• Thu, 20 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فرحان اختر کی ’’۱۲۰؍ بہادر‘‘ قانونی تنازع کا شکار

Updated: November 20, 2025, 7:05 PM IST | Mumbai

۱۹۶۲ء کی چین بھارت جنگ پر مبنی فرحان اختر کی فلم ’’۱۲۰؍ بہادر‘‘ کو حال ہی میں دہلی ہائی کورٹ میں ایک درخواست کا سامنا کرنا پڑا، جس میں الزام لگایا گیا کہ فلم کماؤن رجمنٹ کے سپاہیوں کی تاریخ کو غلط انداز میں پیش کرتی ہے اور آہیر کمیونٹی کی شناخت کو کم کرتی ہے۔ درخواست میں فلم کی ریلیز روکنے، نام تبدیل کرنے اور سرٹیفیکیشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ عدالت نے فیصلہ سنایا کہ اب تبدیلی ممکن نہیں ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

۱۹۶۲ء کی چین بھارت جنگ کو خراج پیش کرتے ہوئے ایکسل انٹرٹینمنٹ کی فلم ’’۱۲۰؍ بہادر‘‘ کماؤن رجمنٹ کے سپاہیوں کی بہادری کو امر کرتی ہے جنہوں نے ریزنگ لا کی لڑائی میں ملک کی سرحد کی حفاظت کیلئے اپنی جانیں قربان کیں۔ فرحان اختر کی ہدایتکاری میں بنی یہ فلم حال ہی میں ایک قانونی تنازع کا شکار ہوگئی ہے جس میں درخواست گزاروں نے الزام لگایا کہ فلم اصل تاریخ سے انحراف کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: سشمتا سین نے اپنی شرائط پر خوبصورت زندگی گزاری ہے

سنیکت آہیر رجمنٹ مورچہ نے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلم میں حقائق کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے، اور میجر شیطان سنگھ کو فلم میں ’بھاتی‘ کے فرضی نام سے دکھانا آہیر (یادو) سپاہیوں کی اجتماعی شناخت کو نقصان پہنچاتا ہے۔ درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والے ۱۱۴؍ میں سے ۱۱۳؍ سپاہی آہیر کمیونٹی سے تعلق رکھتے تھے۔مزید برآں، انہوں نے فلم پر سینماٹوگراف ایکٹ ۱۹۵۲ء اور سی بی ایف سی کے ۱۹۹۱ء کے رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ درخواست میں فلم کا نام ’’۱۲۰؍ بہادر‘‘ سے ’’۱۲۰؍ ویر آہیر‘‘ کرنے اور سی بی ایف سی کا سرٹیفیکیشن واپس لینے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔

یہ بھی پڑھئے: میری حالت ’کراس بارڈر‘ جیسی ہوگئی تھی : ثانیہ مرزا

جسٹس پرتبھا ایم سنگھ اور شیل جین پر مشتمل ڈویژن بنچ نے واضح کیا کہ فلم پہلے ہی سی بی ایف سی اور وزارت دفاع کی منظوری حاصل کر چکی ہے جبکہ درخواست صرف فلم کے ٹریلر پر مبنی ہے اور پوری فلم کو چیلنج نہیں کیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ چونکہ فلم ۲۱؍ نومبر کو ریلیز ہو رہی ہے، اس لئے اب نام تبدیل کرنا ممکن نہیں۔ بنچ نے تخلیقی آزادی، قانونی کام کے مراحل اور موجودہ صورتِ حال کو مدنظر رکھتے ہوئے مداخلت سے انکار کر دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK