زیادہ تیز رفتار ہیں جو۲۰۱۲ء سے اب تک ۹ء۷؍ سیکنڈبیریئرتوڑ نہیںسکے ہیں۔واضح رہےکہ یوسین بولٹ بڈاپسٹ میںعالمی ایتھلیٹک الٹی میٹ چمپئن شپ کی تشہیر کررہے ہیں۔ایتھلیٹوںکے نئی ٹیکنالوجی اپنا نے کے معاملے میںانہوں نے کہاکہ فطری صلاحیت ہی اہمیت رکھتی ہے۔انہوں شیلی فریسر کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ انہوں نے نئے اسپائک لئے ہیں اورتیز دوڑ رہی ہیں، یہ ان کی صلاحیت ہے۔