Inquilab Logo

ہمارے ملک میں کورونا وائرس کیخلاف ۳؍ ویکسین استعمال کی جارہی ہیں

Updated: April 23, 2021, 7:30 AM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

ہندوستان میں اب تک ۱ء۳؍ فیصد افراد ہی کو ویکسین کے دونوں ڈوز دیئے گئے ہیں ، حکومت ِ ہند نے جولائی کے آخر تک ۲۵۰؍ ملین افراد کو ویکسین دینے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

Symbolic image: PTI
علامتی تصویر: پی ٹی آئی

 دنیا کورونا وائرس (کووڈ۔۱۹) کی وباء کی لپیٹ میں ہے جس سے چھٹکارا پانے کیلئے عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او)دنیا کی کئی بڑی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ طور پر اس کی ویکسین بنانے میں مصروف ہے۔ وبائی مرض کا سراغ لگانے، اہم فیصلوں پر مشورہ دینے، ضرورتمندوں کو اہم طبی سامان کی فراہمی کو یقینی بنانے، اور محفوظ نیز موثر ویکسین تیار کرنے کی دوڑ میں کئی ممالک شامل ہوچکے ہیں ۔ اس وباء سے لڑنے کیلئے تمام ممالک ایک دوسرے کی مدد کررہے ہیں ۔ سب کی کوشش یہی ہے کہ دنیا اس کی لپیٹ سے جلد ازجلد نکل جائے۔ 
 خیال رہے کہ کسی بھی مرض کی ویکسین ہر سال لاکھوں کروڑوں افراد کی جانیں بچاتی ہیں ۔ ویکسین جسم کے قدرتی دفاع کو بہتر کرتی ہے اور دفاعی نظام کی تربیت اس انداز میں کرتی ہے کہ وہ وائرس اور بیکٹیریا سے بہتر طریقے سے لڑ سکے۔ واضح رہے کہ ویکسین لگانے کے بعد اگر جسم یہ بیماری پیدا کرنے والے جراثیم سے دوچار ہوجائے تو ، اس کو ختم کرنے کیلئے فوری طور پر تیار ہوجاتا ہے ، اور ہمارا دفاعی نظام بیماری سے ہمیں بچاتا ہے۔ فی الحال دنیا بھر میں کورونا وائرس کی کل ۱۳؍ ویکسین استعمال کی جارہی ہیں ۔ 
ہندوستان میں کون کون سی ویکسین استعمال کی جارہی ہیں 
 خیال رہے کہ ہندوستان کے سائنسدانوں نے کورونا وائرس سے لڑنے کیلئے جو ویکسین تیار کی ہے اس کا نام ’’کو ویکسین‘‘ ہے۔ بھارت بائیو ٹیک اور آئی سی ایم آر نے اسے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ یہ ویکسین وائرس کے خلاف اتنی ہی موثر ہے جتنی دنیا کے دیگر ممالک کی جانب سے تیار کی گئیں ویکسین۔ 
 واضح ہو کہ یہ ویکسین نہ صرف ہندوستان استعمال کررہا ہے بلکہ اسے گیانا، ایران، ماریشس، میکسیکو، میانمار، نیپال، پیرا گوئے اور زمبابوے جیسے ممالک کو درآمد بھی کررہا ہے۔ 
ہندوستان میں دوسری ویکسین کون سی ہے؟
 ہمارے ملک میں استعمال کی جانے والی دوسری ویکسین ’’کووی شیلڈ‘‘ ہے جسے ’’ویکس زیوریا‘‘ یا ’’ایسٹرا زینیکا‘‘ کا نام بھی دیا گیا ہے۔ یہ ویکسین بی اے آر ڈی اے اور او ڈبلیو ایس نے مشترکہ طور پر تیار کی ہے جبکہ اسے یونائٹیڈ کنگڈم (یوکے) یا برطانیہ میں تیار کیا گیا ہے۔ اس ویکسین کا استعمال دنیا کے ۷۰؍ سے زائد ممالک کررہے ہیں ۔
تیسری ویکسین کون سی ہے؟
