Inquilab Logo Happiest Places to Work

کاجول نے ایک تقریب میں ہندی زبان میں بات کرنے سے انکار کردیا، سوشل میڈیا

Updated: August 07, 2025, 7:53 PM IST | Mumbai

کاجول نے حال ہی میں ہونے والی ایک تقریب میں مراٹھی میں خطاب کیا۔ ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ وہ ہندی میں کچھ کیوں نہیں بول رہی ہیں جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’میں مراٹھی میں ہی بولوں گی، جسے سمجھنا ہے سمجھے۔‘‘

Kajol. Photo: INN
کاجول۔ تصویر: آئی این این

کاجول نے ممبئی میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں ہندی زبان میں بات کرنے سے انکار کر کے مداحوں کوحیران کر دیا۔ تقریب کے دوران کاجول میڈیا سے مراٹھی میں خطاب کر رہی تھیں تب ایک پیپارازو نے ان سے کہا کہ وہ ہندی میں کچھ بولیں۔کاجول نے ناراض ہوکر غصے سے کہا ’’کیا اب مجھے ہندی میں بولنا پڑے گا؟ جسے سمجھنا ہے وہ سمجھے۔‘‘کچھ ہی دیر میں یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس پر مداحوں نے کاجول کے رویے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ چند صارفین نے کاجول کے کمینٹ کی مذمت کی اور ان سے کہا کہ وہ ہندی فلم انڈسٹری میں کام کرنا ختم کر دیں۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: منوج باجپائی کی ’’انسپکٹر زینڈے‘‘ ۵؍ ستمبر کو نیٹ فلکس پر ریلیز ہوگی

سوشل میڈیا پرایک صارف نے لکھا ہے کہ ’اگر انہیں ہندی بولنے میں شرمندگی محسوس ہوتی ہے تو وہ ہندی فلموں میں کام کرنا کیوں نہیں چھوڑ دیتیں؟انہیں دوہرا معیار اختیار نہیں کرنا چاہئے۔‘‘دوسرے صارف نے لکھا ہے کہ ’’وہ ہندی فلموں میں کام کیوں کر رہی ہیں؟ انہیں صرف مراٹھی فلموں میں کام کرنا چاہئے۔ اگر آپ ہندی کی عزت نہیں کرتے اور اس سے نفرت کرتے ہیں تو اپنی فلموں کا ترجمہ ہندی میں کیوں کرتے ہیں؟‘‘یاد رہے کہ مہاراشٹر میں مراٹھی زبان کے تعلق سے جاری مباحثے کے درمیان کاجول کا یہ ردعمل سامنے آیا ہے۔ اس کی شروعات امسال اپریل میں ہوئی تھی جب مہاراشٹر حکومت نے اسکولوں میں ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی قرار دیا تھا۔ اس فیصلے کو واپس لے لیا گیا تھا لیکن اس کے بعد متعدد واقعات درج کئے گئے تھے جن میں ایم این ایس کے ملازمین نے مبینہ طور پر ممبئی اور پونے کے باشندوں کے ساتھ نفرت آمیز اعتراضات کئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK