Updated: September 09, 2025, 7:01 PM IST
| Mumbai
اداکارعلی گونی کو گنپتی کے جشن میں گنپتی بپا موریہ کا نعرہ نہ لگانے پرسوشل میڈیا پر ٹرول کیا گیا جس کے بعد انہوں نے کہا کہ ’’اسلام میں یہ قابل قبول نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے یہ نشاندہی کی کہ ’’میں دیگر مذاہب کا احترام کرتا ہوں، لیکن صرف اسلامی تعلیمات کی ہی پاسداری کرتا ہوں۔‘‘
اداکار علی گونی۔ تصویر: آئی این این
گنپتی کے جشن کے دوران اداکار اور ماڈل علی گونی کو ’’گنپتی بپا موریہ‘‘ کا نعرہ نہ لگانے پر سوشل میڈیا پر ٹرول کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ٹرولز کا جواب دیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ ’’اس طرح کے نعرے لگانا اسلام میں قابل قبول نہیں ہے۔‘‘ علی گونی نے کہا کہ وہ پہلی مرتبہ گنپتی کے جشن میں شرکت کر رہے ہیں۔
گنپتی کے جشن کےدوران فوٹوگرافرز جب تصویریں کھینچ رہے تھے تو علی گونی کی گرل فرینڈ جاسمین بھاسن اور ان کی دوست نیا شرما نے ’’موریہ‘‘ کا نعرہ لگایا جبکہ علی گونی ہجوم میں خاموشی سے کھڑے ہوکر چیونگم چپا رہے تھے۔ ان کے اس رویے پر سوشل میڈیا پر چند صارفین نے ان پر ’’ منافق‘‘ اور ’’بے ادب‘‘ ہونے کا الزام عائد کیا۔ متعدد افراد نے یہ نشاندہی کی کہ ہندو خاتون سے تعلقات میں ہونے کے باوجود انہوں نے ان کا مذہبی نعرہ لگانے سے انکار کردیا۔
یہ بھی پڑھئے: شاہ رخ خان نے ’’بیڈز آف بالی ووڈ‘‘ کا پہلا پوسٹر ریلیز کیا، ’’بازی گر‘‘ کی یاد تازہ کی
’’میرے مذہب میں قبول نہیں‘‘
فلمی گیان پر پوسٹ کئے گئے ایک ویڈیو میں علی گونی نے نشاندہی کی ہے کہ ’’ان کے مذہب میں یہ نعرہ لگانا قابل قبول نہیں ہے۔‘‘ علی گونی نے مزید کہا کہ ’’ مجھے یہ سمجھ نہیں آیا کیونکہ میں اپنے خیالات میں گم تھا، اور میں نے یہ نہیں سوچا تھاکہ یہ اتنا بڑا مسئلہ بن جائے گا۔‘‘ علی گونی نے مزید لکھا ہے کہ ’’میں اس سے پہلے گنپتی کے جشن میں کبھی نہیں گیا، ہمارے مذہب میں اس کی اجازت نہیں ہے، ہم پوجا اور دیگر چیزیں نہیں کرتے ہیں۔‘‘’’یہ ہے محبتیں‘‘ کے اداکار نے نشاندہی کی کہ وہ دیگر مذاہب کا احترام کرتے ہیں لیکن صرف اسلامی تعلیمات کی ہی پاسداری کرتے ہیں۔ہمارا صرف ایک خدا ہے، ہمار نماز پڑھتےہیں اور ایک دوسرے کے مذہب کا احترام بھی کرتے ہیں۔ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں لیکن یہ قرآن میں لکھا ہوا ہے۔ ہمیں دوسروں کا احترام کرنا سکھایا جاتا ہے جو میں کرتا ہوں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ’’وینز ڈے‘‘ سیزن ۲ کے ’’اوم شانتی اوم‘‘سے متاثر ہوکر بنانے کا دعویٰ
برقا کا وائرل ویڈیو
علی گونی نے سوشل میڈیا پر جاری قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئےیہ کہا تھا کہ انہوں نے جاسمین بھاسن پر اسلام قبول کرنے کیلئےدباؤ نہیں ڈالا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’ہمارا رشتہ اعتماد اور باہمی احترام پر مبنی ہے اسی لئے ہم ایک دوسرے کو کبھی کوئی چیز کرنےپرمجبورنہیں کرتے۔‘‘ علی گونی نے مزید کہا کہ ’’ جاسمین گزشتہ ۴؍ برسوں سے میرے ساتھ ہے۔ اگر وہ روزہ نہیں رکھتی اور دوسرے مذہب کی تعلیمات کو نہیں اپناتی ، تومیں اسے مجبور بھی نہیں کروں گا۔یہ ان کاذاتی انتخاب ہوگا۔‘‘ ۳۴؍ سالہ اداکارنے کہاکہ ان کی گرل فرینڈکی برقا زیب تن کرتے ہوئے ویڈیو کی ہوئی ویڈیو ابودھابی کی شیخ زیاد مسجد میں ریکارڈ کی گئی تھی جہاں خواتین کیلئے برقا زیب تن کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ تصدیق بھی کی کہ جاسمین ان کی بہن کے ساتھ وہاں گئی تھی اور انہوں نے مسجد میں د اخل ہونے سے پہلے قریبی دکان سے یہ لباس خریدا تھا۔‘‘