 اپریل کے وسط میں ہندوستان میں تیسری ویکسین استعمال کرنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ یہ ویکسین گمالیہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور ایکسیلینا کانٹریکٹ ڈرگ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ نے مشترکے طور پر تیار کی ہے۔ اس کا نام ’’اسپٹ نک وی‘‘ ہے۔ یہ ویکسین روس میں تیار کی گئی ہے۔
 ہمارے ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر جاری ہے جس کے پیش نظر ہندوستان نے اس ویکسین کو درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ شہریوں کو اس خطرناک وائرس سے محفوظ کیا جاسکے۔ یہ ویکسین برطانیہ کی بنائی گئی کووی شیلڈ اور ہندوستان کی کوویکسین ہی کی طرح موثر ہے۔ماہرین کے مطابق اس ویکسین سے کووڈ۔۱۹؍ سے ۹۲؍ فیصد تک حفاظت ممکن ہے۔ روس میں بنائی گئی اس ویکسین کو دنیا کے ۳۵؍ سے زائد ممالک استعمال کررہے ہیں ۔ 
مزید ۶۰؍ کمپنیاں موثر ویکسین بنانے کی تیاری کررہی ہیں 
 خیال رہے کہ ان ۱۳؍ ویکسین کے مینو فیکچررز کے علاوہ دنیا کی ۶۰؍ کمپنیاں کورونا وائرس کے خلاف ایسی ویکسین بنانے میں مصروف ہیں جو اس کے خلاف ۱۰۰؍ فیصد موثر ثابت ہو، اور اس کے لگانے کے بعد انسانی جسم میں کورونا وائرس معمولی سا بھی نقصان نہ پہنچا سکے۔ ان میں سے چند پہلے مرحلے میں ہیں تو متعدد تیسرے مرحلے سے گزر رہی ہیں ۔ بقول ڈبلیو ایچ او ان ۶۰؍ کمپنیوں میں سے چند کو اس سال کے آخر تک ویکسین استعمال کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ 
ملک میں کتنے افراد کو ٹیکہ لگ چکا ہے؟
 واضح رہے کہ ہندوستانی حکومت نے یکم مئی سے ملک کے تمام بالغ افراد (۱۸؍ سال اور اس سے زائد عمر کے افراد) کو ویکسین لگوانے کی اجازت دے دی ہے۔ ۲۰؍ اپریل کے اعدادوشمار کے مطابق ہندوستان میں ۱۲۷؍ ملین افراد کو کورونا وائرس کا ٹیکہ لگایا جاچکا ہے جبکہ اب بھی کروڑوں افراد کو یہ لگنا باقی ہے۔ہر چند کہ ویکسین کم پڑ گئی ہے لیکن اس کے باوجود حکومت نے یقین دہانی کروائی ہے کہ کچھ عرصہ میں اس کی کمی دور ہوجائے گی۔ ہندوستان نے جولائی کے آخر تک ۲۵۰؍ ملین افراد کو ٹیکہ لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ہندوستان میں اب تک صرف ۱ء۳؍ فیصد افراد ہی کو ویکسین کے دونوں ڈوز لگے ہیں ۔ 
ویکسین کس طرح لگائی جارہی ہے؟
 ہندوستان میں شہریوں کو کووڈ۔۱۹؍ کی ویکسین کے ۲؍ ڈوز دیئے جارہے ہیں ۔ پہلا ٹیکہ لگانے کے ۲۸؍ دن بعد دوسرا ٹیکہ لگانا ہوتا ہے۔ اور دوسرا ٹیکہ لگانے کے ۱۴؍ دن بعد یہ ویکسین موثر ثابت ہوتی ہے۔ تاہم، ملک کے محکمہ صحت نے کہا ہے کہ ویکسین کے دونوں ڈوز لگوانے کے بعد بھی لوگوں کو کورونا وائرس کے تمام قواعد و ضوابط جیسے سماجی دوری اورماسک لگانا وغیرہ پر مکمل طور پر عمل کرنا ہوگا۔ یہ احتیاط اس وقت تک برتنی ہوگی جب تک ملک کے ۵۰؍ فیصد سے زائد افراد کو ویکسین کے دونوں ڈوز نہ لگ جائیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK