عامر خان کے بھائی فیصل خان نے کہا کہ عامر خان نے مجھے سکیٹزوفرینیک قرار دے کر ایک سال تک قید رکھا۔ جانئے اس حالت کا حقیقی مطلب کیا ہے۔
EPAPER
Updated: August 11, 2025, 3:38 PM IST | Mumbai
عامر خان کے بھائی فیصل خان نے کہا کہ عامر خان نے مجھے سکیٹزوفرینیک قرار دے کر ایک سال تک قید رکھا۔ جانئے اس حالت کا حقیقی مطلب کیا ہے۔
عامر خان کے بھائی فیصل خان، جو فلم ’میلہ‘ میں اپنے کردار کی وجہ سے مشہور ہیں، نے اپنے بھائی اور خاندان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے حیرت انگیز انکشافات کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کچھ سال پہلے، عامر نے مبینہ طور پر انہیں اپنے ممبئی کے گھر میں ایک سال سے زیادہ تک قید رکھا۔ پنک ولا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں فیصل نے بتایا کہ ان کے خاندان نے لوگوں سے کہا تھا کہ انہیں اسکیٹزوفرینیا ہے، انہیں ’پاگل‘ اور ایسا شخص قرار دیا جو اپنے غیر مستحکم رویے سے ’معاشرے کو نقصان پہنچا سکتا ہے‘۔ انہوں نے اس وقت کی دشواریوں کے بارے میں بات کی اور یہ بھی بتایا کہ ایک سال بعد جب وہ بالآخر باہر نکلے تو کیا ہوا۔فیصل نے یہ بھی بتایا کہ انہیں ممبئی کے جے جے اسپتال میں۲۰؍ دن کے لیے داخل کیا گیا تھا۔ انہوں نے پنک ولا کے ساتھ انٹرویو میں بتایاکہ ’’مجھے جنرل وارڈ میں دیگر مریضوں کے ساتھ ٹیسٹ کیا گیا جنہیں ذہنی بیماریاں تھیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: جان ابراہم نے خود کو مموٹی اورموہن لال کا مداح قرار دیا
اسکیٹزوفرینیا کیا ہے؟
اسکیٹزوفرینیا ایک سنگین ذہنی صحت کی حالت ہے جو کسی شخص کے سوچنے، محسوس کرنے اور برتاؤ کے انداز کو بدل دیتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، دنیا بھر میں تقریباً ۲۴؍ ملین افراد، یعنی ہر۳۰۰؍ بالغوں میں سے ایک ، شیزوفرینیا کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس حالت میں مبتلا دو تہائی سے زیادہ افراد کو ماہرین کی ذہنی صحت کی ضروری دیکھ بھال نہیں مل پاتی۔ اس بیماری سے متاثر شخص میں ،سماجی علاحدگی اور روزمرہ کی زندگی میں دلچسپی ختم ہو جاناجیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ شیزوفرینیا کے مریض بعض اوقات خود سے باتیں کرتے یا بڑبڑاتے دکھائی دیتے ہیں۔وہ ایسی آوازیں سن سکتے ہیں یا ایسی چیزیں دیکھ سکتے ہیں جو موجود نہیں ہوتیں۔کچھ یہ یقین کرتے ہیں کہ کوئی ان کی جاسوسی کر رہا ہے۔ ان کی گفتگو بھی الجھی ہوئی یا سمجھنے میں مشکل ہو سکتی ہے۔ خود کی دیکھ بھال، صفائی کا فقدان اور روزمرہ کے معمولات کا درہم برہم ہونا بھی خصوصی علامت ہیں۔
کیا اسکیٹزوفرینیا کا علاج ممکن ہے؟
ڈاکٹر پانڈے کے مطابق، باقاعدہ علاج اور تجویز کردہ ادویات لینے سے، شیزوفرینیا کے مریض ایک بھرپور زندگی گزار سکتے ہیں۔ وہ پڑھ سکتے ہیں، کام کر سکتے ہیں، تعلقات قائم کر سکتے ہیں اور شادی بھی کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر پانڈے نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا،’’وہ عام طور پر معاشرے کے لیے خطرہ نہیں ہوتے، لیکن حقیقت کے بارے میں ان کا بدلا ہوا ادراک بعض اوقات انہیں خود کو یا دوسروں کو نقصان پہنچانے پر مجبور کر سکتا ہے۔‘‘ لوگ اکثر انہیں ’پاگل‘ یا ’غیر مستحکم‘ کا لیبل لگا دیتے ہیں، جس سے بدنامی اور امتیاز بڑھتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اللو ارجن: ہوائی اڈہ پر سی آئی ایس ایف افسر سے الوارجن کی بحث
اسکیٹزوفرینیا کے مریض کی مدد کیسے کریں؟
اگر آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جسے شیزوفرینیا ہے، تو آپ ان کی اس طرح مدد کر سکتے ہیں، علاج کی حوصلہ افزائی کریں، اصبر اور ہمدردی کا مظاہرہ کریں،عملی مدد پیش کریں، تصادم سے گریز کریں،حالت کے بارے میں سیکھیں، مددگار بنیں، تنقیدی نہیں ۔یاد رہے کہ کسی ذہنی بیماری میں مبتلا شخص کی مدد کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ اپنی ذہنی صحت کو نظر انداز نہ کریں، اگر ضرورت ہو تو خود بھی مدد حاصل کریں۔