• Sun, 21 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہماچل پردیش: کنگنا رناوت کی سیلاب متاثرین سے اپنے ہی ریستوران کے مسائل بیان کرنے پر شدید تنقید

Updated: September 19, 2025, 8:57 PM IST | Shimla

سوشل میڈیا صارفین نے کنگنا رناوت پر غیر حساس ہونے اور سیلاب متاثرین سے توجہ ہٹا کر اپنے ذاتی کاروبار پر مرکوز کرنے کا الزام لگایا۔

Kangana Ranaut visiting flood-affected areas in Himachal Pradesh. Photo: X
کنگنا رناوت ہماچل پردیش کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے۔ تصویر: ایکس

بالی ووڈ اداکارہ سے رکن پارلیمنٹ بننے والی کنگنا رناوت، ہماچل پردیش کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں دورے کے دوران کئے گئے تبصروں کی وجہ سے سخت تنقید کی زد میں ہیں۔ سیلاب سے متاثر ہونے والے مقامی لوگوں سے گفتگو کے دوران، رناوت جذباتی ہو گئیں اور بتایا کہ ریاست میں آنے والی قدرتی آفت نے انہیں بھی ذاتی طور پر متاثر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے منالی میں واقع ریستوراں، جس میں عام طور پر اچھا کاروبار ہوتا ہے، نے گزشتہ دن صرف ۵۰ روپے کمائے۔ کنگنا نے مقامی افراد سے کہا کہ ”میرا گھر منالی میں ہے اور میرا ریستوراں بھی یہاں ہے۔ کل، میرے ریستوراں نے صرف ۵۰ روپے کا کاروبار کیا، جبکہ مجھے ہر ماہ ۱۵ لاکھ روپے کی تنخواہیں ادا کرنی پڑتی ہیں۔ تصور کریں کہ میں کس حال سے گزر رہی ہوں۔“

یہ بھی پڑھئے: کشمیرمیں سیب کے کاشتکارشدید بحران میں

اداکارہ نے مزید کہا کہ وہ ایک مشہور شخصیت کے طور پر نہیں بلکہ ایک مقامی باشندے کے طور پر بات کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”میں بھی ایک اکیلی عورت ہوں، جو معاشرے میں اکیلی رہتی ہے۔ براہ کرم میری حالت بھی سمجھیں۔ مجھے انگلینڈ کی ملکہ نہ سمجھیں۔ میں ایک ایسی عورت ہوں جو اپنی محنت سے کماتی اور رہتی ہے۔ میں صرف ایک رکن پارلیمنٹ نہیں ہوں، میں منالی کی بیٹی ہوں۔ یہ صرف میری سیاسی ذمہ داری نہیں، یہ ذاتی بھی ہے۔“

سوشل میڈیا صارفین برہم

رناوت کے تبصروں کا فوری طور پر الٹا اثر ہوا جس کے بعد اداکارہ کو آن لائن ٹرول کیا جانے لگا۔ کئی سوشل میڈیا صارفین نے ان پر غیر حساس ہونے اور سیلاب متاثرین سے توجہ ہٹا کر اپنے ذاتی کاروبار پر مرکوز کرنے کا الزام لگایا۔ صارفین نے توجہ دلائی کہ ’منڈی کی رکن پارلیمنٹ کو حکومت کی جانب سے تنخواہ ملتی ہے اور وہ اشتہارات سے بھی خوب کماتی ہیں۔ ان کا اور سیلاب متاثرین کا درد یکساں کیسے ہوسکتا ہے؟‘

یہ بھی پڑھئے: مہاراشٹر: شکر کارخانوں کے ہزاروں ملازمین کی تنخواہ بقایا!

ایک صارف نے لکھا کہ ”کیا وہ یہاں سیلاب متاثرین کی حمایت کیلئے آئی ہیں یا اپنے ریستوراں کی تشہیر کرنے کیلئے؟ لوگوں نے اپنی جانیں اور گھر کھو دیئے ہیں اور وہ اپنے ریستوراں کے کاروبار کے بارے میں بات کر رہی ہیں۔“ ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ ”جن افراد نے اپنی روزی روٹی کھو دی، ان کے درد کا ان لوگوں سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ ایک رکن پارلیمنٹ کے طور پر، رناوت کا کردار مدد کرنا ہے، نہ کہ اپنے ذاتی نقصانات کی شکایت کرنا۔“

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK