Updated: December 30, 2025, 2:25 PM IST
| Mumbai
۲۰۲۵ء ہندوستانی کرکٹ کیلئے جہاں فتوحات کا سال رہا، وہیں کئی تنازعات بھی سامنے آئے۔ آر سی بی کے جشنِ فتح میں ہونے والا جانی نقصان ہو، پاک بھارت کشیدگی کے باعث میدان میں مصافحہ نہ کرنے کا واقعہ، یا ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور سینئر کھلاڑیوں کے درمیان سرد جنگ، ان واقعات نے کرکٹ کی دنیا میں خوب ہلچل پیدا کی۔
آر سی بی کا جشنِ فتح اور افسوسناک حادثہ
رواں سال آئی پی ایل کی تاریخ میں پہلی بار رائل چیلنجرز بنگلور نے ٹائٹل اپنے نام کیا۔ تاہم، پہلی بار جیت کی یہ خوشی اس وقت ماتم میں بدل گئی جب جشن منانے کیلئے مداحوں کی اتنی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی کہ بھگدڑ مچ گئی۔ اس المناک حادثے میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔ اس واقعے کے بعد مقامی انتظامیہ اور حکومت کو ناقص حفاظتی انتظامات پر شدید عوامی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
ورلڈ چیمپئنز آف لیجنڈز میں ڈیڈ لاک
اگست ۲۰۲۵ء میں انگلینڈ میں ریٹائرڈ کھلاڑیوں کیلئے منعقدہ ’’ورلڈ چیمپئنز آف لیجنڈز‘‘ لیگ اس وقت تنازع کا شکار ہوئی جب ہندوستانی کھلاڑیوں نے پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے احتجاج میں پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کر دیا۔ اس فیصلے نے کھیل کے میدان میں سیاسی تناؤ کو مزید واضح کر دیا۔
ایشیا کپ اور پارلیمنٹ میں بحث
پہلگام حملے کے بعد ۱۴؍ ستمبر کو ہونے والے ایشیا کپ کے پاکستان ہندوستان ٹکراؤ پر ملک میں شدید غم و غصہ دیکھا گیا۔ عوام نے بی سی سی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اس معاملے نے اتنی طول پکڑی کہ ہندوستانی پارلیمنٹ میں بھی اس پر گرما گرم بحث ہوئی اور کرکٹ بورڈ کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
مصافحہ نہ کرنے کا تنازع
۱۴؍ ستمبر کو دبئی میں ایشیا کپ کے میچ کے دوران ایک غیر معمولی صورتحال پیدا ہوئی جب ٹاس کے موقع پر ہندوستانی کپتان سوریہ کمار یادو نے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔ یہ سلسلہ میچ کے اختتام تک جاری رہا اور ہندوستانی کھلاڑیوں نے پاکستانی ٹیم سے مصافحہ نہیں کیا۔ اس ٹورنامنٹ میں فائنل سمیت دونوں ٹیمیں تین بار آمنے سامنے آئیں لیکن انڈین ٹیم نے اپنا احتجاج برقرار رکھتے ہوئے کسی بھی موقع پر مصافحہ نہیں کیا۔
ٹرافی کی وصولی اور محسن نقوی کا تنازع
ایشیا کپ کے فائنل میں ہندوستان نے پاکستان کو شکست دے کر ٹرافی تو جیتی، لیکن تلخی کم نہ ہوئی۔ انڈین کپتان نے نہ صرف کھلاڑیوں سے ہاتھ نہیں ملایا بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کے ہاتھوں ٹرافی لینے سے بھی انکار کر دیا، جس پر عالمی میڈیا میں کافی بحث ہوئی۔
کوچ اور سینئر کھلاڑیوں میں اختلافات
ہندوستانی ٹیم کے اندرونی خلفشار نے بھی اس سال شہ سرخیاں بٹوریں۔ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور سینئر کھلاڑیوں روہت شرما اور وراٹ کوہلی کے درمیان تعلقات میں تناؤ کی خبریں گردش کرتی رہیں۔ اس تنازع کا آغاز آسٹریلیا میں بھارت کی شکست سے ہوا۔ اطلاعات کے مطابق کوچ گمبھیر مستقبل کی منصوبہ بندی اور ۲۰۲۷ء کے ورلڈ کپ کیلئے ان سینئر کھلاڑیوں کے حق میں نہیں تھے۔ بالآخر، ان اختلافات اور دباؤ کے نتیجے میں دونوں مایہ ناز کھلاڑیوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