دنیا میں وقت کے ساتھ بہت کچھ بدل جاتا ہے۔کل کا ستارہ آج کے اندھیروں میں گم ہوجاتاہے۔ بالی ووڈ میں بھی ایسے ستاروں کی بھرمارہےجو کبھی کامیابی کی بلندی پر چمک رہے تھے تو آج بالی ووڈ کی چمک دمک اور گلیمرس زندگی سےدور گمنامی کی زندگی میں کھوگئےہیں۔
EPAPER
Updated: August 13, 2025, 11:56 AM IST | Agency | Mumbai
دنیا میں وقت کے ساتھ بہت کچھ بدل جاتا ہے۔کل کا ستارہ آج کے اندھیروں میں گم ہوجاتاہے۔ بالی ووڈ میں بھی ایسے ستاروں کی بھرمارہےجو کبھی کامیابی کی بلندی پر چمک رہے تھے تو آج بالی ووڈ کی چمک دمک اور گلیمرس زندگی سےدور گمنامی کی زندگی میں کھوگئےہیں۔
دنیا میں وقت کے ساتھ بہت کچھ بدل جاتا ہے۔کل کا ستارہ آج کے اندھیروں میں گم ہوجاتاہے۔ بالی ووڈ میں بھی ایسے ستاروں کی بھرمارہےجو کبھی کامیابی کی بلندی پر چمک رہے تھے تو آج بالی ووڈ کی چمک دمک اور گلیمرس زندگی سےدور گمنامی کی زندگی میں کھوگئےہیں۔ اسی سلسلے کا ایک ستارہ یوگیتا بالی ہیں۔یوگیتا بالی کی پیدائش ۱۳؍ اگست ۱۹۵۲ءکوممبئی میں ایک پنجابی خاندان میں ہوئی تھی۔ شمی کپور کی اہلیہ گیتا بالی کی بھانجی یوگیتا بالی نے آج بھلےہی سب سےقطع تعلق کرلیا ہو لیکن کبھی ان کا جلوہ ہوا کرتا تھا۔بالی ووڈمیں اپنے فلمی کریئر کے دوران امیتابھ کےساتھ فلمی سفر شروع کرنے ور راجیش کھنہ، دیو آنند کے علاوہ سنیل دت کے ساتھ فلموںمیں کام کرنے والی یہ ہیروئن آج فلمی دنیا سے دور ہیں۔
اس دور میں یوگیتا کا جلوہ ایسا تھاکہ کشور کمار جیسے بڑے گلوکار بھی ان کے حسن کے اسیر ہوگئے تھےاور دونوں نے ۱۹۷۶ء میں شادی کرلی تھی اور وہ کشورکی تیسری بیوی بنیں۔ لیکن، ان کی شادی ۱۹۷۸ء میں ٹوٹ گئی۔ کشور کمار نے یوگیتا کو اپنی سالگرہ (۴؍ اگست) کے موقع پر طلاق دی تھی۔ کشور کمارسے طلاق کے ایک سال بعد ۱۹۷۹ءمیں انہوں نے بالی ووڈ ایکٹر متھن چکرورتی سے شادی کی اور ان کی دوسری بیوی بنیں۔ متھن چکرورتی تب تک اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے کر الگ ہو چکے تھے۔ تاہم ۱۹۷۹ء میں متھن چکرورتی سےشادی کے بعد یوگیتا بالی نے فلموں میں کام کرنا کم کر دیا تھا۔ یوگیتا نےاپنے فلمی کریئرمیں لیڈ رول کے بجائے سپورٹنگ رول میں ہی اپنی شناخت بنائی۔ یوگیتابالی ان فلموں میں زیادہ نظرآئیں جن میں ٹاپ کی ہیروئنوں نے کام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
ان کی ابتدائی دورکی فلم’پروانہ‘ (۱۹۷۱ء)آج بھی یادکی جاتی ہے۔اس میں امیتابھ بچن نےنگیٹو رول کیا تھا۔ اس فلم میں یوگیتا کے ہیرو نوین نشچل تھے جس کا ایک گانا کافی مقبول ہوا تھا۔ اسی سال فلم ’میم صاحب‘(۱۹۷۱ء) ریلیزہوئی جو ایک سسپنس تھریلر تھی جس میں یوگیتا بالی کے ہیروونود کھنہ تھے۔ ’سمجھوتہ‘ (۱۹۷۳ء) میں ان کے ہیرو ابھرتے اداکار انل دھون تھے، تو اسی سال ’بنارسی بابو‘میں وہ سدا بہار دیوآنند کی ہیروئن کے طور پر نظر آئیں۔ اس فلم میں دیوانند کا ڈبل رول تھا اوران کی دوسری ہیروئن کے رول میں راکھی تھیں۔ اس کے باوجود یوگتا بالی کے کریئر کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔
۱۹۷۶ء کی فلم ’ناگن‘ میں فنکاروں کے ہجوم میں وہ بھی نظر آئیں، تو ’چرترہین‘ (سنجیو کمار – شرمیلا ٹیگور)، ’اجنبی ‘(راجیش کھنہ – زینت امان) میں انہوں نے چھوٹے رول ادا کئے۔ ’چچا بھتیجا‘ (۱۹۷۷ء) میں انہیں رندھیر کپور تو وہیں ’جنتا حولدار‘ (۱۹۷۹ء) میں یوگیتا بالی کو راجیش کھنہ کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا، لیکن اس وقت تک ان کا کرئیر دم توڑ رہا تھا یا یہ کہیں کہ ان کا دور تقریبا ًختم ہو چکا تھا۔ آر کے بینرکی ’بیوی او بیوی‘ (۱۹۸۱ء) میں یوگیتا بالی کو سنجیو کمار کے ساتھ کامیڈی کرنے کا موقع ملا، لیکن لیڈ ہیرو رندھیر کپور، ہیروئن پونم ڈھلوں اور ڈبل رول میں سنجیو کمار کے ہوتے ہوئے یوگیتا بالی پر کسی کی توجہ نہیں گئی۔ ’لیلیٰ‘ (۱۹۸۴ء) میں یوگتا بالی سنیل دت کی اہلیہ اور انل کپور کی ماں کے رول میں نظرآئیں۔ یوگیتا نے ۱۹۸۹ء میں فلم ’آخری بدلہ‘ میں متھن چکرورتی کے ساتھ کام کیا، اس کے بعد انہوں نے کوئی فلم نہیں کی۔